صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

لوک سبھا الیکشن ۲۰۲۴ء میں حکمراں جماعت کو سبق سکھانے کا عہد

77,664

پاٹھک کالج ہال میں منعقدہ ’سمرتھن سنکلپ جن سبھا‘ سے کسان لیڈرراکیش ٹکیت خطاب کرتے ہوئے جبکہ دیگراہم شخصیات بھی نظر آرہی ہیں۔

’ہم دیش بچانے نکلے ہیں ، آؤ ہمارے ساتھ چلو‘ نعرے کے ساتھ ’پریورتن جن سبھا‘‌ کے عنوان سے منعقدہ جلسہ عام میں اہم‌ شخصیات نے کھل کر اظہارِ خیال کیا اور عوام کے مسائل اور مودی حکومت کی ناکامیاں گنوائیں۔سنگھرش کرنے اورتاناشاہ سرکارکے خلاف میدان میں اترنے کا عزم

’ہم دیش بچانے نکلے ہیں ، آؤ ہمارے ساتھ چلو‘ نعرے کے ساتھ اپوزیشن پارٹیوں کے نئے محاذ’ انڈیا ‘کا تعاون کرنے کے لئے’سمرتھن سنکلپ جَن سبھا ‘کا بدھ کی سہ پہر پاٹھک کالج ہال ،واکولہ سانتاکروز مشرق میں سماجی تنظیموں کی جانب سے انعقاد کیا گیا جس میں کئی اہم شخصیات اور معروف سماجی خدمتگاروں نے کھل کر اظہارِ خیال کیا۔

’’ڈر اور خوف ذہن سے نکالو‘‘ اس پروگرام میںکسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’ساتھیو، ڈر اور خوف نکال دو، جیل جانے اور سنگھرش کیلئے تیار رہئے، اس لئے کہ سنگھرش سے ہی منزل ملتی ہے اور سیاست کیلئے یہی سب سے اہم راستہ ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ دھارمک یاتراؤں کی کہیں پابندی نہیں ہے لیکن اس کی آڑ میں جو تماشے کئے گئے ، نوح اور میوات میں جو کچھ ہوا ، اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ستیہ پال ملک کا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب سابق گورنر ستیہ پال ملک نے پلوامہ حادثہ اور ۴۰؍ فوجیوں کی شہادت کا تفصیل سے ذکر کیا اور کہا کہ مودی حکومت نے اس پر پردہ پوشی کی اور انتخاب میں استعمال کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے اندیشہ ہے کہ پھر الیکشن سے قبل کہیں رام مندر پر بم نہ پھینکوادیں یا بی جے پی کے کسی لیڈر کو مروادیں یا پھر فساد کروادیں تاکہ الیکشن میں اس کا فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ لوگ تیار اور چوکنا رہیں کیونکہ بی جے پی اور خاص طور پر مودی الیکشن جیتنے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔’’دیش کی رکشا ہم کریں گے‘‘ معروف سماجی خدمتگار میدھا پاٹکر نے ’دیش کی رکشا کون کرے گا، ہم کریں گے ہم کریں گے‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ہار جیت کیلئے کی کوشش نہیں کی جارہی ہے بلکہ آئین اور آئینی اداروں کا اور عوام کے حقوق کا تحفظ مقصد ہے۔ آج کا راج کمپنی راج ہوگیا ہے عوام اور حکومت کے درمیان رابطہ ختم ہوگیا ہے۔

آج من کی بات نہیں بلکہ من‌ مانی کی جارہی ہے۔

ٹیسٹا سیتلواد نے کہا کہ دو الفاظ ہم۹؍ سال سے سن‌رہے ہیں ، وہ ہے غیر اعلانیہ ایمرجنسی۔ ہم سب نے سنگھرش کا راستہ طے کرلیا ہے اور تانا شاہ سرکار کے خلاف اترنا ہی ہوگا ۔ ۴۶ ؍ سال قبل ممبئی میں ہم سب لوگ میدان میں اترے تھے اور ۶؍ لوک سبھا کی سیٹیں اپوزیشن کو دلوائی تھیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ میڈیا نے بھی نفرت اور لوگوں کو بانٹنے میں‌ اپنا زور صرف کردیا ہے، اس سے قبل کبھی ایسا نہیں تھا۔ سی پی آئی لیڈراور رکن پارلیمان ڈی راجا نے کہا کہ آج ملک انتہائی نازک موڑ پر ہے اور آر ایس ایس اور فرقہ پرست طاقتیں آئین اورجمہوریت کو تباہ کررہی ہیں، ان کا مقابلہ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے‌۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پٹنہ میٹنگ میں‌ انڈیا الائنس نے دیش بچاؤ بی جے پی ہٹاؤ کا نعرہ بلند کیا گیا، اس پر کام جاری ہے۔ ڈاکٹر سلیم‌ خان‌ نے مختلف حوالوں سے کہا کہ یہ محض اقتدار کی جنگ نہیں ہے بلکہ نظریات کی لڑائی ہے۔

انصاف، ایکتا اور خوش حالی کی جنگ ہے۔ امید ہے کہ۲۰۲۴ء میں اقتدار کی تبدیلی سے فسطائیت کا خاتمہ ہوگا۔ اس سنگھرش کا حصہ بنئے ۔

’’مودی کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے‘‘ شیام دادا گائیکواڑ نے پر جوش انداز میں کہا کہ آنے والے عام انتخابات میں یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم مودی اور شاہ کو یہ بتادیں کہ اب آپ کو جانا ہی ہوگا، آپ کے بہکاوے میں کوئی آنے والا نہیں اور آپ کا ہندو مسلم کا کھیل بہت ہوچکا۔ مودی کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا بابا صاحب کے ماننے والے انڈیا اور اس کے تمام لیڈران کو کامیاب بنانے کا عہد کرتے ہیں۔ سمویدھان بچانا اور جمہوریت کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

یہ بھی یاد رکھئے کہ ہندوراشٹر کا نعرہ بلند کرنے اور اس کا خواب دیکھنے اور دکھانے والے برہمن ازم تھوپنا چاہتے ہیں۔ وامن کھیڈیکر نے کہا کہ ریاست کی تمام اسمبلی اور پارلیمانی سیٹوں پر اپنے ساتھیوں کی جانب سے تیاری جاری ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مودی سرکار کے دور میں تین سب سے بدترین کام کئے گئے ۔

پہلا آپسی اتحاد اور میل جول برباد کیا گیا، دوسرا مزدوروں، کسانوں اور تاجروں کو پوری طرح برباد کردیا۔ تیسرے تعلیمی پالیسی اور غریبوں کو تعلیم سے محروم کرنے کیلئے منصوبہ بند طریقے سے کام‌کیا۔

ڈاکٹر وویک کورڈے نے بی جے پی اور مودی اور شاہ کا نام لئے بغیر کہا کہ یہ یاد رکھئے کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ۲۰۲۴ء میں عاشق کا جنازہ دھوم سے نکالا جائے۔ اس کے علاوہ انل ہیگڑے ، این سی پی لیڈر ودیا چوہان ، اکٹر اشوک ڈھولے، دیپانکر بھٹاچاریہ اور مدھیہ پردیش سے آنے والے کسان لیڈر ڈاکٹر سنیلم وغیرہ نے بھی اظہارِ خیال کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.