صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

نواب ملک کی پریشانیوں میں اضافہ ، ہائی کورٹ کے اسٹے کے باوجود بیانات پر نوٹس جاری

84,788

ممبئی: مہاراشٹر حکومت کے وزیر نواب ملک کے سامنے پھر مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کے وزیر نواب ملک اور این سی پی لیڈر نواب ملک کو نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حلف نامہ داخل کرکے وضاحت کریں کہ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرنی چاہئے۔ گیان دیو وانکھیڑے اور ان کے خاندان کے خلاف بیانات سے متعلق عدالت کے سابقہ ​​احکامات کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کی جائے گی۔ عدالت نے نواب سے یہ بھی پوچھا ہے کہ اس کے لیے انہوں نے خود عدالت سے کہا تھا کہ اب وہ ایسا نہیں کریں گے۔

غور طلب ہے کہ آرین خان منشیات کیس کی تحقیقات کے بعد سرخیوں میں آنے والے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے افسر سمیر وانکھیڑے کے والد نے ایک بار پھر مہاراشٹر حکومت میں وزیر اور این سی پی کے سینئر لیڈر نواب ملک کے خلاف بامبے ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ گیان دیو وانکھیڑے کے والد نے نواب ملک پر ان کے خاندان کے خلاف پھر بیان دینے کا الزام لگایا ہے۔

گیان دیو کا الزام ہے کہ نواب ملک ان کے خاندان کے خلاف بیانات دیتے رہتے ہیں۔ جس کے بعد نواب ملک نے ہائی کورٹ کے فیصلے تک وانکھیڑے خاندان پر کوئی تبصرہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ سمیر وانکھیڑے کے خلاف مہاراشٹر حکومت کے وزیر نواب ملک کا الزام تھا کہ وہ رشوت لیتے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے سمیر وانکھیڑے پر فرضی سرٹیفکیٹ کے ذریعے نوکری حاصل کرنے کا بھی الزام لگایا۔ نواب ملک نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ سمیر وانکھیڑے قیمتی گھڑیاں، کپڑے اور جوتے پہنتے ہیں، انہوں نے سمیر وانکھیڑے پر غیر محسوب جائیداد کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے تھے۔

نواب ملک کی جانب سے وانکھیڈے کے اہل خانہ پر جاری بیان بازی پر گیان دیو نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کی پابندی کے باوجود نواب ملک نے تبصرہ کرکے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران عدالت نے نواب کے وکیل سے پوچھا کہ ہمیں بتائیں کہ یہ سب انہوں نے ذاتی حیثیت سے یا بطور وزیر پوسٹ کی ہیں ۔ اگر انہوں نے یہ تمام باتیں ذاتی طور پر (فیس بک اور انٹرویو میں) پوسٹ کی ہیں تو ہم آج ہی انیں عدالت میں طلب کریں گے۔ ہائی کورٹ کے اس سوال پر نواب ملک کی نمائندگی کرنے والے ان کے وکیل نے پہلے ہدایات لینے کے لیے وقت مانگا۔

سماعت میں انہوں نے پھر بتایا کہ ان کے موکل نواب ملک نے این سی پی پارٹی کے ترجمان کی حیثیت سے بیان دیا تھا، بعد ازاں اس معاملے میں بامبے ہائی کورٹ نے نواب ملک کو نوٹس جاری کیا اور ان سے بیان حلفی داخل کرنے کو کہا کہ کیوں نہیں، ہائی کورٹ کے سابقہ ​​احکامات کی "جان بوجھ کر خلاف ورزی” پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے ؟ ہائی کورٹ نے یہ حکم اس مشاہدے کے ساتھ دیا کہ پہلی نظر سے ایسا لگتا ہے کہ نواب ملک نے جان بوجھ کر یہ بیان دے کر عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.