صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبئ ہائ کورٹ نے اودھو ٹھاکرے کے اثاثوں کی مرکزی تفشیشی ایجنسیوں سے تفشیش کا مطالبہ کرنے والی عرضداشت مسترد کی -عرض گزار پر جرمانہ بھی عائد کیا

43,073

ممبئی , بمبئی ہائی کورٹ نے آج یہاں مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلی اودھو ٹھاکرے اور انکے اہل خانہ کے "غیر متناسب” اثاثوں کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے زریعہ جانچ کا مطالبہ کرنے والی مفاد عامہ کی ایک عرضداشت کو یہ کہکر مسترد کر دیا کہ عرض گزار نے بناء کسی ٹھوس ثبوت کہ فریقین کے خلاف الزام عائد کرکے عدالت کا وقت برباد کیا ہے لہزا عدالت اصبپر ٢۵ ہزار روپیہ جرمانہ ادا کرنے کا حکم صادر کیا۔۔

جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر اور جسٹس والمیکی مینیز پر مشتمل دو رکنی بینچ نے 8 دسمبر کو اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔عدالت کے روبرو ممبئی میں رہائش پزیر گوری بھڈے اور انکے والد نے مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی تھی جس میں
مرکزی اور ریاستی حکومتوں، سی بی آئی، ای ڈی، ادھو، ان کی بیوی رشمی اور بیٹے آدتیہ اور تیجس کو فریق بنایا گیا تھا۔

گوری کی درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ شیو سینا کے سپریمو، ان کے بیٹے آدتیہ اور رشمی نے سرکاری محکموں میں کبھی بھی کسی خاص سروس، پیشے اور کاروبار سے وابستگی کو اپنی آمدنی کے ذریعہ کے طور پر ظاہر نہیں کیا ہے اور اس کے باوجود ممبئی، رائے گڑھ ضلع میں ان کی جائیدادیں ہیں جنکی مالیت کروڑوں روپیوں کی ہوسکتی ہیں۔

درخواست میں مزید الزام لگایا گیا ہے کہ ٹھاکرے خاندان نے غیر قانونی طور پر دولت اکٹھی کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے معاونین پر مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے چھاپے یہ "کرسٹل واضح” کرتے ہیں کہ ان کا تینوں کے ساتھ غیر ظاہر شدہ جائیدادوں، نقدی اور دیگر دولت کے ہمراہ گٹھ جوڑ ہے۔

اپنی درخواست میں عرض گزار نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ کرونا وبائی امراض ایام میں تمام اخبارات کو خسارہ برداشت کرنا پڑا تھا لیکن ٹھاکرے کی ملیکت والے پربودھن پرکاشن پرائیویٹ لمیٹڈ سے شائع ہونے والے اخبارات کو منافع بخش دکھایا گیا تھا۔۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.