صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

کورونا کے سبب آئی سی ایس ای کے امتحانات کا انعقاد مشکل: حکومت مہاراشٹر

274,941

ممبئی: ریاستی حکومت نے جمعہ کے روز بمبئی ہائی کورٹ کو بتایا کہ مہاراشٹر میں کویڈ۱۹  کی وجہ سے صورتحال سنگین ہے جس کی وجہ سے  آئی سی ایس ای امتحانات کے زیر التواء امتحان  کا انعقاد نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

ایڈوکیٹ جنرل آشوتوش کمبھ کونی درخواست گار جیوتی چوہان کی اپیل پر چیف جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس ایس ایس شنڈے کے بنچ کے اس سوال پر جواب دے رہے تھے جب سے انڈین اسکول سرٹیفکیٹ امتحانات بورڈ نے دعوی کیا ہے کہ ریاستی حکومت کی اس پر کوئی گرفت نہیں ہے اور امتحانات کے انعقاد کے  لئے اس کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ کمبھاکونی نے کہا کہ ایڈیشنل چیف سکریٹری (اسکول ایجوکیشن) نے ۳ جون کو بورڈ کو آگاہ کیا تھا کہ اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ اس سے قبل بورڈ کے لئے سینئر ایڈووکیٹ ڈاریس کھم باٹا نے کہا تھا کہ یہ مرکزی حکومت کے احکامات پر عمل  کرتی  ہے ا س لئے  ریاستی حکومت اس  کے لئے ہدایت نہیں دے سکتی ہے۔

عدالت نے ایڈووکیٹ اروند تیواری کے ذریعہ  داخل کی گئی پٹیشن پر بھی سماعت کی جو ایک دسویں کے طالبعلم کے والدین کی جانب سے داخل کی گئی تھی ۔۱۹ مارچ کو بورڈ نے کوویڈ۱۹ کے وباء کے سبب امتحانات کو درمیان میں ملتوی کردیا۔ ایڈوکیٹ تیواری نے کہا کہ وہ ۲۲ مئی کو طے شدہ امتحان کا ٹائم ٹیبل طے کرے اور ماضی کی کارکردگی کی درجہ بندی اور جانچ پڑتال کے ساتھ ساتھ امتحانات منعقد ہونے والے پرچہ میں کارکردگی کی بنیاد پر نتائج کا اعلان کرے۔ یہ امتحانات بارہویں جماعت کے لئے ایک سے ۱۴؍ جولائی اور دسویں کے لئے  ۲؍ سے ۱۲ ؍ جولائی کے درمیان ہوں گے۔

تیواری نےاپنا استدلال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کویڈ۱۹ کی وباء کی وجہ سے ریاستی حکومت نے ۱۷ مئی کو یونیورسٹی کے گرانٹ کمیشن کو انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ فائنل ایئر طلباء کے امتحانات منسوخ کرنے کے لئے خط لکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی ایس ای بورڈ اس  اقدام سے آگاہ ہے لیکن اس نے جولائی میں ان طلباء کے لئے امتحانات کا ٹائم ٹیبل جاری کیا  اور کہا کہ  جن کی عمر ۱۶ سال سے کم ہے اور وہ اس موقع پر نہیں ہیں کہ وہ جاکر امتحان دے سکے۔

کھمباتا نے کہا کہ ۳۱ مئی کے نوٹیفکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن میں نرمی کی جارہی ہے ، جبکہ اسکول اور کالج امتحانات کا انعقاد دوبارہ نہیں  کر  سکتے ہیں یہ باقاعدہ تدریسی سرگرمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی اور بورڈ مرکزی حکومت کے مقرر کردہ حفاظتی  اصول  پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر میں آئی سی ایس ای کے ۲۲۶ اسکول ہیں اور ۲۳۳۴۴ طلباء امتحانات میں شرکت کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ صرف ۱۰ فیصد طلباء دسویں جماعت کے امتحانات میں شرکت کریں گے تاکہ معاشرتی دوری کو برقرار رکھا جاسکے۔

پری بورڈ نمبروں کی درجہ بندی کی بنیاد پر نتائج کے اعلان کے سلسلے میں کھمباتا نے واضح کیا کہ آئی سی ایس ای  کے اپنے اصول اورضوابط کے تحت  حتمی امتحانات کا انعقاد ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ داخلی  امتحان اور درجہ بندی سے طالب علموں کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے کیونکہ یہ امتحان  مختلف اسکولوں میں مختلف ہوتا ہے۔

کھمباتا نے بتایا کہ ۷ جون کو ہونے والی ویڈیو کانفرنس کانفرنس میں ۱۹۶ پرنسپل نے شرکت کی ، ۸۴فیصد نے امتحانات لینے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایس ایس سی امتحان کے صرف ایک پیپر کو منسوخ کردیا گیا تھا ، جبکہ آئی سی ایس ای امتحانات میں ۵ پیپرز باقی ہیں اور دونوں امتحانات کے برابر نہیں ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنٹینٹ زون کے طلبا ، جو امتحان دینے سے قاصر ہیں ، ستمبر میں حاضر ہوسکتے ہیں۔کھمباتا نے یہ بھی کہا کہ بورڈ اس صورتحال سے مکمل طور سے آشنا ہے اور طلباء کی صحت سب سے اہم ہونے کی وجہ سے مناسب فیصلہ کرے گی۔ چونکہ معاملہ جزوی طور پر سنا گیا تھا ، ججوں نے اسے پیر کو مزید سماعت کے لئے  تاریخ دی ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.