صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

منظّم سیاسی قتل کے تحت ہجومی تشدد ایک مخصوص طبقے کی جانب سے مسلم اقلیت پر کیا جاتا رہا ہے : سماجی کارکن ندیم خان

جماعتِ اسلامی ممبئی میٹرو کی جانب سے تربیتی اجتماع و خطاب عام میں موجودہ حالات کے تحت مختلف سیاسی و سماجی کارکنان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا

31,102

ممبئی : جماعت اسلامی اپنے کیڈروں کے علاوہ کارکنان نیز دینی تحریک سے دلچسپی رکھنے والے افراد کیلئے سال میں کئی بار تربیتی اجتماع کا انعقاد کرتی ہے جس میں حالات کے تحت دین پر چلنے اور اللہ کے بندوں تک اللہ کا دین پہنچانے کے طریقہ کار پر گفتگو ہوتی ہے ۔ ایسا ہی ایک اجتماع بتا ریخ 28 جولائی بمقام بلالی مسجد ساکی نا کہ بوقت 2:30 تا عشاء رکھا گیا ۔ آغاز درسِ قرآن سے ہوا جس میں راشد خان (تربیۃ سیکریٹری ممبئی) نے ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کا نقشه پیش کیا ۔

بعد ازاں ایک مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس کا مرکزی موضوع ’موجودہ حالات۔امت کا لائحہ عمل‘ تھا ۔ لائحہ عمل کے سیاسی ، سماجی اور معاشی صورت حال پر سلیم خان ، صدیق قریشی ، ڈاکٹر شارق نثار نے بالترتیب اظہارِ خیال کیا ۔

اگلے سیشن میں معظم نائیک نے ’روایتی دین داری اور حقیقی دین داری‘ موضوع پر گفتگو کی جو کہ معروف اسلامی اسکالر احمد جاوید کے مضمون پر مبنی تھی ۔ کلیدی نکات میں انہوں نے واضح کیا کہ دین داری میں فہم کے ساتھ ساتھ ذوق کی بھی شمولیت نا گزیر ہے ۔ بعد نمازِ عصر محمّد سراج کے ذریعے ’مختلف سماجی طبقات و تنظیموں سے تعاون کی راہیں‘ موضوع پر استفادہ کیا گیا ۔

آج کے نا گفتہ بہ حالات میں زمینی سطح پر فرد کو مرکز بنا کر کام کی ضرورت ہے ۔ سراج احمد نے مختلف رفاہی و سماجی کاموں مثلاً دستاویزات کی درستی ، سرکاری اسپتالوں میں مریض کے مسائل ، راشن کی کوالٹی میں بہتری پر کوششیں جیسے خیر کے  کاموں کے ذریعے معاشرے اور تنظیموں سے  سماجی باہمی تعاون حاصل کر نے کی طرف توجہ دلائی ۔

اگلا موضوع ’سیرت سعید بن المسیب‘ جسے ظفر انصاری (ریاستی تربیۃ سیکریٹری) نے پیش کیا ۔ تابعین و تبع تابعین کی قربانیاں اور رسول اکرم ﷺ کی رفاقت کا حق ادا کرنے کے واقعات سے گفتگو کا آغاز کیا ۔ حضرت سعید بن المسیبؓ کی علمی وسعت ، فہم و فراست ، اخلاق و کردار کی بلندی ، احادیث کے حصول کے لیے قربانیوں کے تعلق سے واقعات کے ذریعے تفہیم کی ۔

اختتام پر خطاب عام بموضوع ’ہجومی تشدد‘ کو پیش کیا گیا جس میں ندیم خان (یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ) نے بھارت میں ہجومی تشدد کی تاریخ ، وجوہات ، پولیس ، میڈیا ، سماج کے رول اور رویّے پر بڑا ہی تنقیدی و دستاویزی خطبہ پیش کیا ۔ واقعات کو بالکل شماریات کے حوالے سے پیش کیا ۔  44 سے زائد رجسٹرڈ معاملات محض گائے کے نام پر انجام دیے گئے ۔

ایک منظّم سیاسی قتل کے تحت یہ ہجومی تشدد ایک مخصوص طبقے کی جانب سے ایک خاص مسلم اقلیت پر کیا جاتا رہا ہے۔ اب اس تشدد کی شکل گائے سے شری رام کے نعرے نے لے لی ہے۔اور وہی نفرت انتہائی بڑے پیمانے پر پھیلائی جارہی ہے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے ہر ایک فرد اپنی ذمے داری کے احساس کو ہر ممکن طریقے سے انجام دیتا رہے۔

اختتامی خطاب میں عبد الحسیب بھا ٹکر (ناظمِ شہر،ممبئی میٹرو) نے رب سے تعلق مضبوط کرنے پر توجہ مبذول کروائی ۔ اپنے رول کی ادائیگی میں پہلے سے زیادہ مستعدی دکھانے پر زور دیا ۔ دعوت دین کے میدان میں مزید استحکام جزولاینفك ہے ۔

اسی دوران ہفت روزہ بصیرت شمارے کا بھی اجراء عمل میں آیا ۔ اجتماعی دعا پر تربیتی اجتماع کا اختتام ہوا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.