ٹھاکرے پھر سپریم کورٹ پہنچے،’روڈمیپ’پر اعتراض،راہل نارویکر کےخلاف حلف نامہ داخل
ایم ایل اے کی نااہلی سے متعلق اگلی سماعت میں ٹھاکرے گروپ شیڈول کے حوالے سے اپنا رخ پیش کرینگے
سپریم کورٹ میں ایم ایل اے نااہلی کیس کی سماعت جاری ہے۔ ٹھاکرے گروپ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چند روز قبل ہوئی تھی۔ اس وقت سپریم کورٹ نے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے کام کاج پر برہمی کا اظہار کیا اور روڈ میپ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے مطابق کہا جاتا ہے کہ اسمبلی اسپیکر کی جانب سے روڈ میپ سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا ہے۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ اس روڈ میپ پر اعتراض کرتے ہوئے اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے خلاف براہ راست حلف نامہ داخل کیا گیا ہے۔
ٹھاکرے گروپ نے اسمبلی اسپیکر کے اعلان کردہ ٹائم ٹیبل پر اعتراض کیا ہے۔ ٹھاکرے گروپ کا الزام ہے کہ صدر نااہلی کے معاملے کو چھوڑ کر دیگر مسائل پر اپنا وقت صرف کر رہے ہیں۔ اسمبلی اسپیکر کے اعلان کردہ شیڈول اور تاخیر کے پیش نظر ٹھاکرے گروپ نے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ یہ مسئلہ 6 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں اٹھایا جائے گا۔ راہل نارویکر کے خلاف سپریم کورٹ میں حلف نامہ ٹھاکرے گروپ کے وکیل سنی جین نے ٹھاکرے گروپ کی جانب سے یہ حلف نامہ داخل کیا۔ ٹھاکرے گروپ نے اسمبلی اسپیکر کے اعلان کردہ ٹائم ٹیبل میں تاخیر پر اعتراض کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک حلف نامہ جمع کرایا ہے۔
اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کو شیڈول پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا گیا تھا۔ اس کی سماعت 3 اکتوبر کو ہونی تھی تاہم سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔ دریں اثنا، راہول نارویکر نے حال ہی میں 25 ستمبر کو ایم ایل اے کی نااہلی کیس میں دوسری سماعت کی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق 14 ستمبر کو پہلی سماعت کے بعد شیوسینا ایم ایل اے کی نااہلی کی سماعت میں دوسری سماعت ودھان بھون کے مرکزی ہال میں ہوئی۔ ٹھاکرے گروپ نے مطالبہ کیا کہ داخل کی گئی تمام 34 درخواستوں کو یکجا کرکے سنا جائے۔ تاہم، تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سننے کی شندے گروپ کے وکلاء نے مخالفت کی ہے۔