صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

چیف جسٹس آف انڈیا کو الیکشن کمیشن کی سلیکشن کمیٹی سے ہٹانے کی تیاری

73,770

ملک کی عدلیہ اور ایگزیکٹو ایک بار پھر نئی محاذ آرائی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

تنازعہ الیکشن کمیشن کی سلیکشن کمیٹی سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ہٹانے کا ہے۔

مرکزی حکومت ایک بل لائی ہے جو ملک کے اعلیٰ انتخابی عہدیداروں کی تقرر ی کے عمل سے چیف جسٹس کو باہر کردے گا۔

چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری، سروس کی شرائط اور دفتر کی میعاد) بل، 2023 جمعرات کو راجیہ سبھا میں پیش کیا جا رہا ہے۔

اس میں تجویز ہے کہ پولنگ افسران کا تقرر صدر پینل کی سفارش سے کریں گے۔

وزیر اعظم، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور وزیر اعظم کے ذریعہ نامزد کردہ مرکزی کابینہ کے وزراء اس کے ممبر ہوں گے۔

وزیراعظم پینل کی سربراہی کریں گے۔

اس وقت چیف جسٹس بھی اس کمیٹی میں شامل ہیں۔ لیکن جب یہ بل قانون بن جائے گا تو چیف جسٹس اس کمیٹی کا حصہ نہیں ہوں گے۔

متنازعہ بل کا مقصد سپریم کورٹ کے مارچ 2023 کے فیصلے کو کمزور کرنا ہے جس میں ایک آئینی بنچ نے کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کا تقرر صدر وزیراعظم، چیف جسٹس آف انڈیا قائد حزب اختلاف پر مشتمل پینل کے مشورے پر کریں گے۔

مودی حکومت کے اس اقدام سے سپریم کورٹ اور مرکز کے درمیان ایک نئے تصادم کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

راجیہ سبھا میں موجودہ صورتحال کے مطابق حکومت اس بل کو بھی پاس کرائے گی۔ لیکن یہ غیر جمہوری ہوگا، کیوں کہ آخر حکومت کو چیف جسٹس کو پینل سے ہٹانے سے کیا فائدہ ہوگا۔ حکومت اب جس نئے پینل کی تشکیل کا ارادہ رکھتی ہے، اس کے ذریعے اسے اپنی خواہش کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور دیگر انتخابی افسران کی تقرری کا حق مل جائے گا۔

کوئی سی جے آئی نہیں ہوگا جو اس پر بات کرے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.