صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

باندرہ ٹرمنس پربجرنگ دل کی غنڈہ گردی ، مسلم نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی

77,809

ویڈیوبھی وائرل کیا۔لوجہاد کاشوشہ چھوڑا گیا۔لڑکی اورلڑکا دونو ںنابالغ ہیں۔ امبرناتھ پولیس نے مستعدی کا مظاہرہ کیا ۔باندرہ جی آرپی ویڈیو کی جانچ پڑتال میںمصروف ۔۲۶؍دن پرانی واردات میں قانون ہاتھ میںلینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے

باندرہ ٹرمنس پرایک نابالغ مسلم لڑکے کوبجرنگ دل کے کارکنان نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے بے رحمی سےپیٹا ،جے شری رام کےنعرے لگائے اورلَوجہاد کاشوشہ چھوڑکر معاملے کوالگ رخ دینے کی کوشش کی لیکن امبرناتھ پولیس کی مستعدی نے ان کے منصوبوں کو ناکام بنادیا ۔ اس کا اعتراف لڑکے کے والد ریاض خان نے بھی کیا۔یہ وارادت ۲۱؍جولائی کوباندرہ ٹرمنس پرپیش آئی لیکن اس کا ویڈیو اب وائر ل ہوا ہےجس میںلڑکے کی بے رحمی سے پٹائی کرتے ہوئے سارا منظر قید ہے ۔اس وجہ سے یہ واردات موضوع بحث ہے جبکہ معاملہ ختم ہوچکا ہے اور لڑکے کو ۲۴؍جولائی کوبھیونڈی جیوینائل کورٹ سے ضمانت بھی مل چکی ہے۔ ویڈیو میںیہ منظربھی قید ہے کہ ایک نقاب پو ش لڑکی مارنے والوں سے کہہ رہی ہے ’اسے نہ مارو‘چھوڑدو۔‘

واردات کی حقیقت لڑکےکے والدکی زبانی

اس ضمن میں نابالغ لڑکے کے والد ریاض خان نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ میرا بیٹا اور غیر مسلم لڑکی ایک ساتھ شاستری ہندی اسکول میں زیر تعلیم تھے۔دونوں نے دسویں کا امتحان پاس کیا۔ ان دونوں کے درمیان کئی ماہ سے معاشقہ چل رہا تھا۔جب اس کی اطلاع میرے بڑے لڑکے اسرار خان کو ہوئی تو اس نے نابالغ لڑکی کے اہل خانہ کو بیٹی پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا اور ہم نے بھی اپنے بیٹے کو سخت تاکید کی۔لیکن اسی اثناء میں۲۱؍ جولائی کو دونوں گھر سے بھاگ کر باندرہ ٹرمنس پہنچے گئے۔ جب اس کی اطلاع میرے بڑے لڑکے اسرار کو ہوئی تو اس نے فوراً لڑکی کے اہل خانہ کو فون کرکے ساری تفصیلات سے آگاہ کیا۔‘‘ ریاض خان کے مطابق’’ لڑکی کے اہل خانہ نے بجرنگ دل کےکارکنان کو میرے بیٹے کی تصویر بھیج کر باندرہ ٹرمنس پر پکڑ لیا ۔ریلوے پولیس۲۱؍ جولائی کی رات دونوں کو امبرناتھ پولیس اسٹیشن لائی اور میرے بیٹےکے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ ۳۶۳؍کے تحت کیس درج کیا اور بھیونڈی چلڈرن ہوم بھیج دیا۔‘‘

ریاض خان نے مزید کہا کہ’’ اس وقت ۴۰؍ سے زائد بجرنگ دل کے کارکنان پولیس اسٹیشن میں جمع ہو گئے تھے لیکن پولیس نے مستعدی دکھائی اور حالات کو بگڑنے نہیں دیا۔بعدازاں۲۴؍ جولائی کو بھیونڈی جیونائل کورٹ نے میرے لڑکے کو ۳؍ہزار روپے پر ضمانت دے دی۔‘‘

غنڈہ گردی کرنے اورقانون ہاتھ میںلینے والو ںپرفوری کارروائی کا مطالبہ ایم آئی ایم کے ترجمان اورسابق رکن اسمبلی وارث پٹھان کہاکہ ’’پولیس کو پہلے ویڈیو کی تصدیق کرنی چاہئے اور اس کی بنیاد پر مناسب کارروائی کرنی چاہئے۔ویڈیو کی باریکی سے تفتیش اس لئے بھی ضروری ہے کہ غنڈہ گردی کرنے والوں کایہ دعویٰ کہ انہوں نے ایک نابالغ ہندو لڑکی کو مسلم لڑکے کے چنگل سے `چھڑایا، اورکچھ نے `لو جہاد بند کروکا نعرہ لگایا،اس کی حقیقت سامنے آسکے۔‘‘رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہاکہ ’’باندرہ اسٹیشن پر لو جہاد کا ہوا کھڑا کرتے ہوئے کچھ شرپسندوں نے ایک مسلم لڑکے کو بے رحمی سے پیٹا۔ ہم ۷۷؍ واں جشن آزادی منا رہے ہیں۔ ہمارے شہیدوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ مسلمانوں کو یہ دن بھی دیکھنا پڑے گا۔ممبئی پولیس اس کاسخت نوٹس لے اورتمام غنڈوں کو پکڑ کر سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں کوئی ایسی حرکت نہ کرسکے۔‘‘

باندرہ جی آرپی کے سینئرنے کہاہم ویڈیو کی جانچ کررہے ہیں اس تعلق سے باندرہ گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آرپی ) کے سینئر انسپکٹر ہیمراج کمبھارنے نمائندۂ انقلاب کےاستفسار پربتایا کہ’’ ۲۱؍ جولائی کو کچھ لوگوںکے ذریعے ایک لڑکے کوزدوکوب کرنے کاویڈیو وائرل ہواہے ،ہم اس کی جانچ کررہے ہیں۔ چونکہ یہ ویڈیو ابھی وائر ل ہوا ہے اورباندرہ ٹرمنس کا ہے اس لئے اس کی جانچ کی جائے گی،اگر پہلے شکایت کی گئی ہوتی تو اسی وقت جانچ کی جاتی ۔‘‘

سینئر انسپکٹر نے واردات کی تفصیل میںیہ بھی بتایاکہ ’’واردات والےدن جی آرپی میںکوئی شکایت نہیںدرج کروائی گئی تھی۔ بلکہ کچھ لوگوں نےلڑکے کو مارپیٹ کر نرمل نگر پولیس کے حوالے کردیا تھا ۔اس کے بعد نرمل نگر پولیس نے لڑکا اورلڑکی دونو ں کوامبرناتھ پولیس کے حوالے کر دیا کیونکہ وہاں لڑکی کے گھر والوں نے اپنی بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی ۔ اس کے بعد معاملہ ختم ہوگیا تھا لیکن اب چونکہ ویڈیو وائر ل ہواہے اس لئے باندرہ جی آرپی بھی جانچ کرے گی اور جو بھی خاطی پایا جائے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘

Leave A Reply

Your email address will not be published.