صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

’’لاک ڈاؤن کے بعد واقعی ہوگی اب آپ کی حجامت‘‘

 مہاراشٹرا میں حجاموں کی دکانوں اور بیوٹی پارلروں پر نرخ دوگنے ہوسکتے ہیں

275,886

ممبئی : مہاراشٹرا میں لاک ڈاؤن کے بعد کھلنے والے حجاموں کی دکانوں اور بیوٹی پارلروں پر اب ہو سکتی ہے واقعی آپ کی "حجامت” ،کیوں کہ تمام حجاموں کی دوکانوں اور بیوٹی پارلروں پرنرخوں کو دوگنا کیا جا رہا ہے۔ مگرحجام کے آگے سر جھکانا ہی پڑتا ہے کہاوت کے مصداق نرخ کتنے ہی کیوں نہ بڑھیں لوگوں کو حجام کی دوکانوں کا رخ کرنا ہی پڑے گا۔

مہاراشٹرا میں قائم انکی تنظیم مہاراشٹر نبھک مہامنڈل (ایم این ایم) کے مطابق اب داڑھی تراشنے جس کی فیس عام طور پر ابتک لگ بھگ 40-50 روپے ہے ،یہ بڑھ کر اب 100 روپے ہوگی ، جبکہ ایک باقاعدہ ہیئر کٹنگ جس کی موجودہ فیس تقریبا-80 سے 100 روپے ہے اس کے لیے اب  200 روپے وصول کیے جائیں گے۔

اسی طرح سے  بیوٹی پارلر میں خدمات کے لئے بھی یہی صورتحال ہوگی ، اب جس خدمت کے لیے 1200 روپے لیے جاتے ہیں اس کے لیے 2000 لیے جائیں گے ، کلین اپ جو 600 روپے میں ہوتی تھی اب اس کے لیے 1250 فیس ہوگی۔ بلیچنگ کے لیے اب 300 کی جگہ  750  روپے ادا کرنا ہوگا اور ویکسنگ کے لیےبھی موجودہ 500 کے بجائے  ایک ہزار روپے ادا کرنا ہوگا۔

مزید برآں ، کچھ خدمات جیسے مردوں کے لئے سر یا جسم کا مساج اور دھاگوں میں ابرو یا چہرے یا خواتین کے لئے چہرے کے پیک معطل ہونے کا امکان ہے کیونکہ اس سے جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مہاراشٹر نبھک مہامنڈل (ایم این ایم) نے تمام خدمات کے نرخوں کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نظم کے تحت تقریباً 15 لاکھ حجام اور بیوٹی پارلروں کی دوکانیں شامل ہیں۔ ان میں سے صرف ممبئی میں ہی 2 لاکھ کے  قریب کٹنگ سیلون اور بیوٹی پارلر ہیں ، جہاں کم و بیش اوسطا 4 سے 8  مرد اور خواتین ملازمت کرتے ہیں۔

اس ضمن میں  مہاراشٹر نبھک مہامنڈل (ایم این ایم) کے صدر دتاریہ انارسے نے کہا  ہےکہ ’’سادھی حجامت ،اصلاح خط( ڈاڑھی تراشنا)، خواتین کے لیے چہرے پر موم وغیرہ لگانے کے ساتھ ساتھ دیگر  تمام خدمات کو دوگنا کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے‘‘ ۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ پچھلے تین مہینوں میں ، ہمارا کاروبار ، جو 60 لاکھ سے زیادہ افراد کو براہ راست اور مزید 40 لاکھ بالواسطہ ملازمت  مہیا کراتا ہے ، ریاست میں مکمل طور پر بند ہوچکا ہے ۔ ہمیں امید تھی کہ مہاراشٹر حکومت ہمارے کاروبار کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے گی ، لیکن ابھی تک صورتحال غیر یقینی ہے ۔ دتاریہ انارسے نے بتایا ، ابھی تک حکام کی جانب سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔

ہم لاک ڈاؤن کے پچھلے 10 ہفتوں میں پہلے ہی بہت نقصان اٹھا چکے ہیں۔ کورونا وائرس کے بعد کے اخراجات بڑے پیمانے پر بڑھ جائیں گے۔ ہم نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو خط لکھا ہے کہ ہر ملازم کے لیے کم سے کم 10000 روپے معاوضہ پیکج دیا جائے۔

ممبئی کے  کاندیولی علاقے میں لیڈیز بیوٹی پارلر چلانے والے ایک شخص نے کہا کہ اب سے ، تمام بیوٹی پارلرز کو لازمی طور پر تمام عملے کے لئے سنیٹائزرس ، ماسک ، دستانے ، مکمل ذاتی حفاظتی سامان کٹس فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی ، پارلر کے احاطے کے اندر اور باہر باقاعدگی سے صفائی کی جائے گی۔ کنگھی اور کینچی سے لے کر کرسیوں یا دھونے والے سامان کا انتظام کرنا ہوگا۔ اس سے اخرجات بڑھیں گے۔

مہاراشٹر نبھک مہامنڈل  کے ذمہ دار کے مطابق ، یہ سب آپریشنل اخراجات میں بڑے پیمانے پر اضافہ کرے گا ، کیونکہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ صارف محفوظ ہے ، عملہ مکمل طور پر محفوظ ہے اور ہم پھر بھی کاروبار میں رہ سکتے ہیں۔

ایس آر اسی نواحی علاقے میں ایک دوکان کے مالک کے مطابق اس وقت سب سے بڑی پریشانی افرادی قوت کی ہے کیونکہ زیادہ تر دوست اور ہیئر اسٹائلسٹ یا بیوٹیشن اترپردیش ، مدھیہ پردیش ، بہار ، جھارکھنڈ ، اڈیشہ ، وغیرہ جیسے اپنے آبائی ریاستوں کو واپس جا چکے ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.