صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں یوم جمہوریہ تقریب جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی

اس موقع پر وائس چانسلر نے یونیورسٹی کا اجمالی جائزہ پیش کرتے ہوئے ہندستان کی ترقی و تعمیر میں اے ایم یو کے کردار کی تفصیلات پیش کی

1,512

علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں یومِ جمہوریہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہاکہ اس مبارک موقع پر ہم اپنے قومی پرچم کو سلام کرتے ہیں ، جو ہمارے لئے قومی افتخار کی علامت ہے اور ہم احترام کے ساتھ بھارت رتن باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو یاد کرتے ہیں اور انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جو ہندوستان کے پہلے وزیر قانون اور دستور ہند کے معمار تھے ۔

اے ایم یو میں آج جوش و خروش کے ماحول میں یوم جمہوریہ کی روایتی تقریب اسٹریچی ہال پر منعقد ہوئی ۔ پرچم کشائی اور این سی سی رضاکاروں کی روایتی پریڈ کے بعد وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم آج اپنے عظیم مجاہدین آزادی مہاتما گاندھی ، جواہر لعل نہرو ، مولانا ابوالکلام آزاد ، سردار پٹیل ، نیتاجی سبھاش چندر بوس اور دیگر محسنین کی قربانیوں کو یاد کرتے ہیں جنھوں نے برطانوی سامراج سے ٹکّر لی ، وطن کو آزاد کرایا اور بے شمار قربانیاں دیں تاکہ ہم سامراج اور نوآبادیاتی استحصال سے آزاد ہوکر خوشحال زندگی بسر کرسکیں ۔

پروفیسر منصور نے کہاکہ ہندوستان مختلف مذاہب و روایات ، زبانوں اور تہذیبی تنوع کا حامل ملک ہے ۔ انھوں نے کہا ’ہندوستان کا تنوع اور اس کی سماجی ، ثقافتی ، لسانی و مذہبی تکثیریت اس کی عظیم طاقت ہے ۔ ملک کے معماروں نے سماج کے مختلف طبقات کی تمناؤں اور آرزوؤں کی نمائندگی کی اور یہ انھیں کی دور اندیشی اور فکر کا نتیجہ ہے کہ سیکولر اصولوں کو ہندوستانی دستور میں جگہ دی گئی‘ ۔ پروفیسر منصور نے کہا کہ ہندوستان کثرت میں وحدت ، جمہوری قدروں ، وفاقیت ، رواداری اور سیکولر کردار کا علمبردار ملک ہے ۔ انھوں نے کہا ’سیکولرزم اور سرو دھرم سمبھاؤ کا تصور ہمیشہ سے ہندوستانی ثقافت کی روح رہا ہے اور یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں ہندوستانی باشندے برسہا برس سے امن و امان کے ساتھ رہتے آئے ہیں‘ ۔

وائس چانسلر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کے 72؍برسوں میں ہندوستان نے بہت کچھ حاصل کیا ہے اور ہماری ہر سال کی ترقی ہمیں اس راستے پر مزید آگے لے جاتی ہے جس کا خواب مجاہدین آزادی نے دیکھا تھا ۔ پروفیسر منصور نے کہا ’اے ایم یو کے عظیم بانی سرسید احمد خاں کا قوم کا تصور سیکولرزم اور مذہبی یکجہتی کے ساتھ مربوط تھا ۔ اے ایم یو نے اپنے بانی کی فکر ہمیشہ پاسداری کی ہے اور کسی مذہب، ذات یا نسل کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتا‘ ۔

پروفیسر طارق منصور نے کہا ’ہم اے ایم یو میں اپنے اقلیتی کردار اور تاریخی روایت کے تحفظ و بقا کے تئیں پابند عہد ہیں اور یونیورسٹی لگاتار ترقی کے راستے پر آگے بڑھ رہی ہے ‘۔ انھوں نے کہا ’حکومت اور بین الاقوامی رینکنگ ایجنسیوں سے ہم لگاتار اعلیٰ رینک حاصل کررہے ہیں ۔ لائف سائنس ، طب اور قانون کی فیکلٹیاں ملک کے اعلیٰ رینک یافتہ ادارے ہیں ۔ اے ایم یو پانچ ہندوستانی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے جسے حکومت نے گریڈ ٹو کی خودمختاری عطا کی ہے‘ ۔ وائس چانسلر نے کہا ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے بھی خوشی ہورہی ہے کہ حکومت ہند کی متعلقہ امپاورڈ کمیٹی نے اے ایم یو کو انسٹی ٹیوٹ آف اِمیننس کا درجہ دینے کی سفارش کی ہے‘ ۔

وائس چانسلر نے کہاکہ اے ایم یو حکومتی اور نیم حکومتی طبی عملے کو تربیت دے کر اترپردیش میں ماؤں اور بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے میں اہم رول ادا کررہا ہے ۔ انھوں نے کہا ’اے ایم یو نے کمبھ میلے میں عقیدت مندوں کو طبی مدد فراہم کرنے کے لئے 21رکنی ڈاکٹروں کی ٹیم بھیجی اور ہمارے طلبہ اور عملے نے کیرالہ کے سیلاب متاثرین کو مالی مدد فراہم کی‘ ۔

یوم جمہوریہ تقریب میں طالبہ نائلہ علوی (بی اے ، انگریزی) اور متین اشرف (اے ایم، اردو) نے بھی تقریریں کیں ۔

تقریب میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ایم ایچ بیگ بھی موجود تھے ۔ پرچم کشائی تقریب کی نظامت رجسٹرار عبدالحمید (آئی پی ایس) نے کی ۔

وائس چانسلر نے اس موقع پر یونیورسٹی گیمس کمیٹی اور احمدی اسکول کے ذریعہ منعقدہ ہاف میراتھن کے فاتحین کو انعامات بھی تقسیم کئے ۔ یونیورسٹی گیمس کمیٹی کے ہاف میراتھن میں لڑکوں میں منوج کمار ، عرفان خاں اور ایم سلمان نے بالترتیب اول ، دوئم و سوئم انعام حاصل کیا ، جب کہ لڑکیوں میں مونا اگروال ، شیوانی سنگھ اور ممتاز نے بالترتیب اوّل ، دوئم و سوئم انعام حاصل کیا ۔ احمدی اسکول کے ہاف میراتھن میں لڑکوں میں ساگر ، محمد کیف اور ایم احمد خاں نے ، جب کہ لڑکیوں میں پریتی کماری ، خوشبو اور صدیقہ فردوس نے بالترتیب اول ، دوئم اور سوئم انعام حاصل کیا ۔

مارچ پاسٹ میں بیسٹ پریڈ کی ٹرافی وائس چانسلر کے بدست آٹھویں یوپی این سی سی بٹالین ، اے ایم یو یونٹ کو عطا کی گئی ۔

وائس چانسلر نے یونیورسٹی ایکو کلب کے زیر اہتمام ’ایکو فوکس رن‘ کو بھی پرچم دکھاکر روانہ کیا جس کا مقصد ماحولیات و توانائی کے سلسلہ میں بیداری پیدا کرنا تھا ۔

اس سے قبل ایس ٹی ایس اسکول کے ذریعہ پربھات پھیری نکالی گئی ۔ عبداللہ ہال کے احاطہ میں بھی پربھات پھیری نکالی گئی ۔ یونیورسٹی کے سبھی دفاتر ، فیکلٹیوں ، کالجوں اور اسکولوں میں بھی یوم جمہوریہ تقریب منائی گئی ۔

یونیورسٹی ایڈمنسٹریٹیو بلاک کی عمارت ، وائس چانسلر لاج ، مولانا آزاد لائبریری ، فیکلٹی آف آرٹس ، یونیورسٹی کے کالجوں اور اسکولوں ، ڈین اور پرووسٹ دفاتر، ڈی ایس ڈبلیو اور پراکٹر دفتر پر بھی قومی پرچم لہرایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ایڈمنسٹریٹیو بلاک ، مولانا آزاد لائبریری ، وکٹوریہ گیٹ ، پالی ٹیکنک آڈیٹوریم ، بابِ سیّد اور آرٹس فیکلٹی کی عمارت کو قومی پرچم کے رنگوں میں روشن کیا گیا ۔

وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور یونیورسٹی ہیلتھ سروس بھی گئے جہاں انھوں نے بھرتی مریضوں کی خیریت دریافت کی اور انھیں پھل تقسیم کئے۔ سرسید ہال شمالی و مغربی میں شجرکاری بھی کی گئی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.