صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

کورونا کے دور میں اپنی خدمات پیش کرنے والوں کا بائیکاٹ نہیں کیا جانا چاہئے : ہائی کورٹ

238,489

ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے کورونا کے خلاف جنگ میں حصہ لینے والے ملازمین کی حوصلہ افزائی اور ان کی خدمات کو سراہنے کی ضرورت ہے نا کہ ان کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے کیونکہ وہ روز مرہ کی طرح اپنے  فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں ۔ بامبے ہائی کورٹ میں پال گھر کے رہنے والے ایک شخص نے مفاد عامہ کے تحت ایک رٹ پٹیشن داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں حصہ لینے والوں کو عام لوگوں سے الگ تھلگ رکھا جائے ۔اس درخواست پر شنوائی کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس امجد سید نے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا ۔

پال گھر کے رہائشی چرن بھٹ نے بامبے ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن داخل کرتے ہوئے مانگ کی تھی کہ ضروری خدمات بہم پہنچانے والے ملازمین جو پال گھر سے ممبئی کا سفر کرتے ہیں ان کی رہائش کے لئے ممبئی میں ہی انتظامات کئے جانے چاہئیں ۔ درخواست کنندہ نے مزید کہا تھا کہ ان لوگوں کی وجہ سے وسئی اور ویرار جیسے علاقوں میں کورونا کے اثرات بڑھ سکتے ہیں اور یہی صورت حال تھانہ اور ڈومبیولی کی بھی ہے ۔

کورونا کے خوف سے درخواست کنندہ نے یہ بھی کہا کہ ضروری خدمات پیش کرنے والے کورونا سے متاثر ہورہے ہیں جن کی وجہ سے ان کے رہائشی علاقے میں عوام بڑے پیمانے پر کورونا سے متاثر ہوسکتی ہے ۔ عدالت جانے اس عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے جمعہ کے روز ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ان ملازمین کی ہمت افزائی کرنا چاہیئے تاکہ وہ بلا خوف وخطر اپنے فرائض کی انجام دہی اور زیادہ اچھے انداز میں کر سکیں ناکہ انہیں ان کی رہائشوں سے دور کرتے ہوئے ان میں احساس کمتری پیدا ہونے دیں ۔ان کے جذبے کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.