صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

چھوٹا سونا پور قبرستان معاملہ میں بابا بنگالی کو بڑا جھٹکا ، وقف ٹریبونل نے بنگالی بابا کی فرضی کمیٹی پر روک لگائی  

1,933

ممبئی : آزاد میدان فساد اور قتل کے ملزم ناگپاڑہ کے باہوبلی مانڈولی دنیا کے بے تاج بادشاہ شری معین اشرف عرف بابا بنگالی کو ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر منھ کی کھانی پڑی ہے ۔خبر آئی ہے کہ شری معین اشرف کے ذریعہ بنائی گئی فرضی تنظیم کو وقف ٹریبونل نے اس کے منھ پر مار دیا ہے ۔شری معین اشرف کیلئے یہ اتنا بڑا جھٹکا ہے کہ اس جھٹکے کے بعد سے بنگالی اور اس کے چیلوں میں زبردست بوکھلاہٹ پائی جارہی ہے ۔اس کی اس ناکامی اور بے ایمانی کے انکشاف کے بعد کچھ لوگ اس کے چمتکارکو فریب بتارہے ہیں اور اس کی خود کے ذریعہ اوپر تک پہنچ رکھنے کی بات کو محض اس کی بکواس قرار دے رہے ہیں ۔

بامبے لیکس نے کے مطابق ۲ ؍ فروری ۲۰۱۹ کو سنی مسلم چھوٹا سونا پور قبرستان کا معاملہ پھر ایک بار وقف بورڈ کے ٹریبونل میں گونجا ۔یاد رہے کہ اس پرکئی برسوں سے بنگالی بابا نے قبضہ کیا ہوا ہے لیکن اس بار انجمن اسلام نے بابا بنگالی کے جھوٹ اور جعل سازی کا وقف ٹریبونل کے سامنے پردہ فاش کردیا ۔

سماعت کے دوران انجمن کے وکیل نے کئی ایسے دستاویز پیش کئے جس سے یہ ثابت ہوا ہے کہ چھوٹا سونا پور کی یہ جگہ سرکاری ملکیت ہے اور اس ملکیت کی دیکھ ریکھ پچھلے ساٹھ برسوں سے انجمن اسلام کررہی ہے ۔وقف ٹریبونل کے تمام ججوں کی مرضی سے بنگالی بابا کے اس آرڈر کو رد کردیا ہے جس میں اس نے فرضی دستاویز اور جعل سازی کرکے کمیٹی بنائی اور آرڈر حاصل کرلیا تھا ۔

مارچ ۲۰۱۵ میں بنگالی بابا اور اس کی گینگ نے جعل سازی کرکے وقف بورڈ کو گمراہ کیا اور ’سنی مسلم چھوٹا قبرستان ‘ کو وقف کی جائداد بتاتے ہوئے وقف بورڈ میں رجسٹرکروایا تھا اور ساتھ ہی وقف بورڈ کے کچھ ممبران کے ذریعہ چیف ایگزیکیوٹیو افسر  پر دبائو ڈال کر ۱۵دنوں کے اندر انفارمل کمیٹی کی منظوری لے لی تھی ۔

مئی ۲۰۱۶ میں اس وقت کے سی ای او نے اس انفارمل کمیٹی کو رد کردیا تھا ۔بنگالی بابا اور اس کے پالتو غنڈوں نے چوروارڈوالا کو دھمکی دے کر ستمبر ۲۰۱۶ میں پھر سے نئی کمیٹی بنا کر اسے وقف بورڈ میں داخل کرالیا ۔ اس پر اس وقت کے سی ای او نے ایک دن کے نوٹس پر بغیر سماعت کے فائل اپنے پاس رکھ لیا ۔اس کے فوری بعد سی ای او نسیم پٹیل بدعنوانی کے الزام میں معطل کردی گئی تھیں ۔

۲۵ مئی ۲۰۱۷ کو وقف بورڈ کی میٹنگ کے درمیان جب مشورہ کے لئے ’سنی مسلم چھوٹا قبرستان ‘ کی فائل منگوائی گئی تو اس وقت افسر نے بورڈ اراکین سے بتایا کہ ’سنی مسلم چھوٹا قبرستان ‘ کی فائل اس وقت کے سی ای او کے قبضہ میں ہے ۔اس پر جب اس سے سوال کیاکہ چینج رپورٹ پر کیا فیصلہ ہوا تو پتہ چلا کہ اب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے ۔حران کن بات یہ ہے کہ ۲۰۱۷میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا اس بات کو جب وقف بورڈ نے اپنے منٹس میں بھی درج کیا ۔جیسے ہی اس کی بھنک بنگالی بابا خیمہ کو میں پہنچی تو بابا بنگالی اینڈ کمپنی نے بھاگم بھاگ شروع کردی اور سی ای او سے ملی بھگت کرکے پچھلی تاریخ میں اپنی چینج رپورٹ پر آرڈر جاری کروا کر اس کی کاپی حاصل کرلی ۔بامبے لیکس نے اپنی خبر کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس آرڈر کی دو مختلف کاپیاں موجود ہیں جس میں ایک آرڈر پر ۲۴/۱۰/۲۰۱۶ اور دوسرے آرڈر پر ۲۶/۱۰/۲۰۱۶ کی تاریخ درج ہے ۔

جب یہ سارے دستاویز انجمن اسلام کے ہاتھ لگے تو انجمن نے قانونی کارروائی شروع کردی ۔۲۲/۰۱/۲۰۱۹ بنگالی کے کچھ گرگوں نے انجمن اسلام سے جڑے لوگوں کو چھوٹا سونا پور میدان میں آنے سے روکا اور بتایا کہ وہ اس جگہ کے ٹرسٹی ہیں اور انجمن اسلام کو بنگالی بابا سے اجازت لینی ہوگی ۔ اس بات کو لے کر پرنسپل نے ناگپاڑہ پولس اسٹیشن میں شکایت درج کی جس پر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔اس آرڈر کے بعد بنگالی بھکت یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ بابا بنگالی کی پہنچ وزیر اعظم نریندر مودی تک ہے وہ جلد ہی مودی سےمل کر انجمن اسلام کا ستیاناش کریں گے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.