صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بھیونڈی:ٹورینٹ پاور کمپنی کیخلاف مہاوکاس سنگھرش سمیتی کا شدید احتجاج

88,735

یہاں فرنچائزی طرز پر بجلی سپلائی کرنی والی ٹورینٹ پاور کمپنی پر متعدد سنگین الزامات عائد کرکے ’ مہا وکاس سنگھرش سمیتی‘ کی جانب سے جمعہ کو زبردست احتجاج کیا گیا۔اس میں ایک بڑی تعداد خواتین کی بھی شامل تھیں ۔

یہاںفرنچائزی طرز پر بجلی سپلائی کرنی والی ٹورینٹ پاور کمپنی پر متعدد سنگین الزامات عائد کرکے ’ مہا وکاس سنگھرش سمیتی‘ کی جانب سے جمعہ کو زبردست احتجاج کیا گیا۔

اس میں ایک بڑی تعداد خواتین کی بھی شامل تھیں ۔ ’ٹورینٹ چلے جاؤ‘کے نام سے نکالا گیا یہ احتجاجی مورچہ دوپہر۳؍ بجے کے بعد شیواجی چوک سے روانہ ہوا۔

اس کی قیادت سابق رکن اسمبلی روپیش مہاترے، سابق رکن پارلیمان سریش ٹاورے ،کانگریس کے صدر سابق رکن اسمبلی عبدالرشید طاہر مومن، کانگریس کے دیہی علاقے کے صدر دیا نند چورگھے،این سی پی (شرد پوار)کے صدرشعیب خان گڈو و دیگر لیڈران نے کی۔ احتجاجی مارچ میں شہر اور دیہی علاقوں کے سیکڑوں کی تعداد میں موجود مجمع فرنچائزی کمپنی کے خلاف فلگ شگاف نعرے لگاتا ہوا روانہ ہوا۔

مظاہرین اپنے ہاتھوں میں بینر لئے ہوئے تھے جن پر ’شندے سرکار سے یہی کہیں گے ،ٹورینٹ کا ظلم نہیں سہیں گے‘۔ ’ٹورینٹ ہٹاؤ بھیونڈی بچاؤ‘،’بھیونڈی کی یہی پکار ٹورینٹ بھاگے گی اب کی بار‘، ’نہیں چلے گی ،نہیں چلے گی ،ٹورینٹ کی داداگیری نہیں چلے گی‘،’لگائیں گے دم ،ٹورینٹ کو بھگائیں گے ہم ‘، ’ٹورینٹ کی تاناشاہی ،داداگیری نہیں چلے گی‘جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔

یہ احتجاجی مارچ ونجار پٹی ناکہ سے ہوتے ہوئے آنند دیگھے چوک پہنچا،جہاں یہ ایک احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوگیا۔جس میں بجلی کی بڑھی ہوئی قیمتیں، ٹورینٹ پاور کمپنی انتظامیہ کی بڑھتی ہوئی من مانی، بجلی صارفین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنا، شہریوں کو بلا وجہ ہراساں کرنا، شہریوں کے ساتھ آمرانہ رویہ جیسے متعدد کا الزام لگاتے ہوئے ٹورینٹ پاور کمپنی کو بھیونڈی سے ہٹانے کی مانگ کی گئی۔ معلوم ہوکہ مہاوکاس سنگھرش سمیتی میں کانگریس،این سی پی (شرد پوار) اور شیوسینا(ادھو ٹھاکرے) کے شہر و دیہات کے لیڈران شامل ہیں نیز اس میں کچھ سماجی تنظیمیں اور سماجی کارکنان شامل ہیں۔

احتجاج کے سلسلے میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے ڈی سی پی نوناتھ دھولے کی قیادت میں مارچ کے راستوں اور جلسہ کے اطراف کے ساتھ ہی ٹورینٹ پاورکے دفتر کے باہر پولیس کا بھاری بندوبست کیا تھا۔ پولیس نے احتیاطی طور پر ٹریفک کودوسرے راستوں پر موڑ دیا تھا۔مہاویکاس سنگھرش سمیتی کے صدر روپیش مہاترے نے انتباہ دیا کہ اگر ہمارے مطالبات پر مثبت طریقے سے عمل نہیں کیا گیا تو کمپنی کے خلاف مزید آندولن کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں ٹورینٹ پاور کمپنی نے کمپنی پر عائد الزامات کی تردیدکرتے ہوئے کہا کہ کمپنی ایم ایس ای ڈی سی ایل کی فرنچائزی ہےاور اس کے بنائے قوانین کے دائرے میں رہ کر کام کرتی ہے۔

مورچہ نکالنے کیلئے پولیس نے اجازت نہیں دی تھی واضح ہوکہ ٹورینٹ پاور کمپنی کے خلاف جمعہ کو ہونے والے احتجاجی مورچہ کو پولیس انتظامیہ نے امن امان کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت نہیں دی تھی۔ جمعرات کو اس کی قیادت کرنے والے مقامی لیڈران سمیت متعدد افراد کو نوٹس بھی دیا تھا۔ اسکے باوجود مہاوکاس سنگھرش سمیتی میں شامل لیڈران نے اعلان کیا تھا کہ وہ مورچہ ہر حال میں نکالیں گے۔مہا ویکاس سنگھرش سمیتی کے صدر روپیش مہاترے نے دو ٹوک لہجے میں کہاتھا کہ وہ مورچہ نکالیں پولیس کو جو کارروائی کرنی ہے وہ کرے اسکے لئے پوری طرح تیار ہیں۔لیڈران نے وعدے کے مطابق جمعہ کو مورچہ نکالا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.