صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

 شرد پوار کے خلاف ای ڈی کی کارروائی سے ملک بھر میں شدید برہمی

بھیونڈی راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی جانب سے پرانت افسر کو میمورینڈ م پیش کیا گیا

22,831

بھیونڈی:(عارِف اگاسکر) مہاراشٹر راجیہ سہکاری بینک میں بد عنوانی کے معاملہ میں ای ڈی نے گزشتہ منگل کو راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے قومی صدر شرد پوار ان کے بھتیجے اجیت پوار سمیت کل ۷۰؍ سابق ڈائر کٹران کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔شرد پوار جیسےسِنیئر اور قد آورسیاسی رہنما کے خلاف درج کیے گئے معاملہ کو سیاسی رقابت کا نتیجہ بتا تے ہوئےراشٹر وادی کانگریس پارٹی کے رضاکاروں نے ریاست بھر میں زبردست احتجاج کر تے ہوئے شردپوار کے خلاف کی گئی ای ڈی کی کارروائی کی سخت مذمت کی جبکہ شرد پوارکے حلقہء انتخاب بارامتی میں بند کا اعلان کیا گیا ۔

بھیونڈی میں راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے صدر خالد گڈو نے پرانت افسر کے ذریعے مرکزی اور ریاستی حکومت کو احتجاجی مکتوب روانہ کیا گیا ہے ۔ جس میں واضح کیا گیا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کی یہ کارروائی سراسر بے بنیاد اور سیاسی رقابت کا نتیجہ ہے ۔ اور آئندہ عمل میں آنے والے اسمبلی انتخابات کے مد نظرمرکزی حکومت کی جانب سے جان بوجھ کر یہ کارروائی کی گئی ہے تاکہ راشٹروادی کانگریس پارٹی پر سیاسی دباؤ بنایا جاسکے ۔ جس کو آپریٹیو سوسائٹی کی بنیاد پر یہ سارا کھیل رچا گیا ہے اس سوسائٹی میں شرد پوار کبھی بھی ممبر نہیں رہے اور نہ ہی اب ہیں ۔ اس کے باوجود باؤ اور سیاسی رقابت کے چلتے ای ڈی کے ذریعہ یہ کارروائی کی جارہی ہے ۔ خالد گڈو نے اپنے مکتوب میں  مزید کہا ہے کہ اس معاملے میں شفافیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انصاف پسندی سے معاملہ حل کیا جائے ۔ اگر اسی طرح سیاسی دباؤ کا استعمال کر تے ہوئے ہمارے لیڈران کو ہراساں کیا گیا تو راشٹروادی کانگریس پارٹی ریاست بھرمیں زبردست احتجاج کرے گی اور دھرنا آندولن کے ذریعے حکومت کی بنیاد ہلا دی جائیگی ۔

اس ضمن میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے خالد گڈو نے بتایا کہ ملک میں بی جے پی حکومت کی تانا شاہی میں روزبروز اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔جس کے سبب مذکورہ پارٹی اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اور سرکاری اداروں کا بے جا استعمال کرکے نیز بے بنیاد الزامات عائد کر کے ان کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اقتدار کے نشہ میں کئی حز ب مخالف لیڈران کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے ۔ مہاراشٹر میںآئندہ ماہ عمل میں آنے والے اسمبلی انتخابات کے مد نظربی جے پی حکومت نے راشٹروادی کانگریس پارٹی کے قومی صدر شرد پوار کو نشانہ بنایا ہے ۔

حکومت مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور سابق مرکزی وزیر شردپواراس وقت بی جے پی مخالف خیمہ کے سب سے زیادہ تجربہ کار ، جہاندیدہ اور کہنہ مشق سیاست داں ہیں جو اپنی بروقت منصوبہ بندی اور سیاسی بساط سے انتخابی نتائج کو متاثر کر نے میں ماہر سمجھے جاتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ عین اسمبلی انتخابات سے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کے ذریعہ کی گئی اس کارروائی کو ملک بھر میں سیاسی رقابت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ای ڈی کے ذریعہ کی گئی کارروائی کے جواب میں شرد پوار نے سخت رویہ اپنا تے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر چھتر پتی شیواجی مہاراج کا ہے،وہ دہلی کے تخت کے آگےنہیں جھکیں گے ۔ جبکہ ملک بھر میں حزب اختلاف جماعتوں نے بھی یہ الزام عائد کیا  ہےکہ شرد پوار پر کی گئی یہ کارروائی سیاسی انتقام ہے ۔

بتایا جا تا ہے کہ ۲۴؍ستمبر کو شردپوار نے ایک پریس کانفرنس لیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ای ڈی کے دفتر جاکر افسران کو بتائیں گے کہ جس بینک کے خلاف بد عنوانی کا معاملہ درج کیا گیا ہے اس بینک کے وہ ڈائرکٹر اور رکن بھی نہیں ہیں ۔ اس کے باوجود ان پر معاملہ درج کیا گیا ہے ۔ وہ تفتیش کے لیے تعاون دینے کے لیے تیار ہیں ۔ ضابطہ اخلاق کے نافذ ہو نے پر وہ ریاست بھر مین انتخابی مہم میں مصروف رہیں گے ۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ تفتیش سے پہلو تہی نہیں کر رہے ہیں اسی لیے انھوں نے ای ڈی کے دفتر میں حاضر ہو نےکا فیصلہ کیا ہے ۔ لیکن نظم ونسق کو لاحق خطرہ کے پیش نظر پو لیس نے شردپوار سے اپیل کی کہ وہ ای ڈی کے دفتر میں نہ جائیں ۔ جسے شرد پوار نے قبول کر تے ہوئے ای ڈی کے دفتر میں نہ جانے کا فیصلہ کیا۔جبکہ ای ڈی کی جانب سے شرد پوار کو بتایا گیا کہ فی الحال ان سے کسی طرح کی تفتیش کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ اور مستقبل میں بھی کسی تفتیش کی ضرورت نہیں ہے ، اگر ضرورت پڑی تو انھیں طلب کیا جائے گا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.