صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

‘جامعہ کے جہادی’ پرومو چلانے والا ‘سدرشن چینل’ مشکل میں، مقدمہ درج کرنے کی تیاری میں جامعہ ملیہ اسلامیہ

44,721

نئی دہلی : ملک بھر کی نوکرشاہی میں بڑھتی مسلمانوں کی تعداد سے پریشان رائٹ وِنگ نیوز چینل ‘سدرشن’ کے خلاف دہلی کا جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) مقدمہ درج کرانے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک میٹنگ طلب کی ہے۔ یونیورسٹی نے ‘سدرشن چینل’ کے ایک پروگرام میں ‘جامعہ کے جہادی’ نام کے پرومو پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ پروگرام میں اس چینل نے بتایا کہ یو پی ایس سی امتحانات میں مسلمانوں کی بڑھتی تعداد سے نوکرشاہی میں مسلمانوں کی گرفت مضبوط ہوئی ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر نجمہ اختر نے اس پروگرام کے تعلق سے کہا کہ "ہم نے اس بارے میں ایک میٹنگ طلب کی ہے جس میں اس چینل کے خلاف اشتعال انگیز مواد نشر کیے جانے سے متعلق ضروری قدم اٹھائے جانے کے بارے میں فیصلہ ہوگا۔” انھوں نے مزید کہا کہ یو پی ایس سی امتحان پاس کرنے والے جامعہ کی ریزیڈنشیل اکیڈمی کے ہر طالب علم کو اس چینل کے اشتعال انگیز اور نفرت انگیز پروگرام کے خلاف ایف آئی آر درج کرانی چاہیے۔ نجمہ اختر کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگوں کو شاید نہیں معلوم ہے کہ جامعہ کی ریزیڈنشیل اکیڈمی سے اس سال یو پی ایس سی امتحان پاس کرنے والے 30 طلبا میں سے تقریباً 50 فیصد طلبا غیر مسلم ہیں۔

واضح رہے کہ سدرشن نیوز چینل نے اپنے ایک پرومو میں نوکرشاہی میں مسلمانوں کی انٹری پر سوال اٹھائے ہیں۔ اس پروگرام کو اس کے ایڈیٹر اِن چیف سریش چوہانکے پیش کر رہے ہیں۔ چوہانکے نے اس پروگرام کا پرومو خود بھی ٹوئٹ کیا ہے اور اس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور آر ایس ایس کو ٹیگ کیا ہے۔ پرومو میں مسلمانوں کو نوکرشاہی میں درانداز بتایا گیا ہے، ساتھ ہی بڑی تعداد میں مسلم طلبا کو یو پی ایس سی امتحان پاس کرنے پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جامعہ کے طلبا کو ‘جامعہ کے جہادی’ نام دیتے ہوئے ‘یو پی ایس سی جہاد’ ہیش ٹیگ لگایا گیا ہے۔

سریش چوہانکے کے اس ٹوئٹ کی ٹوئٹر یوزرس سخت مذمت کر رہے ہیں اور بہت سے لوگوں نے سریش کا اکاؤنٹ سسپنڈ کر کے ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ جامعہ کی ریزیڈنشیل کوچنگ اکیڈمی کے 30 طلبا نے اس سال کا یو پی ایس سی امتحان کلیئر کیا ہے۔ جامعہ کی اکیڈمی یو پی ایس سی کے خواہش مند طلبا کو مفت کوچنگ دیتی ہے۔ اس کوچنگ میں اقلیتی، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کو ہی کوچنگ دی جاتی ہے۔ طالبات کو بھی کوچنگ کی سہولت دی جاتی ہے اور انھیں مفت میں ہاسٹل کی سہولت بھی مہیا کرائی جاتی ہے۔

یہاں قابل ذکر ہے کہ جامعہ یونیورسٹی نے اس سال مرکزی یونیورسٹیوں کی رینکنگ میں اول مقام حاصل کیا ہے۔ اس رینکنگ کو مودی حکومت کی وزارت تعلیم نے جاری کیا ہے۔ جامعہ نے اس رینکنگ میں جے این یو اور اے ایم یو دونوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مجموعی طور پر 40 یونیورسٹیوں میں اول مقام حاصل کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.