صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

وزیر اعلیٰ کے ذریعہ تنہا لاک ڈائون میں اضافہ کے فیصلہ سےکانگریس اور این سی پی میں ناراضگی

269,593

ممبئی: مہاراشٹر حکومت کے ذریعے ریاست  میں کرونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں اضافہ کئے جانے پر ایک بار پھر مہا وکاس اگھاڑی کے درمیان عدم اطمینان دیکھا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے ابھی تک مہاوکاس گھاڑی کے کسی بھی لیڈرنے باضابطہ طور پرکوئی بات نہیں کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس لیڈران کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے پر برہمی کا اظہار کرنے کے بعد اب این سی پی کے کچھ لیڈران بھی ان میں شامل ہوگئے ہیں ۔

اطلاعات کے مطابق این سی پی کے کچھ  لیڈران نے این سی پی سر براہ  شرد پوار سے شکایت کی ہے کہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کسی کو اعتماد میں لئے بناء اپنے فیصلے کر رہے ہیں۔ ایک خبر کے مطابق امکان ہے کہ شرد پوار اس سلسلے میں ادھو ٹھاکرے سے ملیں گے۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی میں سیاسی اختلافات پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ وہیں یہ بحث بھی جاری ہے کہ کیا اس اگھاڑی میں پھوٹ پڑنے والی ہے ؟

مہاراشٹر میں کرونا وائرس کا انفیکشن بڑھ رہا ہے۔ انلاک کے پہلے مرحلے میں ممبئی اور پونے سمیت بڑے شہروں میں مریضوں کی تعداد دگنی ہوگئی۔ اس کے حل کے طور پر اب کچھ مضافاتی علاقوں میں لاک ڈاؤن کی پابندیاں سخت کردی گئی ہیں۔ تاہم ، کانگریس قائدین نے شکایت کی کہ لاک ڈاؤن میں اضافہ یا کچھ مراعات دینے کا فیصلہ کرنے سے قبل وزیر اعلی نے انہیں اعتماد میں نہیں لیا تھا ۔ لاک ڈائون میں اضافے کا علم این سی پی اور کانگریس قائدین کو بھی اس وقت ہوا جب 29 جون کو لاک ڈاؤن میں اضافے کا حکومتی حکم آیا۔

اس کی وجہ سے اگھاڑی میں شامل دونوں پارٹیوں کے کچھ لیڈران ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔ کانگریس اور این سی پی کو اہم فیصلوں میں شامل نہ ہونے کا احساس ہے اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے شرد پوار کو اپنے جذبات سے آگاہ کردیا ہے۔ شرد پوار مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کے سربراہ سمجھے جاتے ہیں ۔ شرد پوار اور این سی پی ریاست کی معاشی ترقی کے لئے کاروبار شروع کرنے کے حق میں ہیں مگر ادھو ٹھاکرے حکومت نے ان کو اعتماد میں لئے بغیر لاک ڈائون میں اضافہ کا فیصلہ کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.