صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

مہاراشٹر میں 2 ماہ میں دوسری بار،این سی پی لیڈر حسن مشرف کے ٹھکانوں پرای ڈی کا چھاپہ

55,071

ممبئی/کولہاپور ،آج مہاراشٹر میں دو ماہ میں دوسری بار، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کوآپریٹو چینی کی خریداری میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں سینئر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما حسن مشرف کے گھر اور دیگر احاطے پر چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔مشرف کے خلاف یہ دوسری براہ راست کارروائی ہے ،جب 11 جنوری کو ای ڈی نے کولہاپور اور پونے میں ان کے رشتہ داروں اور معاونین پر چھاپے مارے تھے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق ایم پی کریٹ سومیا نے مشرف کے خلاف ایک کوآپریٹو شوگر مل میں 100 کروڑ روپے کی بے ضابطگیوں اور 127 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ گھپلے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔
ای ڈی کی ایک ٹیم نے سخت سیکورٹی کے درمیان صبح سے پہلے کی کارروائی میں مشرف کے گھر پر چھاپہ مارا اور کاگل میں ان کے گھر کی تلاشی لی۔

تاہم، مشرف نے ثابت قدمی سے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ایجنسی کے چھاپے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کی ایک سیاسی چال ہے اور یہاں تک یہ سوال بھی اٹھائے ہیں کہ کیا ’خاص برادری‘ کے لوگوں کو منظم طریقے سے مارا جا رہا ہے۔
سومیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مشرف نے مبینہ طور پر اپاصاحب نلاواڑے گڑھنگلاج کوآپریٹیو شوگر مل لمیٹڈ پر قبضہ کر لیا تھا، بھاری ادائیگیاں ہوئیں اور من گھڑت لین دین کے ذریعے بڑی رقم کی منی لانڈرنگ ہوئی جس سے انہیں، ان کے خاندان یا ساتھیوں کو فائدہ پہنچا۔
آج صبح چھاپے شروع ہونے کے فوراً بعد، ناراض این سی پی کارکنان، جن میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل ہیں، مشرف کے گھر کے باہر جمع ہوئے اور زوردار احتجاج کیا، بی جے پی، حکومت اور جانچ ایجنسیوں کے خلاف نعرے لگائے۔

مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے قائدین جیسے ریاستی کانگریس صدر نانا پٹولے، چیف ترجمان اتل لونڈے، شیو سینا (یو بی ٹی) کے قومی ترجمان کشور تیواری اور دیگر نے خوف کی سیاست، انتقامی کارروائیوں اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے مرکزی جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے پر بی جے پی پر تنقید کی۔

مشرف، کاگل سے 5 بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں، این سی پی کے صدر شرد پوار کے قریبی معتمد ہیں، اور ڈیموکریٹک فرنٹ اور ایم وی اے حکومتوں میں کئی سالوں تک وزیر رہے۔
ذرائع کے مطابق ان کی بیوی نے کہاکہ ان چھاپوں کے بجائے ہمیں گولی ماردی جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.