صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بھارتی معیشت کی سست روی کی وجہ غیر یقینی صورتحال : نوبل انعام یافتہ محمد یونس

33,338

نئی دہلی : بنگلہ دیش کے نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے بھارتی معیشت میں سستی کی وجہ معاشی غیر یقینی صورتحال کو بتایا ہے ۔ بنگلہ دیش میں غریبوں کو قرض مہیا کرانے والے گرامین بینک کے موسس محمد یونس نے کہا ہے کہ مودی حکومت کو اس سستی سے نکلنے کے لئے سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے نے کہا کہ جب جب اس طرح کے حالات آتے ہیں تو لوگ سرمایہ کاری کے لئے جھجھک محسوس کرتے ہیں ۔ ایسے میں سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لئے جانے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ محمد یونس نے بزنیس ٹوڈے سے گفتگو مٰں کہا ’مجھے نہیں معلوم کہ بھارت میں کیا ہورہا ہے ، لیکن اصولی طور پر جب لوگوں میں غیر یقینی کا ماحول پیدا ہوتا ہے تو وہ سرمایہ کاری کرنے سے بچتے ہیں ۔ اگر بروقت پالیسی مٰں تبدیلی کی جائے تو سدھار ممکن ہے ۔ جب لوگ فیصلے نہیں لیتے تو وہ سرمایہ کاری بھی نہیں کرتے‘ ۔

یہ پوچھے جانے پر کہ مودی حکومت دوسری میقات میں بھی پوری اکثریت کے ساتھ حکومت میں آئی ہے پھر بھی معاشی سستی کیوں ہے ۔ اس سوال کے جواب میں وہ کہتے ہیں ’سیاسی استحکام اور سرمایہ کاروں کے استحکام کے درمیان راست تعلق نہیں ہوتا ہے ۔ میرا ماننا ہے کہ کہ تجارت سے جڑی شخصیتوں کو اس تعلق سے گفتگو کرنا چاہئے اور انہیں اپنے ’پتے‘ کھولنے چاہئیں ۔ وہ یقینی طور سے ہچکچا رہے ہیں ۔ لیکن انہیں اعتماد میں لئے جانے کی ضرورت ہے ۔ شاید وہ بہتر موقع کے انتظار میں ہوں ۔ ہوسکتا ہے کہ بھارت میں غریب طبقہ معاشی مندی سے اسقدر متاثر نہ ہو جتنا اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے لوگ ہوں ۔ غریب اپنی دنیا میں مصروف رہتے ہیں اور انہیں اس (معاشی سست روی) کی کوئی پرواہ نہیں ۔

محمد یونس نے روزگار کے مسئلہ پر کہا ’مجھے لگتا ہے کہ ترقی کے لئے ذاتی روزگار کو بڑھاوا دینا چاہئے ، خود روزگار آج بھی ایک اچھا نعم البدل ہے ۔ اگر آپ کو کوئی نوکری پر نہیں رکھتا تو آپ خود کا کام شروع کرسکتے ہیں ۔ جب آپ کہتے ہیں کہ مجھے نوکری میں دلچسپی نہیں اور میں صرف اپنا کام کرنا چاہتا ہوں تو آپ دیکھیں گے کہ ترقی شروع ہورہی ہے‘۔

بنگلہ دیش مٰں غریبوں کو قرض مہیا کرانے والے گرامین بینک کے موسس محمد یونس کو بنگلہ دیش حکومت نے گذشتہ دنوں مالی بے ضابطگی کے الزام میں ڈائریکٹر عہدہ سے ہٹا دیا تھا ۔ واضح ہو کہ محمد یونس ’سادھن‘ کی بیسویں سالانہ میٹنگ میں دہلی آئے تھے ۔ غور طلب ہے کہ بھارتی معیشت موجودہ حالت میں مندی کے دور سے گزر رہی ہے ۔ آٹو موبائل سے ریئل اسٹیٹ تک بری طرح متاثر ہے ۔ اب تک لاکھوں افراد کی ملازمت جاچکی ہے ۔ حکومت کی جانب سے اس تعلق سے اعلانات بھی کئے گئے ہیں ۔ جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ معیشت پھر سے دھیرے دھیرے پٹری پر آرہی ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.