صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

لاک ڈاؤن کی وجہ سے موجودہ تعلیمی سال کے آغاز میں تاخیر ہوگی

تعلیمی ، معاشی اور حفظان صحت کے تعلق سے این سی پی سربراہ شردپوار کا وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو مشورہ

220,516

ممبئی : کورونا وبا کے پس منظر میں ، این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ریاست کی موجودہ صورتحال ، چیلنجوں ، احتیاطی تدابیر اور مختلف طبقات کو امداد فراہم کرنے کے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ ، تعلیم ، زراعت ، صنعت جیسے مختلف موضوعات پر اپنی تجاویز پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے انفکشن اور لاک ڈاؤن کی صورتحال کی وجہ سے موجودہ تعلیمی سال کے آغاز میں تاخیر ہوگی ۔

اس کے نتیجے میں طلباء اور اساتذہ کی تعداد کم ہونے کا خدشہ ہے جس کے سبب تعلیمی اداروں اورٹیکنالوجی اداروں کی آمدنی بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں ۔ کچھ تعلیمی ادارے مالی نقصان کی وجہ سے بند ہونے کا امکان ہے ۔ طلباء ، اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو نقصان نہ پہنچنے اور تعلیم کو درہم برہم نہ ہونے کے لئے بروقت اقدامات کرنے کے لئے ایک اسٹڈی گروپ یا کمیٹی مقرر کی جائے ۔

پوار نے مزید کہا کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کے حالات میں نرمی کرتے ہوئے ریاست میں صنعتیں شروع کرنے پر زور دیا ہے ۔ لیکن جو صورتحال سامنے آئیں وہ کافی نہیں ہیں ۔ فیکٹریاں شروع کرنے کی حالت میں نہیں ہیں کیونکہ ریاست اور ریاست سے باہر کے مزدوراپنے اپنے وطن میں منتقل ہورہے ہیں انہیں واپس لانے کے لئے ہمیں منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے ۔

شردپوار نے مزید کہا کہ ریاست میں بے روزگاروں کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لئےایکشن پلان تیار کرنا پڑے گا تاکہ انہیں روزگار سے کس طرح جوڑا جاسکے ۔

شردپوار نے پسماندہ ، ترقی یافتہ علاقوں کے لئے مراعات یافتہ اسکیموں کو نافذ کرنے پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ اس تناظر میں ریاست میں نئی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے  اور صنعتوں کی ترقی کے لئے نئی مراعات کی حوصلہ افزائی کی پالیسی متعارف کروانا ضروری ہیں ۔ لاک ڈاؤن کی کچھ شرائط میں نرمی کرتے ہوئے ریاست کی صورتحال کو بحال کرنا پڑے گا ۔ اس کے لئے ہر روز ایک مقررہ وقت طے کیا جانا چاہئے اور حکومت کے ذریعہ عوام کو ضروری مراعات کی معلومات پہنچانے کا انتظام کیا جانا چاہئے ۔ جبکہ دکانیں ، دفاتر ، نجی شعبے کے اداروں کوحکومت کی ہدایت کے مطابق کئی مراحل میں کھولاجانا چاہئے۔

پوار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سرکاری اور نجی کمپنیوں میں کام کرنے کی رفتار سست پڑ گئی ہے ۔ درآمدات ، برآمدات اور اندرون ملک نقل و حمل بڑھانے کے لئے تاجر افراد اور شعبہ سے جڑے ماہرین سے مشورہ بھی کیا جانا چاہئے تاکہ ہمیں مدد مل سکے ۔ عوام میں یہ اعتماد پیدا کرنے کے لئے کہ ریاست میں صورتحال معمول پر آرہی ہے  اس کو سمجھانے کے لئے ریاستی وزراء اور عہدیداروں کی سرگرمیوں میں مزید اضافے کی ضرورت ہے ۔ وزراء اور عہدیداروں کو ان کے دفتر میں موجود ہونے کے لئے مناسب ہدایات جاری کی جائیں ۔

شردپوار نے وزیر اعلی سے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے نقل و حمل بری طرح متاثر ہے ہمیں ریاست کے اندر روڈ ٹرانسپورٹ کو بتدریج بحال کرنے کے لئے مناسب اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ ہوائی اور ریل خدمات کی بحالی کے لئے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے ۔

کورونا کی بیماری اتنی جلدی ختم نہیں ہوگی ۔ لہذا زندگی کے ایک حصے کے طور پر کورونا کو سمجھنے اور اس سے آگاہی اور صحت کی دیکھ بھال کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے ۔ شرد پوار نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی جانب اشارہ کیا کہ جاپان میں گرچہ کوئی انفیکشن نہیں ہے لیکن لوگ اپنی روزمرہ کی زندگی میں ماسک ، صحت سے متعلق اصولوں پر سختی سے کاربند ہیں ۔

عوام سے اپیل  کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ کہ وہ کرونا انفیکشن سے بچنے کے لئے وقتا فوقتا دستانے پہنیں ، ماسک استعمال کریں ، صابن سے ہاتھ دھوئیں ، اور شعبہ اطلاعات ، تعلقات عامہ ، میڈیا اور اشتہارات کے ذریعے آگاہی ، معلومات اور تجاویزخود بھی عمل کریں اور اپنے متعلقین کو بھی عمل کرنے کی ترغیب دیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.