صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

تاریخی شہر کے تاریخی دروازے وعمارتیں تباہی کے دہانے پر

29,857

اورنگ آباد : (جمیل شیخ) شہر اورنگ آباد دنیا بھر میں یونہی تو مشہور نہیں ہے ! یہ شہر کسی زمانے میں ایشیاء کا ایک بڑا اور اہم تجارتی مرکز تھا اور یہاں آج بھی تجارت کو آخر فروغ ہی مل رہا ہے ، صنعتوں کے قیام کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ شہر اورنگ آباد ایک تاریخی شہر بھی ہے اور تہذیب و ثقافت کا گہوارہ بھی ۔ یہ شہر 52 دروازوں اور کھڑکیوں کے شہر کیلئے بھی مشہور ہے اور یہاں آج بھی راجائوں اور شہنشاہوں کے دور کی شاندار عمارتیں موجود ہیں جو نہ صرف اس وقت کی تاریخی و تہذیب اور ثقافت کا پتہ دیتی ہیں بلکہ عمدہ انجینئرنگ اور فنکاری کا نمونہ بھی ہیں ۔

آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ اور متعلقہ کمیٹیوں کی لاپرواہی کی وجہ سے اس شہر کی تصویر اب دھندلاچکی ہے ۔ چند ایک تاریخی دروازوں کو چھوڑ کر دیگر تمام دروازے یا تو ٹوٹ چکے ہیں یا پھر توڑ دیئے گئے ہیں ، محلات جو پہلے ویران ہوچکے تھے اب کھنڈر میں تبدیل ہوچکے ہیں بلکہ دمڑی محل کا تو پوری طرح صفایا کردیا گیا ہے ۔

ایک طرف سیاحت کے فروغ کیلئے ٹورزم ڈپارٹمنٹ قائم کیا گیا ہے اور دوسری طرف تاریخی عمارتوں کی تباہی کا نظارہ دیکھا جارہا ہے تو پھر سوال یہ ہے کہ یہاں سیاح کیونکر آئیں گے اور سیاحت کو فروغ کس طرح ملے گا ۔ جب سبھی کچھ ختم ہورہا ہے یا ختم کردیا جارہا ہے تو پھر یہاں سیاحوں کیلئے کیا باقی رہ جاتا ہے ، اور سیاحت کے فروغ کا تصور بھی کس طرح کیا جاسکتا ہے ۔ اور پھر جو لوگ یہ کام کررہے ہیں انہیں ان کی محنت کا صلہ بھی تو نہیں ملتا ۔

اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن نے سیاحوں کی رہنمائی اور سیاحت کو فروغ دینے کیلئے شہر میں ٹورزم سیل بنایا ہے لیکن وہاں مقرر کئے ہوئے یونیورسٹی کے طلبہ کو ان کی اجرت ہی نہیں دی گئی جس کی وجہ سے وہاں کام کاج متاثر ہورہا ہے ۔ آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ کے افسران بھی ایسے نہیں ہیں جو تاریخی عمارتوں کے تحفظ کیلئے ٹھوس قدم اٹھائیں ۔ یہ لوگ تو صرف تاریخی عمارتوں پر لیبل لگاکر حکومت کیلئے ریوینو بٹورنے کا کام کررہے ہیں اور موٹی تنخواہ پارہے ہیں ۔

سب سے بڑی بات یہ ہے کہ شہریان کو خود اس شہر کی تاریخ و تہذیب کی فکر نہیں رہی ہے ۔ کسی کے مکان کی اگر ایک اینٹ سرک جاتی ہے تو وہ بے چین ہو اٹھتا ہے لیکن اسی شہر میں جب کوئی تاریخی عمارت ٹوٹتی ہے یا توڑ دی جاتی ہے تو شہریان خاموشی سے تماشہ دیکھتے ہیں ۔ آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ اس لئے قائم کیا گیا ہے کہ تاریخی عمارتوں کی حفاظت ہوسکے اور ٹورزم ڈپارٹمنٹ کا قیام اس لئے عمل میں آیا ہے کہ سیاحت کو فروغ مل سکے، شہر میں سیاحوں کی آمد ہو اور بیروزگار افراد کی روزی روٹی کا انتظام ہوسکے۔

کہیں یہ نہ ہو کہ حکومت و انتظامیہ کی پالیسی، سرکاری افسران کی لاپرواہی، عوامی نمائندوں کی ان دیکھی اور عوام کی خاموشی کے سبب آہستہ آہستہ شہر کی تمام تاریخی عمارتوں کا وجود ہی مٹ جائے ۔ لیکن شہر اورنگ آباد میں ایسا کچھ بھی ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.