صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

اے ایم یو کو ”نَیک“ سے ’اے‘ گریڈ حاصل ہوا

62,612

علی گڑھ :  علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کو نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (این اے اے سی) کے حالیہ جائزے میں 3.24 کے مجموعی گریڈ پوائنٹ اوسط (سی جی پی اے) کے ساتھ ’اے‘ گریڈ عطا کیا گیا ہے۔

            اے ایم یو کو نَیک کے ذریعہ دی گئی گریڈنگ جو آئندہ پانچ برسوں کے لئے مؤثر ہوگی، جولائی 2017 میں نَیک کے شروع کردہ نظرثانی شدہ ایکریڈیٹیشن و اسسمنٹ فریم ورک کے مطابق ایکریڈیشن پر مبنی ہے جو ایکریڈیشن کے عمل میں ایک واضح تبدیلی کا غماز ہے اور اس میں آئی سی ٹی کا اہم کردار ہے۔

            وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا ”نَیک کا عطا کردہ ’اے‘ گریڈ جو کہ ہمارے اساتذہ اور طلبہ کی محنتوں کا نتیجہ ہے، تدریس اور تحقیق میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے اے ایم یو کے مسلسل عزم کا اعتراف ہے۔ ہم عزم اور لگن کے ساتھ آگے بڑھیں گے“۔

            انہوں نے کہا: ”اے ایم یو نے متعدد قومی اور بین الاقوامی رینکنگس میں امتیازی مقام حاصل کیا ہے اور ہندوستان کی عمدہ ترین پبلک یونیورسٹیوں میں اپنی ساکھ مضبوط کی ہے۔ میں یونیورسٹی کے سبھی عہدیداروں، اساتذہ، سبکدوش ملازمین، سابق طلبہ، غیر تدریسی عملے کے اراکین اور انٹرنل کوالٹی ایشورنس سیل (آئی کیو اے سی) کور/ ٹیکنیکل ٹیم کا اس عظیم ادارے کے اسکور کولگاتار بہتر کرنے میں تعاون دینے کے لئے شکریہ ادا کرتا ہوں“۔

            پروفیسر منصور نے مزید کہا کہ اے ایم یو جیسے عوامی اداروں کا تحقیق و ترقی اور قوم کے لئے پالیسی سازی میں عظیم کردار ہے۔

            پروفیسر اسد اللہ خان (ڈائریکٹر، آئی کیو اے سی) نے کہا: ”اے ایم یو نے پچھلی بار کے گریڈنگ سسٹم میں پانچ نکاتی اسکیل کے مقابلے اس بار سات نکاتی اسکیل پر 4 میں سے 3.24 (تقریباً 81%) اسکور حاصل کیا۔ نَیک کے پورے اسسمنٹ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا، یعنی مقداری میٹریکس (کیو این ایم) اور معیاری میٹرکس (کیو آئی ایم)، جس کا نَیک ٹیم نے الگ الگ جائزہ لیا۔ ہم اے پلس اسکور حاصل کرنے میں صرف 0.02 نمبروں (یعنی 0.5%) سے پیچھے رہ گئے“۔

            انہوں نے مزید کہا: ”نَیک گریڈ اور یونیورسٹی کی رینکنگس، وائس چانسلر اور ان کی انتظامیہ کی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوپائی جس نے اے ایم یو کے فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی ایک متحرک و فعال کمیونٹی تشکیل دی ہے، جو جدید ترین تحقیقی موضوعات میں پڑھ رہے ہیں اور تحقیق کر رہے ہیں“۔

            نَیک ٹیم کے دورے سے قبل یونیورسٹی کی مقامی ٹیموں نے مختلف شعبہ جات، فیکلٹیوں، دفاتر، اقامتی ہاسٹلوں اورا سکولوں کا دورہ کیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.