ممبئی کے سلسلہ وار بم دھماکوں کو 30،سال گزرگئے،لیکن اصل سازش کار آزادہیں، یوم جمعہ اور یوم بدر 17رمضان مبارک کی دوپہر میں ہونے والے دھماکوں میں 257 افراد جاں بحق،اور سات سوسے زائد زخمی جبکہ متعدد لاپتہ ہوئے
ممبئی ، ممبئی کے سلسلہ وار بم دھماکوں کو 30،سال کا عرصہ گزرچکا ہے،لیکن آج بھی اصل سازش کار آزادہیں، تقریباً ربع صدی تک بم دھماکوں کا مقدمہ چلا،اس میں کئی پولیس اور کسٹم افسران کے ساتھ ساتھ مشہور فلم اداکار سنجے دت پر بھی سازش میں ملوث رہنے کا الزام عائد کیا گیا،یوم جمعہ 17رمضان مبارک کی دوپہر میں ہونے والے دھماکوں میں 257 افراد جاں بحق،اور سات سوسے زائد زخمی جبکہ متعدد لاپتہ ہوئے تھے۔
جبکہ ٹاڈاعدالت کے جج کے این پٹیل نے سو افراد کو مجرم۔قراردیا گیا جن میں اصل ملزم ٹائیگر میمن کے بھائی چارٹر اکاؤنٹنٹ یعقوب میمن کو ناگپور جیل میں ڈرامائی انداز میں پھانسی دے دی گئی۔
مذکورہ معاملے میں متعدد مجرم جیلوں میں قید و بند کی زندگی گزار رہے ہیں اور بہت سے موت کا شکار بھی ہوئے ہیں۔کئی صحافیوں نے برسوں اس مقدمہ کو کور کیا ،جن میں سرفہرست سنئیر صحافی انصاری اعجاز احمد نے آرتھر جیل کے احاطہ میں بنائی گئی ٹاڈاکورٹ میں مقدمہ کا کوریج کیا،دوسرے صحافیوں میں پہلے روز سے کورکرنے والے عزیزاعجاز،جاویدجمال الدین،خاتون صحافی جیوتی پنوانی،ریحانہ بستی والا،جتیندر ڈکشت اور مراٹھی اور انگریزی کے کئی صحافی شامل رہے۔
واضح رہے کہ
مممبئی میںبروز جمعہ 12مارچ 1993 کو شہر کے اہم ترین اور حساس تنصیبات پر 13 سلسلہ وار بم دھماکوں کا دہشت گردانہ واقعات پیش آئے۔جوکہ۔ممبئی اور مہاراشٹر کے ساتھ ساتھ۔ملک کی تاریخ میں ہونے والے سب سے زیادہ تباہ کن مربوط بم دھماکے تھے۔ ممبئی میں ایئر انڈیا کی عمارت،سنچوری بازار ورلی،سنتور ہوٹل ائیرپورٹ اور جوہو ساحل ،زویری بازار سمیت بارہ مقامات پر ہوئے دھماکوں نے شہر کو دہلاکررکھ دیا۔
خیال ظاہر کیا جاتا ہے ،بلکہ پولیس اور سی بی آئی نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ یہ بم دھماکے داؤد ابراہیم کے حکم سے یا امداد سے اس کے کارندے ٹائیگر میمن نے کیے۔ اور یا بھی خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کام بیرون ملک کے اسمگلروںکی مدد سے کیا گيا جیسے حاجی احمد، حاجی عمر، توفیق جالی والا اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی اسمگلر، داؤد جٹ وغیرہ۔ شامل تھے۔
ممبئی کی ٹاڈا عدالت عظمیٰ نے اس مقدمہ کے 20 سال بعد اپنا فیصلہ 21 مارچ 2013 کو دیا۔تاہم، مقدمہ کے دو اہم ملزمان داؤد ابراہیم اور ٹائیگر میمن ابھی تک گرفتار نہیں کیے گئے۔مہارشٹرا حکومت نے یعقوب میمن (ٹائیگر میمن کا بھائی) کو اس کی 53 ویں سالگرہ کے دن 30 جولائی 2015ء کو پھانسی دینے کا تہیہ کر لیا ہے۔ پھانسی سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے یعقوب میمن نے آخری کوشش کی اور رحم کی درخواست دی، مگر اسے رد کر دیا گیا۔ جبکہ سماجی کارکنان اور وکیلون کے ایک گروہ نے یعقوب میمن کی سزائے موت کو عمر قید میں بدلنے کی درخواست پیش کی ہے۔اور سپریم کورٹ کی کارروائی نصف شب کے بعد بھی جاری رہی ،لیکن عدالت عظمی نے اپیل مسترد کردی اور یعقوب میمن کو پھانسی دے گئی اور اس کی آخری خواہش کے مطابق نعش کو اہل خانہ کے حوالے کیا گیا اور ممبئی کے بڑے قبرستان میں تدفین عمل آئی۔ماہم میں اس کے گھر کے باہر نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں کی شرکت نے پولیس کو حیرت زدہ کردیا۔