مشل اور مودی کاروباری حریف ہیں اس لئے مودی زیادہ چیخ وپکار کررہے ہیں : سشیل کمار شندے
’’پردھان منتری دیش لوٹو اور بھاگ جاؤ‘‘پروجیکٹ اور اس سے مستفیض ہونے والے نیرومودی، میہول چوکسی، وجئے مالیا، للت مودی کے بارے میں عوام کو معلومات دینی چاہئے
ممبئی: اپنے کاروباری دوستوں کے لئے رافیل ودیگر کاروباری معاہدوں میں ’وزیراعظم ثالثی پروگرام‘ لاگو کرنے والے وزیراعظم نریندرمودی اپنے کاروبارمیں کوئی حریفائی نہ ہو، اس لئے اس قدر چیخ وپکار مچارہے ہیں۔ مشل ماما اور مودی یہ دونوں کاروباری حریف ہیں۔ اسی لئے مودی بغیر کسی وجہ کے شور مچارہے ہیں۔ یہ باتیں آج یہاں کانگریس کے سینئر لیڈر وسابق مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمار شندے نے کہی ہیں۔
گاندھی بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سشیل کمار شندے نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کے شولاپور دورے کے پیشِ نظر کانگریس کے لیڈران ودھنگر سماج کے کارکنان کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا نیز این ایس یو آئی و یوتھ کانگریس کے کارکنان کو پولیس نے بری طرح مارا پیٹا۔ میں پولیس کی اس ہٹلرانہ کارروائی کی سخت مذمت کرتا ہوں اور مارپیٹ کرنے والے مغرور پولیس افسران کو فوری برخاست کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے خلاف عوام میں بڑے پیمانے پر ناراضگی بڑھتی جارہی ہے، جس کی وجہ سے مخالفین کی آواز دبانے کے لئے حکومت پولیس کا استعمال کررہی ہے۔ لیکن زمین پر گراکر بری طرح مارپیٹ کر قانون اپنے ہاتھ میں لینے والے اور حکومت کے اشارہ پر کارروائی کرنے والے پولیس افسران کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اقتدار آتا جاتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شولاپور میں ایمرجنسی جیسی صورت حال پیدا کردی گئی جو مودی کے ہٹلرانہ سوچ کا کھلا مظہر ہے۔ سی بی آئی کے سربراہ کو آدھی رات کو ہٹائے جانے اور کسی سے صلاح ومشورہ کئے بغیر نوٹ بندی کا فیصلہ کرنے سے یہ بات ظاہر ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شولاپور آکر وزیراعظم نے کئی پروجیکٹ کا تذکرہ کرکے یہ دکھانے کی کوشش کی کہ وہ بہت عظیم کارنامہ انجام دے رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی مودی کواس موقع پر اپنے کاروباری دوستو ںکے لئے شروع کئے گئے ’ پردھان منتری دیش لوٹو اور بھاگ جاؤ‘ پروجیکٹ اور اس سے مستفیض ہونے والے نیرومودی، میہول چوکسی، وجئے مالیا، للت مودی وغیرہ کے بارے میں بھی عوام کو معلومات دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی میں گلے تک ڈوبے ہوئے ریاست کے امداد باہمی کے وزیر سبھاش دیشمکھ کے زانو سے زانو ملاکر بیٹھنے والے وزیراعظم خود کو چوکیدار کہہ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے بدعنوانوں کو چوکیدار کی پشت پناہی حاصل ہونے کا ایک بار پھر ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شولاپور میں جن پروجکیٹ کا اعلان کیا گیا وہ کانگریس کے دورِ حکومت کے ہیں جنہیں کانگریس نے ہی منظوری دی تھی۔
سوشیل کمار شندے نے کہا کہ مختلف پروجیکٹ کے افتتاح کے لئے کئی بار ریاست میں آنے والے وزیراعظم کے منہ سے ریاست میں خشک سالی سے متاثرہ کسانوں کی مدد کے لئے ایک لفظ نہیں پھوٹا۔ ریاست میں ۱۷؍ہزار سے زائد کسانوں نے خودکشی کی ہے، ان میں سے ایک بھی کسان کے گھر جانے کے لئے وزیراعظم کو وقت نہیں ملا۔ انتخابات میں کئے گئے کتنے وعدوں کو انہوں نے پورا کیا؟ اگر یہ بھی مودی نے عوام کو بتادیا ہوتا تو بہتر ہوتا۔ سوشیل کمار شندے نے کہا کہ انتخابات قریب آنے کی وجہ سے وزیراعظم مودی روزآنہ مختلف مقامات پر جاکر مختلف پروجیکٹ کا اعلان وافتتاح کررہے ہیں۔ ان میں ہے بہت سے پروجیکٹ کا ابھی تک ٹینڈر تک نہیں نکلا ہے۔ مودی سرکار کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے اور ۹۰ دنوں کے بعد ملک میں راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی حکومت آنے والی ہے۔ اس پریس کانفرنس میں ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری و ترجمان سچن ساونت وشولاپور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر پرکاش پاٹل بھی موجود تھے۔