گوونڈی سے بایو ویسٹ پلانٹ منتقل کرنے کی ہدایت

بامبے ہائی کورٹ نے ایس ایم ایس کمپنی کے پلانٹ کوشہریوں کےلئے نقصاندہ قرار دیتے ہوئے اسے رہائشی علاقے سے دورنصب کرنے کی ہدایت دی

رہائشی علاقے کے قریب دیونار میںبائیو میڈیکل ویسٹ کا پلانٹ نصب کرنے اوربائیو میڈیکل ویسٹ کو ضائع کرنے سے مقامی لوگوں کو ہونے والے سنگین طبی مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے گوونڈی نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی نامی تنظیم نے بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی تھی ۔ یاد رہے کہ مذکورہ بالا معاملہ میں اس سے قبل ۲۰۱۹ء میںبھی ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی جاچکی ہے جس پر ہائی کورٹ نے رہائشی علاقوں کے اطراف بائیو ویسٹ پلانٹ کو منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔

کورٹ نے سابقہ اور موجودہ داخل کردہ عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے نہ صرف رہائشی علاقے کے اطراف ایس ایم ایس کمپنی کے قائم شدہ پلانٹ کو ہٹانے بلکہ ایم آئی ڈی سی علاقے میں پلانٹ نصب کرنے سے قبل پلانٹ لگانے کیلئے طے شدہ زمین کا انتخاب کرنے اور تمام متعلقہ محکموں سے سروے کرانے کی ہدایت بھی دی ہے ۔

گوونڈی نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی نے وکلاء زمان علی اور نیل پائس کے توسط سے دیونار میں نصب کئے گئے میڈیکل بائیو ویسٹ پلانٹ کو رہائشی علاقے کے قریب لگانے کا الزام عائد کرتےہوئے بامبے ہائی کورٹ کےچیف جسٹس دیوندر کمار اپادھیائے اور جسٹس عارف ایس ڈاکٹر کے روبرو عرضداشت داخل کی تھی ۔ عرضداشت گزار تنظیم کے صدر شیخ فیاض عالم کے بقول مذکورہ بالا پلانٹ رہائشی علاقے کے قریب نصب کئے جانے سے یہاں آباد سیکڑوں مکینوں کو کئی طرح کے طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ پلانٹ کو منتقل کرنے اور پلانٹ لگنے کے سبب ا س سے متاثر ہونے والے افراد کو معاوضہ دینے کی اپیل کی گئی ہے ۔

داخل کردہ عرضداشت کے ذریعہ یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ اسے نصب کرنے سے قبل ریاستی و مرکزی پولیوشن بورڈ ، محکمہ ماحولیات اور دیگر متعلقہ محکموں سے نہ تو سروے کرایا گیا اور نہ ہی اس کی اجازت حاصل کی گئی اور ایس ایم ایس جیسی کمپنی کو بائیو میڈیکل ویسٹ کا پلانٹ لگانے کی اجازت دے دی گئی ۔ جبکہ قواعد کے مطابق مذکور ہ بالا پلانٹ رہائشی آبادی سے ۵۰۰؍ میٹر دور نصب کیا جانا چاہئے ۔ عرضداشت کے ذریعہ کورٹ سے پلانٹ کو منتقل کرنے کے علاوہ پلانٹ کے نصب کئے جانے سے متاثر ہونے والے مکینوں کو معاوضہ دیئے جانے کی اپیل بھی کی گئی ہے ۔

مذکو رہ معاملہ میں حکومت کی جانب سے ایس پی شیناؤے نے ایم آئی ڈی سی میں پلانٹ منتقل کئے جانے اور اس سلسلہ میں زمین کا انتخاب کرکے ۲۵؍ فیصد رقم ادا کئے جانے کی اطلاع دی تھی ۔ ساتھ ہی ماحولیات، پولیوشن بورڈ اور دیگر متعلقہ محکمہ کے سروے کے لئے ۳؍ ماہ کا وقت درکار ہونے کی بھی اطلاع دی تھی ۔

بامبے ہائی کورٹ نے دونوں فریق کی جرح سننے کے بعد چیف جسٹس دیوندر کمار اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر نے کہا کہ ’’ بائیو میڈیکل ویسٹ کے خطرناک ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسپتال میں میڈیکل بائیو ویسٹ کے موجود ہونے سے اسپتال میں داخل ہونے والے افرادکے ساتھ اس میں کام کرنے والا عملہ ،ڈاکٹر و طبی اسٹاف سبھی کئی طرح کے طبی مسائل کا شکار ہونے کے خطرات سے دوچار رہتے ہیں ۔ اگر آبادی سے دور ایم آئی ڈی سی میں پلانٹ نصب نہیں کیا جاتا ہے تو اس سے شہریوں کے ساتھ ساتھ طبی عملہ بھی متاثرہ ہوتا رہے گا۔‘‘ عدالت نے جہاں دیونار بائیو ویسٹ پلانٹ کو منتقل کرنے کی ہدایت دی وہیں کورٹ نے طے شدہ زمین پر بائیو میڈیکل ویسٹ پلانٹ کو نصب کرنے کے لئے مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کو متعلقہ سبھی محکموں کے ساتھ ۲؍ ہفتہ میں میٹنگ کرکے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت کو ۱۱؍ ستمبر تک کے لئے ملتوی کر دیا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment