صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

علاج کے اثر کے حوالے سے دائرمفاد عامہ کی عرضی کو خارج کیا

87,668

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے کووڈ-19 سے متاثرہ مریضوں کے علاج میں ریمڈیسیویر اور فیویپراویر دوائیوں کے اثر کو لے کر تنازعہ سے متعلق 2021 میں دائر مفاد عامی کی ایک عرضی پیرکے روز خارج کر دی۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جج جے بی پاردی والا کی بنچ نے وکیل ایم ایل شرما کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ عدالت اس معاملے کی انکوائری نہیں کر سکتی۔ درخواست گزار نے بغیر ضروری منظوری کے کووڈ-19 کے علاج کے لئے ریمڈیسویراور فیویپراویرادویات کے استعمال اور بغیر کسی جائز لائسنس کے ان ادویات کی تیاری اور فروخت کے لئے 10 ہندوستانی دواساز کمپنیوں کے خلاف سنٹرل جانچ بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کرانے کی ہدایت دینے کی التجا کی تھی۔

شرما نے اکتوبر 2021 میں دائر اپنی اس درخواست پر مرکز سے جواب طلب کیا تھا، جس میں بغیر منظوری کے کووڈ 19 کے علاج کے لیے ریمڈیسیور اور فیویپیراویر دوائیوں کے استعمال کا الزام عائد کیاگیاتھا۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ پر بھی غورکیاتھا، جس میں اشارہ دیا گیا تھا کہ ریمڈیسویر، ہائیڈروکسی کلوروکوئن، لوپیناویر/ریٹوناویر اور انٹرفیرون ریگیمینز کا کووڈ-19 کے علاج میں کم یا کوئی اثر نہیں ہے۔درخواست گزار نے 15 اکتوبر 2021 کو شائع ہونے والی ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ پر انحصار کرتے ہوئے کہاتھا کہ ریمڈیسیور کے ساتھ کئی سو ٹرائل کیے گئے ہیں۔

درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ ان ٹیسٹ میں یہ پایا گیا کہ اس دوا کاکووڈ-19 کے علاج میں بہت کم یا کوئی اثر نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریمڈیسیورفیویپراویراینٹی وائرل ادویات ہیں۔ کووڈ-19 کے مریضوں کے علاج میں ان کی تاثیر ابھی بھی طبی ماہرین کے درمیان زیر بحث ہے۔شرما نے دلیل دی تھی کہ کہیں بھی ان ادویات کو سرکاری طور پر کووڈ-19 بیماری کے علاج میں کامیاب قرار نہیں دیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مطالعہ 30 سے زائد ممالک میں کیا گیا تھا۔ مجموعی شرح اموات، وینٹلیٹر کا آغاز اوراسپتال میں داخل مریضوں کے ہسپتال میں قیام کی مدت پر ان علاج کے اثرات کو دیکھاگیا۔عدالت عظمیٰ نے، تاہم ذکر کیاتھا کہ کووڈ-19 کے علاج میں ادویات کے طورپر ریمڈیسیویر اور فیویپیراویر کے استعمال کا مرکزکی جانب سے منظوری دی گئی تھی_

Leave A Reply

Your email address will not be published.