شری معین اشرف عرف بابا بنگالی کا آشرم مسلم مخالفین کی پناہ گاہ

اورنگزیب ؒ پر دل آزار بیان دینے اور بابری مسجد کی شہادت کو کانگریس کا کارنامہ قرار دینے والے سنجے نروپم کا ہاتھ بابا بنگالی کے ساتھ

ممبئی : سنجے نروپم کے اورنگزیب عالمگیرؒ کے تعلق سے دل آزار بیان پر مسلمانوں میں غصہ اور بے چینی ہے ان کا ماننا ہے کہ سنجے نروپم نے اپنا اصلی چہرہ دکھا دیا ہے ۔ واضح ہو کہ دو تین روز قبل سنجے نروپم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’اورنگزیب نے جس طرح سے سیاسی ، سماجی اور ثقافتی طور پر پورے ہندوستان میں ہندوئوں کی عبادتگاہوں اور مندروں کو مسمار کیا ، ٹھیک اسی طرز پر وزیر اعظم نریندر مودی بھی مندروں کو مسمار کرکے ہندوئوں کی ثقافتی شناخت کو اس ملک سے ختم کررہے ہیں‘ ۔

سنجے نروپم کا مذکورہ بیان دیکھیں کسقدر زہر میں ڈوبا ہوا ہے اور کیوں نہ ہو کہ وہ مسلمانوں کو گالیاں دینے والے سابق شیو سینک ہیں اور وہ سامنا کے ایڈیٹر کے طور پر بھی مسلمانوں کیخلاف خوب زہر اگلتے رہے ہیں ۔ اب یہی سابق شیو سینک اور مسلمانوں سے دل میں بغض رکھنے والے سنجے نرپم کو دیکھیں کس طرح شری معین اشرف سے ہنس ہنس کر باتیں کررہے ہیں اور بابا بنگالی انہیں شال اوڑھا کر اپنے آشرم میں اس کا استقبال کررہے ہیں ۔

کیا یہ تصاویر یہ ظاہر نہیں کرتیں کہ بابا بنگالی کا آشرم مسلم مخالفین کی پناہ گاہ ہے ۔ ممکن ہے کہ بابا بنگالی کو بھی یہ بھنک لگ گئی ہو کہ آئندہ پھر سے کانگریس کی مخلوط حکومت بننے والی ہے تو وہ کسی عہدہ کی لالچ میں مسلمانوں کی دشمنی میں دل آزار بیان دینے والے سنجے نروپم کے آگے پیچھے کررہے ہیں ۔ آخر بنگالی کے بھکتوں کی اس کی یہ حرکتیں نظر کیوں نہیں آتیں ؟ کیا مسلمان صرف آر ایس ایس اور بی جے پی کو ہی گالی دیتے رہیں گے یا ان کی نظر قوم کے ان سوداگروں پر بھی پڑے گی جو اپنے آشرموں میں مسلم مفاد کا سودا کرکے سیوین اسٹار طرز کی زندگی گزار رہے ہیں ۔

ایسا نہیں ہے کہ سنجے نروپم نے اس طرح کی بات پہلی مرتبہ کی ہے جسے زبان کے پھسلنے کا معاملہ قرار دے کر نظر انداز کردیا جائے ۔ وہ اس معاملہ میں کافی مشاق ہیں ۔ کئی سال قبل انہوں نے این ڈی ٹی وی پر روش کمار کے پرائم ٹائم میں بی جے پی کے لیڈر کے سامنے کہا تھا کہ کانگریس پر رام مندر مخالف ہونے کا الزام غلط ہے بابری مسجد کا تالا کانگریس نے کھلوایا ، شیلا نیاس کانگریس نے کروایا اور بابری مسجد توڑ کر اس کی جگہ پر عارضی مندر بھی کانگریس نے ہی بنوایا‘ ۔ ان کے اس بیان کے بعد ان کی بیوی نے لکھنو میں ایک سال قبل کہا تھا کہ راجناتھ سنگھ سے مل کر کہوں گی کہ رام مندر کب بنوارہے ہیں ۔

اب سنجے نروپم نے اورنگزیب عالمگیرؒ پر دل آزار بیان دے کر اپنی مسلم مخالف شبیہ پر پڑی ہوئی نام نہاد سیکولرزم اور جمہوریت کی دھول کو صاف کردیا ہے تاکہ مسلمان انہیں اچھی طرح پہچان لیں ۔ اس کے باوجود بابا بنگالی عرف شری معین اشرف کے آشرم میں ایسے مسلم مخالف کا استقبال اور عزت افزائی مسلمانوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment