صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

آپسی گروہ بندی کے سبب کانگریس کے صرف ۵۰؍امیدواروں کا اعلان

نروپم اور دیورا گروہ میں رسہ کشی ،۱۱؍نشستوں پر نااتفاقی ، اعلی کمان کی مداخلت کے بعد آئندہ فہرست جاری کی جائے گی

19,989

ممبئی : پارٹی میں جاری گروہ بندی کے سبب کانگریس کی پہلی فہرست میں کئی نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کااعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ جبکہ پارٹی کے انتخابی انچارج کی جانب سے سبھی ۲۸۸؍ نشستوں کی فہرست ممبئی سے دہلی روانہ کی جاچکی ہیں ۔ ان میں سے ۱۱؍ نشستوں پر نااتفاقی ہے ۔ ان نشستوں پران امیدواروں کے نام شامل ہیں جو گزشتہ کئی روز سے دوسری پارٹیوں کےرابطہ میں ہیں اور کانگریس کے ساتھ جن کے تعلقات اور وابستگی مشکوک ہو گئی ہے ۔ ان میں ممبئی سے ملاڈ کے ایم ایل اے اسلم شیخ کا نام شامل ہے ۔

خبر ہے کہ کانگریس میں اس وقت ٹکٹ کی تقسیم کے لئے دونوں گروہ زور لگا رہے ہیں ۔ دونوں اپنے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ دلانا چاہتے ہیں ۔ بھانڈوپ مغرب کی نشست پر نروپم گروہ سے سریش کوپکر کو ٹکٹ دلانا چاہتا تھا ، لیکن ملند دیورا گروہ راکیش شٹی کو ٹکٹ دینے کے حق میں ہے ۔ اتوار کو جو فہرست آئی اس میں سریش کوپکر کی امیدواری طے ہوگئی ہے ۔ واضح رہے کہ کوپکر اس سے قبل بھی آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ چکے ہیں ۔ دونوں گروہوں کی وجہ سے جن نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان نہیں ہو پایا ہے ان میں خاص طور پر اندھیری ، ورسوا ، دہیسر، بوریولی کی نشستیں شامل ہیں ۔

کانگریس کے اندرونی ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ ممبئی کی ۷؍ نشستوں پر شدید اختلافات ہیں ۔ خبر یہ بھی ہے کہ کانگریسیوں کی اس دھاندلی سے کانگریس انچارج اویناش پانڈے اتنے تنگ آگئے ہیں کہ انھوں نے اپنی سطح پر سروے کرنے اور بلاک اور ضلع سطح پر کانگریس کے کارکنان اور عہدیداروں سے بات کر اپنی ایک فہرست تیار کی ہے ۔ اسی فہرست کی بنا پر کانگریس ہائی کمان فیصلہ کرے گی ۔ جو فہرست دہلی بھیجی گئی ہے اس میں ۲۸ ؍ مراٹھا ، ۱۸ ؍او بی سی ، ۳؍ لنگایت ، ۷؍ مسلم ، ۳؍ راجپوت اور ۲؍ دوسرے سماج کے امیدواروں کو ہری جھنڈی دکھائی گئی ہے ۔

ان میں۵؍ خواتین اور ۲۱؍نئے چہرے شامل ہیں جو پہلی مر تبہ انتخاب لڑ رہے ہیں ۔ امبرناتھ سے روہت سالوے (نامزد) ، میرا بھائیندر سے مظفر حسین (نامزد) ، بوریولی سے شیوانند شیٹی ، دہیسر سے ڈاکٹر کشور سنگھ کے نام کا اعلان کیا گیا ہے ۔ کشور سنگھ کے نام پر تنازعہ اس لئے ان کا نام ارمیلاماتونڈکر نے پیش کیا تھا اور انہوں نے ہی کانگریس سے استعفی دے دیا ہے ۔ بھانڈوپ سے سریش کوپکر ، جوگیشوری سے سنیل کمار ، کاندیولی سے انجتا یادو ، چارکوپ سے کالو بودھیلیا ، اندھیری ویسٹ سے اشوک جادھو ، چاندیولی سے نسیم خان ، چمبور سے چندر کانت ہنڈورے ، باندرہ سے ذیشان صدیقی ، دھاراوی سے ورشا گائیکواڑ ، سائن کولی واڑہ سے گنیش یادو ، ماہم سے پروین نائیک ، شیوڑی سے ادئے پارسکر ، بائیکلہ سے مدھو چوہان ، ملبار ہل سے ہیرا دیواسی ، ممبا دیوی سے امین پٹیل ، قلابہ سے اشوک جادھو کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.