کانگریس کارکنان پر تشدد معاملہ میں پولیس اہلکاروں کی برخاستگی کا مطالبہ
ممبئی : ملک کے آئین کے تحت ہر شخص کو اپنی رائے ظاہر کرنے کا اختیار اور آزادی دیئے جانے کے باوجود نریندرمودی کے شولاپور کے دورے کے وقت احتجاج کرنے پر یوتھ کانگریس کے کارکنان کو پولیس نے بے رحمی سے پیٹا ۔ یہ انسانیت سے گری حرکت ہے اور مہاراشٹر کی روایت پر سیاہی پوتنے کے مترادف ہے ۔ اس معاملے میں خاطی پولیس اہلکاروں کو فوراً برخاست کیا جائے نیز پس پردہ سرگرم عناصر کو تلاش کرکے ان کیخلاف کارروائی کی جائے ۔
ان مطالبات پر مبنی میمورنڈم آج یوتھ کانگریس کے کارکنان نے ریاست بھر کے ضلعی کلکٹروں کو دیا ہے ۔ شولاپور میں یوتھ کانگریس کے کارکنان کوپولیس کے ذریعے مارے جانے اوران کے خلاف مقدمات درج کئے جانے کے خلاف ریاست بھر میں یوتھ کانگریس کے لیڈران وکارکنان نے احتجاج کیا اور کلکٹروں کو میمورنڈم دیا۔ جبکہ یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر ستیہ جیت تانبے نے انسانی حقوق کمیشن کے دفتر کومیمورنڈم دیا ۔
اس موقع پر تانمبے نے کہا کہ آزادی جمہوریت کی روح ہے ۔ مضبوط جمہوریت کے لئے مخالفین کا احترام کیا جانا چاہئے ۔ مخالفت ، مظاہرہ واحتجاج یہ ہرشخص کابنیاد جمہوری حق ہے ، جس پر روک لگانے کی کوشش شولاپور میں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جس بے رحمانہ طریقے سے یوتھ کانگریس کے کارکنان کو مارا اسے دیکھ کر ہمیں بہت افسوس ہوا ہے ۔ جن پولیس اہلکاروں نے یہ حرکت کی ہے ان کے خلاف یقینی طور پر کارروائی ہونی چاہئے تاکہ مستقبل میں اس طر ح کا کوئی اور واقعہ نہ ہو ۔ اسی کے ساتھ یوتھ کانگریس کے خلاف جو جھوٹے مقدمات درج کئے گئے ہیں ، انہیں واپس لیا جانا چاہئے ۔
تانبے نے مزید کہا کہ نریندرمودی وبی جے پی کو مطلق العنانیت کے ذریعے اقتدرا پر قابض رہنا ہے ۔ وہ اپنے مخالفین کو سام دام دنڈ بھید کے ذریعے دبانے وختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ لاء اینڈ آرڈر کے نام پر عوام کو حاصل بنیادی حقوق کو ختم کیا جارہا ہے ۔ شولاپور میں جو واقعہ ہوا ہے، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ انسانی حقوق کمیشن اور مہاراشٹرپولیس اس معاملے میں کسی دباؤ میں نہ آتے ہوئے انصاف کرے اور بنیادی جمہوری حقوق کا تحفظ کرے ۔