صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

مہا وکاس آگھاڑی کے ذمہ داران نے کانگریس کو راضی کر لیا

وزیر اعلی کی ناراضگی کے بعد قانون ساز کونسل الیکشن بلا مقابلہ ہونے کی امید

267,420

ممبئی:۔مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی قانون ساز کونسل کی رکنیت کے تمام راستے آسان ہوگئے ہیں۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے صرف ایک ہی امیدوار دیے جانے کے فیصلے سے مہا وکاس آگھاڑی میں خوشی کا ماحول دیکھا جا رہا ہے قانون ساز کونسل  کی۹؍ نشستوں کے لئے بی جےپی کی جانب سے ۴؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اسکے بعد شیوسینا نے اپنے۲؍ امیدوار اور راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی جانب سے بھی دو امیدوار دیے جانے کا فیصلہ کیا گیا چونکہ مہا وکاس آگھاڑی میں کانگریس پارٹی کے۴۴؍ اراکین اسمبلی ہیں اسی لے اسے امیدوار پر ہی اکتفا کرناپڑے گا اس تعلق سے شیوسینا کے ذمہ داران اور شردپوار کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے فوراً بعد کانگریس ہائی کمان سونیا گاندھی کے روبرو پیش کیا گیا جسے سونیا گاندھی نے قبول کیا ۔

مگر اس اعلان کے فوراً بعد ہی مہاراشٹر کانگریس کے صدر بالا صاحب تھورات نے اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ پر دو امیدواروں کا اعلان کردیا جس میں راجیش راٹھور اور راج کشورمودی کے نام سامنے آیا ۔اس کے بعد انتخاب بلا مقابلہ ہونے پر سوالیہ نشان لگ گیا۔ وہیں دوسری جانب آج ریاست کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کانگریس کی جانب سے دو امیدوار دیے جانےپر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر کانگریس پارٹی دو امیدوار دیتی ہے تو میں الیکشن نہیں لڑوں گاکیونکہ مجھے ایم ایل اے بننے کا کوئی شوق نہیں ہے ۔

وزیر اعلی کے اس بیان کے بعد مہا وکاس آگھاڑی میں ہلچل مچ گئی فوراً ہی ذمہ داروں نے ایک دوسرے سے رابطہ قائم کرتے ہوئے انتخاب کو بلا مقابلہ کرانے کی کوشش میں لگ گئے ۔ آناً فاناً ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس پارٹی اپنا صرف ایک ہی امیدوار کھڑا کرے گی۔کانگریس کو شیوسینا کے دباؤ کا سامنا کرنے کے تصدیق کے چند ہی گھنٹوں بعد پارٹی نے شیوسینا کے اس مطالبے پر کہ کانگریس کو آئندہ مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات کے لئے صرف ایک امیدوار کھڑا کرنا ہے ۔ عمل کرتے ہوئے کانگریس نے صرف ایک ہی امیدوار کھڑاکیاجس کے بعد ایم ادھو ٹھاکرے بلا مقابلہ کونسل میں منتخب ہونے کے تمام راستے کھل گئے اس کی تصدیق ریاستی کانگریس کے سربراہ بالاصاحب تھوراٹ نے کی ہے ۔

واضح رہے کہ راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی جانب سے ششی کانت شندے اور امول مٹکری کو امیدواری دی گئی ہے جبکہ شیوسینا کی جانب سے ادھوٹھاکرے اور نیلم گورے کے نام پر اتفاق ہوا ہے ۔ بی جے پی کی جانب سے پروین دتکے، گوپی چند پچلکر اور اجیت گوپ چھڑے، رنجیت سنگھ موہتے پاٹل کے نام شامل ہیں۔ کانگریس کی جانب سے یہ طے ہے کہ ایک امیدوار دیا جائے مگر راجیش راٹھوڑ اور راج کشور مودی  میں کس کے نام کا قرعہ نکلتا ہے اس کا فیصلہ نہیں ہوسکا ۔

اس قانون ساز کونسل الیکشن میں امید کی جا رہی تھی کہ ۹؍امیدواروں میں سے کم از کم دو امیدوار مسلم دیے جائیں گے۔ جن میں کانگریس کی جانب سے سابق وزیر عارف نسیم خان اور مظفر حسین کے نام کافی دنوں سے زیر بحث تھے مگر عین وقت پر کانگریس نے مسلم نمائندگی کو نظر انداز کرتے ہوئے جالنہ کے راجیش راٹھوڑ کا نام سونیا گاندھی کی جانب سے پیش کیا گیا ۔ وہیں راشٹر وادی کانگریس کی جانب سے کئی ایسے مسلم چہرے تھے جنہیں امیدواری دی جاسکتی تھی ان میں سب سے اہم نام ابراہیم بھائی جان کا تھا جو گزشتہ کئی برسوں سے شرد پوار اورراشٹر وادی کانگریس پارٹی سے جڑے ہوئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.