صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

40 منٹ چلا موت کا خونی کھیل ۔لیکن ریلوے وجہ بتانے سے قاصر۔۔

65,489

جے پور-ممبئی ٹرین فائرنگ کے واقعہ کی اصل وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ لیکن معاملے کی جانچ کرنے والی جی آر پی نے ملزم چیتن سنگھ اور ایسکارٹ ٹیم میں شامل دیگر آر پی ایف اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی ہے۔ جس میں کئی چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ واقعہ سے پہلے سورت ریلوے اسٹیشن پر ملزم چیتن سنگھ کی ٹرین میں موجود کچھ مسافروں کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔ چلتی ٹرین میں چیتن سنگھ چالیس منٹ تک موت کا خونی کھیل کھیلتا رہا اس دوران اس نے اپنا ہتھیار لیکر ٹرین کے کئی ڈبوں میں گیا پھر اس نے 20 میں سے 12 راؤنڈ فائر کئے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ چیتن گرم مزاج شخص ہے۔ واقعہ کے وقت وہ خود پر قابو کھو چکا تھا۔اسی دوران ایک مسافر کے موبائل فون پر ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں چیتن کو مسافروں سے میڈیا کوریج، پاکستان اور سیاست کے بارے میں بات کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں اس نے کہا کہ اگر آپ ہندوستان میں رہنا چاہتے ہیں تو یوگی، مودی اور اپنے ٹھاکرے کو ووٹ دیں۔, اس بات کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے کہ چیتن واقعی ذہنی مریض ہے یا نہیں؟ چیتن سنگھ نے اپنے ساتھیوں کانسٹیبل امے آچاریہ، نریندر پرمار اور سینئر اے ایس آئی تکارام مینا کے ساتھ سورت جانے والی ٹرین پکڑی تھی۔ ایک دن پہلے، وہ سوراشٹرا ایکسپریس کے ذریعے ممبئی سے ایک ایسکارٹ ٹیم میں سورت گیا تھا۔سورت سے نکلنے کے بعد اب تک سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن ولساڈ پہنچ کر چیتن نے اپنی خراب صحت کے بارے میں بتایا اور ڈیوٹی سے فارغ ہونے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھیوں نے اسے آرام کرنے کو کہا اور رائفل کو ایک طرف رکھنے کو کہا تاکہ وہ کچھ آرام کر سکے۔ اس دوران چیتن اپنے سینئر تکارام مینا سے بار بار ڈیوٹی سے فارغ کرنے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ اسی لیے آر پی ایف کنٹرول روم کو اطلاع دینے کے بعد ایک کانسٹیبل کو بھیجنے کو کہا گیا۔ لیکن تھوڑی دیر بعد چیتن نے کہا کہ وہ اب تھوڑا بہتر محسوس کر رہا ہیں تو وہ اپنی ڈیوٹی پوری کرے گا۔ پوچھ گچھ کے دوران کانسٹیبل اچاریہ نے بتایا کہ چیتن نے اس پر بھی حملہ کیا تھا۔ امیہ اچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیتن نے اس سے قبل بھی اس کا گلا دبانے کی کوشش کی تھی۔ یہی نہیں چیتن نے اس سے اس کی رائفل بھی چھین لی تھی۔ بعد میں اس نے اس سے برطرف کر دیا۔کانسٹیبل امیہ اچاریہ نے بتایا کہ چیتن سنگھ اور اے ایس آئی تکارام مینا کوچ نمبر B5 میں موجود تھے جب ہم ٹرین کے دوسرے ڈبوں میں گشت کے لیے گئے تھے۔ جب ٹرین صبح 5.15 بجے ویترنا اسٹیشن کے قریب پہنچی تو چیتن نے تکارام مینا کے جسم میں چار گولیاں چلائیں۔ اسی کوچ میں چیتن نے ایک مسافر قاد

Leave A Reply

Your email address will not be published.