صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ہندوستان میں علاج گھریلو خرچ میں کٹوتی کرکے پورا کرنا پڑتا ہے

ڈاکٹر سائرہ مہناز کا ملیشیا میں صحت کی اقتصادیات کے موضوع پر لیکچر

32,734
ڈاکٹر سائرہ مہناز نے کہا ہندوستان میں علاج کا خرچ لوگوں کو اپنے گھریلو خرچ میں کٹوتی کرکے پورا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے ایک بڑی آبادی خطِ افلاس سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہوتی ہے

علی گڑھ : جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے کمیونٹی میڈیسن شعبہ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سائرہ مہناز نے کوالالمپور، ملیشیا میں صحت عامہ کے موضوع پر منعقدہ پانچویں بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی ۔

انھوں نے کانفرنس میں ’صحت کی اقتصادیات‘ کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں علاج کا خرچ لوگوں کو اپنے گھریلو خرچ میں کٹوتی کرکے پورا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے ایک بڑی آبادی خطِ افلاس سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہوتی ہے ۔ انھوں نے کہا ’سرکاری علاج کے ناقص نظام کی وجہ سے ہر سال 70؍ملین ہندوستانی غربت کے جال میں پھنس جاتے ہیں‘ ۔ ڈاکٹر مہناز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ پر حکومت کو خاطر خواہ رقم خرچ کرنی چاہئے ۔ انھوں نے بتایا کہ ہندوستان میں سن 2008 سے 2015 کے درمیان صحت پر حکومتی خرچ جی ڈی پی کا 1.3 فیصد ہی تھا اور اس میں تھوڑا سا اضافہ 2016-17  میں ہوا جو جی ڈی پی کا 1.4 ؍فیصد تھا ۔

کمیونٹی میڈیسن شعبہ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سائرہ مہناز نے کوالالمپور، ملیشیا میں صحت عامہ کے موضوع پر منعقدہ پانچویں بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی

ڈاکٹر سائرہ مہناز نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت علاج و معالجہ کا بجٹ بڑھائے اور اسے 2020  تک جی ڈی پی کا کم از کم تین فیصد اور سن 2025  تک چار فیصد کرے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سال کے بجٹ میں وزارت صحت و کنبہ بہبود کے لئے پورے بجٹ کی صرف 2.32 فیصد رقم مختص کی گئی جو ملک کے جی ڈی پی کا محض 0.34  فیصد ہے ۔

ڈاکٹر سائرہ مہناز کانفرنس کی سائنسی و ایولوئیشن کمیٹی میں بھی شامل تھیں ۔ کانفرنس میں تیس مختلف ممالک کے دو سو سے زائد مندوبین شریک ہوئے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.