صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ملک میں موٹاپاایک نیاسیاپا!

56,886

نئی دہلی : 2019 اور 2022 کے درمیان ہندوستانی لوگوں میں موٹاپے کے پھیلاؤ میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 45 سال سے کم عمر کے لوگوں میں موٹاپے کی تشخیص میں 43 فیصد اور 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں فیصد اضافہ دیکھاگیا ہے۔اپولو کی سالانہ رپورٹ – ہیلتھ آف دی نیشن 2023 میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں غیر متعدی امراض (این سی ڈی) کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے۔ اس کی وجہ سے ڈس لیپیڈیمیا یا کولیسٹرول کے غیر معمولی، ڈائیبٹیز اور ہائی بلڈ پریشر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مستقل تناؤ اور پریشانی کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ڈیڑھ گنا اور ڈائبٹیز کا خطرہ دو گنا بڑھ جاتا ہے۔ مستقل تناؤ کے شکار مردوں میں خواتین کے مقابلے میں ڈائبٹیز ہونے کا امکان دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔ غیر متعدی بیماریوں میں ’ذہنی صحت‘ اور نیند کی اہم شراکت جس کا پتہ نہیں چلتا ہے۔اپولو اسپتال گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر پرتاپ ریڈی نے ہفتہ کو یہاں رپورٹ جاری کرتے ہوئے نے کہا کہ حفاظتی صحت کی دیکھ بھال کو قومی ترجیح بنانے کی ضرورت ہے۔

گزشتہ تین دہائیوں میں غیر متعدی بیماریاں موت اور تکلیف کی ایک بڑی وجہ بن گئے ہیں اورہندوستان میں 65 فیصد اموات کے لئے ایسی بیماریاں ذمہ دار ہیں۔ این سی ڈی نہ صرف صحت بلکہ پیداواری اور اقتصادی ترقی کو بھی متاثرہوتی ہے۔ سال 2030 تک ان بیماریوں کی وجہ سے ہندوستان پر تقریباً 4.8 بلین ڈالر کا معاشی بوجھ پڑنے کا اندازہ ہے۔رپورٹ میں,000 20 افراد پر کی گئی تحقیق کے مطابق 47 فیصد لوگوں کو نیند کے مسائل اور 52 فیصد لوگوں کی دماغی صحت کمزور ہے اور تین میں سے ایک شخص کودونوں مسائل ہیں۔تین میں سے دو لوگ رات کے کھانے اور بستر پر سونے جانے کے بیچ مناسب فاصلہ نہیں رکھتے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.