بھیونڈی میں کانگریس کے سابق ڈپٹی میئر کو عدالت نے مفرورقرار دیا
بھیونڈی : بھیونڈی شہر کے ایک سیاسی لیڈر کے قتل کے منصوبہ میں ملوث کانگریس کے ڈپٹی نائب میئر احمد حسین منگرو حسین صدیقی کو بھیونڈی کی عدالت نےمفرور قرار دیتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ اسے عدالت میں حاضر کیا جائے۔عدالت کے اس فیصلہ سے شہر کےسیاسی گلیاروں میں زبردست کھلبلی مچ گئی ہے۔ یاد رہے کہ چار ماہ قبل شہر کے ایک سیاسی لیڈر کو قتل کر نے آئے ساجد نثار انصاری اور محمد دانش محمد فاروق انصاری نامی دو نو جوانوں کو بھیونڈی شہر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ان کی تلاشی لینےپر ان کی تحویل سے پولیس نے دو غیر ملکی ریوالور بر آمد کیے تھے ۔ پولیس کے ذریعہ اس معاملہ کی سخت تفتیش کر نے پریہ انکشاف ہوا کہ محمد علیم صدیقی عرف علیم بکن سردار نے صمد نگر میں رہائش پذیر راشٹروادی کانگریس پارٹی کے شہر ضلع صدر کو جان سے مار نے کے لیے دو لاکھ کی سُپاری دی تھی۔جس کے بعد پولیس نےعلیم بکن سردار سمیت اشفاق منگرو صدیقی کو گرفتار کیا۔بعد ازاں پولیس نے جانکاری دیتے ہو ئے بتایا کہ قتل کے اس منصو بہ میں کانگریس کے سابق نائب میئراحمد حسین منگرو صدیقی اور کانگریسی کارپوریٹر نصر اللہ انصاری عرف بہتر بھائی بھی ملوث ہیں۔ اسی دوران سابق ڈپٹی میئر احمد حسین صدیقی نے ضمانت حاصل کر نے کے لیے عدالت میںعرضداشت داخل کی تھی۔ لیکن بامبے ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی عرضداشت کو خارج کر دیا۔ جس کے بعدراشٹر وادی کانگریس پارٹی کے صدر نے الزام عائد کیا تھا کہ پولیس انھیں گرفتار کر نے کے لیےٹال مٹول کر رہی ہے۔ عدالت میں حاضر نہ ہو نے کی وجہ سے بھیونڈی کی دیوانی اور فوجداری عدالت کے جج ایچ، جے پٹھان نے احمد حسین صدیقی کومفرور قرار دیتے ہوئے انھیں ۱۷؍ نومبر ۲۰۱۸ء تک عدالت کے روبروپیش ہو نے کا حکم دیا ہے۔ جس کی وجہ سے پولیس محکمہ چوکس ہو گیا ہے اورانھیںگرفتار کر کے لیے پولس مستعد ہو گئی ہے۔