صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ٹرین فائرنگ معاملہ :ملزم چیتن سنگھ کو پھانسی دینے کا مطالبہ

64,819

اصغرعلی کی تجہیز وتکفین کے بعد جے پور سے لوٹنے والے چھوٹے بھائی امان اللہ نےکہا: ۱۰؍ لاکھ روپے سے ۵؍نابالغ بچوں کی پرورش کیسے ہوسکے گی۔ ایک کروڑ روپے معاوضہ اوربھابھی کو ملازمت دینے کا مطالبہ بھی دہرایا ۔ آج ملزم کی عدالت میں پیشی

ٹرین میںفائرنگ کرنے والے ریلوے پروٹیکشن فورس (آرپی ایف ) جوان چیتن سنگھ کو پھانسی دی جائے ۔‘‘ فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے اپنے بڑے بھائی اصغر علی کی تجہیز وتکفین کے بعد جے پور سے جمعرات کی صبح ممبئی پہنچنے والے امان اللہ نے نمائندہ ٔانقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے یہ مطالبہ دہرایا۔ وہیں آج ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور تفتیشی ایجنسی اس کی مزید تحویل حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔’’انصاف ملنے تک کوشش جاری رہے گی‘‘

امان اللہ نے سوال کیا کہ ہمارے بھائی نے کیا بگاڑا تھا، اسے چیتن کمار سنگھ نے کیوں ماراتھا ؟ ہمارے بھائی کی فیملی کو محض ۱۰؍ لاکھ روپے ریلوے کی جانب سے دیئے گئے ہیںجبکہ ہمارا مطالبہ ایک کروڑ روپے اوربھابھی کو سرکاری ملازمت دینے کا ہے تاکہ ان کے ۵؍نابالغ بچوں کی کفالت ہوسکے۔‘‘ امان اللہ عرب گلی میں لیڈیز پرس بنانے والے کارخانے میں کام کرتے ہیں، ان کے مطابق ’’ بھائی دنیا سےتوچلے گئے مگران کی یادیں اوران کے چھوٹے چھوٹےبچوں کاچہرہ ہمہ وقت نگاہوں کے سامنے رہتا ہے۔چونکہ پانچوں بچے نابالغ سب کی عمریں ۱۴؍سال کے اندر ہیں اس لئے ان کی کفالت ،تعلیم اور پرورش کا بڑا مسئلہ ہے۔

اس لئے حکومت ہمارے مطالبے پرتوجہ دے اورجس آرپی ایف جوان نے بغیرکسی قصور کے ہمارے بھائی کو ہم سے جداکیا ہے، اس کو بھی پھانسی دی جائےتاکہ اس کے اہل خانہ کوبھی احساس ہو اورفورس کا کوئی اور اہلکار اس طرح کی وحشیانہ حرکت کے بارے میں سوچ بھی نہ سکے۔‘‘ اما ن اللہ کےمطابق ’’ ۱۱؍دن کے بعد آج بھی یہی سوال ذہن میں گردش کرتا رہتا ہے کہ مسافروں کی حفاظت پرمامور جوان کے ذہن میں مسلمانوں کے تعلق سے اس قدر زہر اورنفرت کیوں اور کیسے بھرا ؟‘‘انہوں نےیہ بھی کہاکہ’’ جے پور میں بھی بڑے پیمانے پراحتجاج کیا گیا اورمد د کیلئے یقین دہانی کروائی گئی ، ممبئی میں بھی وعدے کئے گئے تھے لیکن اب تک کسی سرکاری دفتر میں نہیں بلایا گیا ہے ۔ ہم لوگ بہت غریب ہیں مگرہماری کوشش انصاف ملنے تک جاری رہے گی۔‘‘ ریلوے پولیس مزیدریمانڈ کی کوشش کرے گی

دوسری جانب آج ۱۱؍اگست کوملزم کے پولیس ریمانڈ کاآخری دن ہے۔

تفتیشی افسران کے مطابق ریلوے پولیس مزید ریمانڈ حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

ملزم کو پہلے ۷؍دن کیلئے ریمانڈ پربھیجا گیا پھر ۴؍دن کی توسیع کی گئی ۔

پولیس حراست میں ملزم کے تفتیش میں تعاون نہ کرنے ، اسے یارڈلے جانے اورسورت سے ممبئی کے درمیان فائرنگ وغیرہ کے سی سی ٹی وی فوٹیج جمع کئے گئے ہیں اور ملزم پر منافرت پھیلانے کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔ اس لئے آج یہ دیکھنا اہم ہوگاکہ مزیدریمانڈ حاصل کرنے کیلئے ریلوے پولیس کیا کیا دلائل عدالت میں پیش کرتی ہے۔ چونکہ یہ انتہائی حساس اور اپنی نوعیت کا بالکل منفرد ایسا سانحہ ہے جس میں حفاظت پر مامور جوان ہی مسافروں کی جان کا دشمن بن گیا اوراس نے اپنے سینئر افسر کےساتھ ۳؍ مسافروں کوبھی قتل کردیا ۔اس لئے مزیدباریکی سے جانچ کےلئے عدالت ریمانڈ میں مزید توسیع کرسکتی ہے ۔

ملزم کو اپنےکئے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے

ایک افسر کے مطابق ’’ تفتیش کرنے والے افسران بھی حیران ہیں اوروہ یہ سمجھ نہیں پارہے ہیں کہ چیتن کے اندر ایک مخصوص طبقے کے تعلق سے اس قدر نفرت کی وجوہات کیا ہیں اورکیوں ان کی شباہت دیکھ کراس پرخون سوار ہوگیا تھا ؟ اس قدر سنگین واردات انجام دینے کےباوجود اسے اپنے کئے پر اب بھی پچھتاوا کیوں نہیں ہے ؟ اس لئے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ وہ یہ بتائے کہ ایک مخصوص طبقے سے اس کی حددرجہ دشمنی کی بنیادی وجہ کیا ہے ؟ اس کے علاوہ ٹرین میں فائرنگ کے بعد جومناظر ویڈیو میں قید ہوئے ہیں ، جانچ کیلئے اسے بھی فورینسک لیباریٹری میں بھیجاگیا ہےتاکہ اس کی آوازاور ویڈیو میں قید تمام پہلوؤں کوسامنے رکھتے ہوئے نتیجے پرپہنچا جاسکے ۔‘‘

Leave A Reply

Your email address will not be published.