صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

مرکزی حکومت کے خلاف راشٹروادی کانگریس پارٹی کا احتجاج

حکومت عوام کو جملوں سے بہلا رہی ہے لیکن عوام بیدار ہو چکے ہیں وہ جھانسے میں آنے والے نہیں : خالد گڈو

1,341

بھیونڈی : (عارِف اگاسکر) مر کز میں بی جے پی کی سرکار کے بر سرِ اقتدار آنےسے قبل نریندر مو دی نے اعلان کیا تھا کہ دو کروڑ نوجوانوں کو ملازمت فراہم کی جائے گی ۔ لیکن نئی ملازمتیں فراہم کر نے میں بی جے پی سرکارمکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے ۔ نیز نوٹ بندی کے بعد گذشتہ دو برسوں میں سوا کروڑ افراد بے روز گار ہو گئے ہیں ۔ لیکن سر کار نے اس ناکامی کو قبول کر نے کی بجائےعوام کے سامنے ملازمتوں کے فرضی اعداد پیش کیے ہیں جس کے سبب نوجوانوں میں سرکار کے خلاف شدید اضطراب اور بر ہمی پائی جا رہی ہے۔

ملک میں روز بروز بے روز گاری کی شرح میں ہورہے مسلسل اضافہ کے خلاف بروز بدھ ۱۳؍ فروری دوپہر ۳ بجے بھیونڈی کےاشوک نگر گیٹ ، ڈانڈے کر واڑی پوسٹ آفس سے پرانت افسر کے دفتر تک راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے صدر خالد گڈو کی قیادت میں مر کزی حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے اور مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں اور ناکامیوں کو اجاگر کر نے کے لیے’آکروش مورچہ‘ کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ مورچہ میں پرویز فلاحی ، انل پھرتڑے ، غلام خان ، ممتاز انصاری ، غیاث الدین انصاری ، حسنین فاروقی ، عامر فاروقی ، سعید احمد ، عارف علو ی ، فیض عالم ، گنیش گلووی ، ثاقب مومن ، ،سلیم چودھری ، انور انصاری ، ابراہیم ملباری ، سواتی کامبلے، حلیم خان ، کملاکر ٹاورے ، سنیل چترویدی اور سنیل پوار سمیت پارٹی کے کئی عہدیدران اور سیکڑوں کارکنان کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں افراد موجود تھے ۔

واضح ہو کہ آئندہ عمل میں آنے والے پارلیمانی انتخابات کے مدنظربر سرِ اقتدار بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسی سے عوام کو روشناس کرانے کے لیے پارٹی اعلیٰ کمان کے ’جواب دو‘  نعرہ پر بھیونڈی راشٹر وادی پارٹی کی جانب سے’’آکروش مورچہ‘‘ کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ اس موقع پر خالد گڈو نے صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے بتایا کہ مودی سرکار کے بر سرِ اقتدار آتے ہی پورے ملک میں بے روزگاری کی شرح ہندوستان کی تاریخ میں سب سے اونچی سطح یعنی ۵۳ ؍فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔ مرکزی حکومت کی طرح مہاراشٹر میں بی جے پی کی بر سرِ اقتدار ریاستی حکومت نے بھی ساڑھے چار سال صرف عوام کا خون ہی چوسا ہے جس کی وجہ سے مہاراشٹر میں بے روزگاری کی شرح ۴۸ ؍فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔

دہشت گردی اور کالےدھن پر قدغن لگانے کے نام پر سر کار نے نوٹ بندی کا ہّوا کھڑا کیا تھا ۔ لیکن نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نفاذ سے ملک کی معیشت بُری طرح متاثر ہوئی جس کی وجہ سےملک کی چھوٹی بڑی صنعتوں کو بڑا نقصان پہنچا نتیجتاً ملک میں روزگار کا شدید بحران پیدا ہوا جو جرائم میں اضافہ کا سبب بنا ۔ ہر سال دو کروڑ نئے روزگار دینے کا وعدہ کر کے اقتدار میں آنے والی موجودہ سرکار نے صرف سماج میں منافرت پھیلانے کر لوگوں کوآپس میں بانٹنے کا کام کیا ہے ۔ مندر ، مسجد اور مذہبی جذبات کو ہوا دے کر ملک کی فضا کو مکّدر کر نے والی اس حکومت نے صرف عوام کی سماجی ، معاشی اور معاشرتی زندگی کو تباہ کرنے کا کام کیا ہے ۔

انہوں نے حکومتی اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ملک میں ا؍ کروڑ ۸۳ لاکھ نوجوان بے روزگارہیں ۔ نیز بے روزگاری کا یہ عالم ہے کہ معمولی چپراسی کی ملازمت کے لیے بھی پوسٹ گریجویٹ ، پی ایچ ڈی اور اعلی تعلیم یافتہ نوجوان ملازمت کی قطار میں کھڑے نظر آتے ہیں ۔ مدرا یوجنا قرض کے نام پر کروڑوں نوجوانوں کو حکومت نے بے وقوف بنایاہے ۔ ملک میں سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والے زراعت کے شعبہ میں بھی کسانوں کے خلاف حکومت کا ظالمانہ رویہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے حصول ملازمت کے لیے لاکھوں نوجوانوں نے شہروں کا رخ کیا مگرانہیں کچھ حاصل نہیں ہوا ۔ روزگار ہمی یوجنا جیسی کامیاب اسکیم کو بھی اس حکومت نے برباد کردیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حال ہی میں مر کزی حکومت نے یہ اعلان کر کے اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بحال کر نے کی کو شش کی ہےکہ سورن ذات کو دس فی صد ریزر ویشن دیا جائے گا ۔

سوال یہ پیدا ہو تاہے کہ جب ملک میں روزگارہی نہیں ہے اور ہر شعبہ میں نوکریوں کا فقدان ہے تو حکومت بے روزگارنوجوانوں کونئے روزگارر کہاں سے فراہم کر ے گی ؟ موجودہ حکومت عوام کو اپنے جملوں سے بہلا رہی ہے ۔ لیکن عوام اب بیدار ہو چکی ہے اور وہ اس جملے باز حکومت کے جھانسے میں آنے والی نہیں ہے ۔ خالد گڈو نے بتایا کہ اب وقت ہے ایک ساتھ مل کر اس حکومت کے خلاف اپنے غم اور غصہ کے اظہار کیا جائے اور اس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کیا جائے ۔ اپنے ملک کی سالمیت کو بچانے ، نوجوانوں کو روزگار دلوانے اور مذہب کے نام پر سماج میں منافرت پھیلانے والی اس حکومت کو آئندہ پارلیمانی انتخابات میں اس کی اوقات بتائی جائے ۔ جس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں اور اس ظالم حکومت سے نجات حاصل کریں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.