وزیر نے حفاظتی اہلکار کے تبادلہ کی سفارش کی

مخالفت اور سخت تنقید کے بعد بالآخر انہوں نے اپنا حکم نامہ واپس لیا

ممبئی : حکومت مہاراشٹر میں وزیر برائے داخلہ رنجیت پاٹل اپنے ایک حکمنامہ کے سبب تنازعہ میں گھرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔ انہوں نے انتظامیہ سے ایک سلامتی اہلکار کو اس کی پسندیدہ جگہ پر پوسٹ کرنے کو کہا ہے ۔ ان کے اس حکم نامہ کے بعد بی ایم سی ملازمین کے درمیان مخالفت نظر آئی جس کے بعد وزیر کو اپنا حکم نامہ واپس لینا پڑا ۔ ہیمنت پوکھرکر بی ایم سی میں سلامتی گارڈ ہے ۔ وہ گذشتہ ۲۵ برسوں سے یہاں تعینات تھا اور اس کو کبھی ٹرانسفر نہیں کیا گیا ۔ کچھ ماہ قبل اسے انتظامیہ نے ہیمنت کا ٹرانسفر کردیا ۔ اسے باندرہ ایچ ویسٹ وارڈ میں نئی تعیناتی دی گئی ۔ لیکن وہ اس سے خوش نہیں تھا ۔ وہ چاہتا تھا کہ اس کا باندرہ ایچ ویسٹ سے ٹرانسفر واپس ہو جائے ۔ اپنے مطالبہ کو لے کر وزیر رنجیت پاٹل سے ملا ۔ اس نے وزیر نے گزارش کی کہ بائیکلہ رانی باغ زو میں کردیا جائے ۔ رنجیت پاٹل نے اس معاملہ میں انتظامیہ کو فون کیا اور ہیمنت کا ٹرانسفر بائیکلہ کرنے کو کہا ۔ ابندرہ ٹرانسفر کے محض تین مہینے کے اندر ہی اس کا ٹرانسفر رد کردیاگیا اور اسے پھر بائیکلہ میں تعینات کردیا گیا ۔ حکومتی اصول کے مطابق کسی تبادلہ کے درمیان کم از کم دو سال کا وقفہ ہونا لازم ہے ۔ وزیر کے اس حکم کے بعد بی ایم سی مستقل کمیٹی میں ہنگامہ بپا ہو گیا ۔ انتظامیہ کو اس کی وجہ سے وجہ بتائو نوٹس جاری کیا گیا ۔ نوٹس جاری ہونے کے بعد انتظامیہ نے ہیمنت کا ٹرانسفر رد کرتے ہوئے اسے واپس باندرہ بھیج دیا ۔ تعلیمی کمیٹی کے سربراہ منگیش ستامکر نے کہا کہ معینہ وقت پورا ہونے سے قبل کسی کا اس طرح اسیاسی قوت استعمال کرکے ٹرانسفر کروانا یا روکنا درست نہیں ہے ۔

Comments (0)
Add Comment