صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

یوگی کی پولس ہندو مسلم دوستی کی دشمن : رہائی منچ

گاڑی ہندو کی اور مسلم خاندان کیسے ہو سکتے ہیں دوست : پولس

2,679

لکھنو : الہ آباد میں ہندو کی گاڑی میں مسلم خاندان کے سفر کرنے پر پولس کے ذریعہ کی گئی کارروائی پر رہائی منچ نے کہا کہ یوگی کو یہ پسند نہیں کہ ہندو اور مسلمانوں میں بھائی چارہ اور دوستی ہو ۔ یہ تنگ ذہنی کی نشانی ہے ۔ اس واقعہ نے یوپی پولس کے فرقہ وارانہ چہرے کو ایک بار پھر ظاہر کیا ہے جو یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ہندو کی گاڑی میں کوئی مسلم خاندان کیسے سفر کرسکتا ہے ۔ یہ اسی ذہنیت کی توسیع ہے کہ ہندو گھر میں مسلم کرایہ دار قبول نہیں کیا جاتا ۔ رہائی منچ کا وفد ایڈووکیٹ سنتوش سنگھ کی قیادت میں متاثرین سے ملاقات کرے گا ۔

رہائی منچ کے صدر محمد شعیب نے کہا کہ یوگی کی پریاگ راج کی پولس کو ہندو مسلم بھائی چارہ پسند نہیں ۔ پولس نے معاملہ کو فرقہ واریت کا رنگ دیا اور عوام نے اس کی پرزور مخالفت کی ۔ واضح ہے کہ عوام گنگا جمنی تہذیب کے ساتھ ہیں ۔ پولس نے گاڑی ڈرائیور جگدیش ، توصیف اور ان کے خاندان والوں کو مارا پیٹا اور ان پر فرضی مقدمے درج کئے ۔ منچ کے صدر نے مطالبہ کیا کہ فرضی مقدمہ فوری طور سے واپس لیا جائے نیز واقعہ کی اعلیٰ پیمانے پر تفتیش کرائی جائے اس کے بعد جو پولس اہلکار ملزم پائے جائیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔

رہائی منچ لیڈر رویش عالم بتاتے ہیں کہ ان کی اس واقعہ کے سلسلہ میں متاثرین سے گفتگو ہوئی ۔ توصیف نے بتایا کہ وہ دل کے مریض ہیں ،بیہوشی کی حالت میں ان کو سروپ رانی اسپتال لے جایا گیا ۔ صبح جب ان کی آنکھ کھلی تب پتہ چلا کہ وہ اسپتال میں ہیں ۔ توصیف زیادہ گفتگو کرنے کی حالت میں نہیں ہیں ۔ توصیف کے دوست اور گاڑی کے مالک سرویش اگرہری نے بتایا کہ ان کا دوست توصیف کل اپنے خاندان کے ساتھ ممبئی جارہا تھا ۔ میرا ڈرائیور جگدیش انہیں چھوڑنے گیا تھا ۔ لیکن الہ آباد میں سِوِل لائنس پولس کی چیکنگ میں پورے کاغذ دکھانے پر بھی وہ بولے پرمٹ کہاں ہے ؟ جب توصیف نے کہا کہ میرے دوست کی گاڑی ہے تو پولس والے بگڑ گئے ، گالی گلوج کرنے لگے اور کہنے لگے کہ گاڑی مالک ہندو اور تم مسلمان ، تمہارا دوست کیسے ہو سکتا ہے ۔ گاڑی کا چالان کردیا ، وجہ پوچھنے پر پولس نے توصیف کو مارنا شروع کردیا ، گاڑی میں بیٹھی خواتین بچانے کیلئے آئیں تو ان کے ساتھ بھی یوگی پولس نے بدتمیزی کی ۔ پولس کے ذریعہ کی جارہی زیادتی پر وہاں موجود عوام نے مخالفت کی لیکن یوگی کی پولس کسی کی سننے کو تیار ہی نہیں تھی ۔ پولس نے رات کو بھی جگدیش اور توصیف بہت مارا ۔ توصیف کی حالت بگڑ گئی کیوں کہ وہ دل کا مریض ہے ۔

یہ واقعہ الہ آباد کے سِوِل لائنس میں ہنومان مندر چوکی کا ہے ۔ سوناری رام گنج امیٹھی کا رہنے والا مسلم خاندان ممبئی کی ٹرین پکڑنے الہ آباد جنکشن جارہا تھا ۔ خواتین نے ٹرین کے ٹکٹ بھی دکھائے پر پولس نے ایک نہ سنی اور یہی رٹ لگاتی رہی کہ گاڑی ہندو کی اور اس پر سوار مسلم خاندان یہ کیسے ہو سکتا ہے ؟

Leave A Reply

Your email address will not be published.