نئی دہلی :این آئی کی چھاپہ ماری میں امروہہ سے گرفتار مفتی سہیل و دیگر کا مقدمہ آج دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش ہوا ۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی جانب سے مقرر کردہ وکیل ایڈووکیٹ محمد نوراللہ عدالت میں پیش ہوئے ۔
ایس جے راکیش سیال نے ملزمین کی عدالتی حراست میں 26؍فروری تک کی توسیع کا حکم جاری کیا ۔ دریں اثناء جمعیۃ کے وکیل نے عدالت میں عرضی داخل کی کہ این آئی اے نے مطالبہ کے باوجود ایف آئی آر کی کاپی ملزمین کو نہیں دی ہے ۔ اس لیے ہم عدالت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں این آئی اے کو کاپی دیے جانے کی ہدایت دے ۔ ایس جے راکیش سیال نے 26؍فروری کی اگلی سماعت کے لیے اس عرضی کو قبول کرلیا ۔
اس سلسلے میں ایڈووکیٹ نوراللہ نے بتایاکہ ایف آئی آر کی کاپی کی حصولیابی ایک بنیادی حق ہے ۔ ملزم کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جان سکے کہ بالآخر ان پر کیا الزامات ہیں تا کہ وہ دفاع کی تدابیر اختیار کرسکے ۔ انھو ں نے بتایا کہ اس سلسلے میں این آئی اے کی جانب سے ٹال مٹول ہورہی تھی ۔ اس لیے ہمیں عدالت میں عرضی داخل کرنی پڑی ۔