اردو زبان کی بقاء کے لیے پرائمری اردو نظام تعلیم کی بقاء بہت ضروری ہے۔پدم شری ڈاکٹر ظہیر قاضی اردو میڈیم کے طلباء کو اس بات پر احساس برتری ہونا چاہیے کہ انہیں اردو کے ساتھ دیگر زبانوں پر بھی عبور ہوتا ہے۔شاہد لطیف
ممبئی 26 نومبر: انجمن اسلام سی ایس ٹی کے احمد زکریا آڈیٹوریم میں آج اردو کارواں کے دس روزہ ادبی تعلیمی اور ثقافتی پروگراموں پر مبنی آٹھویں عشرہء اردو کا شاندار آغاز ہوا۔مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکیڈمی کہ ایگزیکیوٹو آفیسر شعیب ہاشمی نے ذمہ داران اردو کارواں کو مسلسل آٹھویں عشرہء اردو کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ "اردو میڈیم طلبہ کو مقابلوں کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرا کر اردو کارواں ایک بڑی خدمت انجام دے رہا ہے.شاہد لطیف مدیر روزنامہ انقلاب نے اپنے خطاب میں طلبہ سے کہا کہ آپ لوگ خوش نصیب ہیں کہ آج اردو کارواں کی طرح تنظیمیں موجود ہیں جو آپ کی لوگوں کی ادبی و تعلیمی سرپرستی کرتی ہیں۔اردو میڈیم طلبہ کو اس بات پر احساس برتری ہونا چاہیے کہ انہیں اردو کے ساتھ دیگر زبانوں پر بھی عبور حاصل ہوتا ہے۔
پروگرام کی صدارت کر رہے بدمشری ڈاکٹر ظہیر قاضی صدر انجمن اسلام نے کہا کہ اردو کی بقا کے لیے پرائمری سطح پر اردو نظام تعلیم کی بقاء بہت ضروری ہے۔عشرہ ءاردو کی طرح مقابلے طلبہء میں اعتماد اور صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔آپ نے مزید کہا کہ” انجمن اسلام اپنے قیام سے لے کر اب تک فروغ اردو کے مشن میں مسلسل کوشاں ہے اور اس ضمن میں سنجیدہ کام کرنے والوں کو اجتماعی منصوبہ بند کام کی ضرورت ہے۔ممبئی اور تھانہ اضلاع کہ کئی کالج کے طلبہ نے تمثیلی مقابلے میں حصہ لیا مگر اس میں مولانا ابوالکلام آزاد ،علامہ اقبال، احمد ندیم قاسمی، منظر بھوپالی اور مرزا غالب کے کرداروں کو خاص طور داد ملی۔
ان مقابلوں میں بطور منصف آئیڈیا گروپ کے روح رواں معروف ڈرامہ نگار و ہدایت کار مجیب خان،نوجوان ڈرامہ نگار عدنان سرکھوت اور ہماری پرتھا تنظیم کے بانی معروف شاعر سدھارتھ شانڈیلیا نے باریک بینی سے اپنے فرائض انجام دیے اور طلبہ کی خوبیوں اور کچھ خامیوں کو اجاگر کیا۔اس سے قبل فرید احمد خان صدر اردو کارواں نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا اور اردو کارواں کے اغراض مقاصد بیان کرتے ہوئے اور عشرہ اردو کے انعقاد کی تاریخ بیان کی۔انہوں نے بتایا کہ اردو کارواں اورنگ اباد بھی انہی دس دنوں میں متوازی عشرہ اردو کا انعقاد کر رہا ہے۔پروگرام میں بھنڈی کے معروف سینیئر شاعر خلیق الزماں نصرت صاحب نے بھی شرکت کی اور طلبہ سے بہت ہی اہم ادبی نکات پر مبنی باتیں کی۔سینیئر شاعر احمد وصی نے بھی اظہار خیال کیا۔
اس پروگرام میں بہت ہی خوبصورت اور ادبی نظامت سے سامعین کو باندھے رکھنے کا کام محسن ساحل نے انجام دیا۔ار سی ڈی ایٹ کالج کی پرنسپل اور رکن مجلس عاملہ اردو کارواں رسم شکریہ ادا کی۔فاروق سید ( گل بوٹے)معروف شاعرہ اور ادیبہ رکن مجلس عاملہ تبسم ناڈکر نیز وقار احمد سر رکن مجلس عاملہ نے شرکت کر پروگرام کو رونق بخشی۔اس اہم پروگرام میں احمد سر ایکسپرٹ کلاسز دھاراوی،ڈاکٹر خالد احمد پرنسپل آر سی ڈی ایڈ کالج ماہم،الیاس سر صدر آیٹا ممبئی اور ار سی ڈی ایٹ کالج امام باڑہ کے جملہ اسٹاف نے شرکت کی۔اخر میں منتظمین کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا کہ جمعرات 28 نومبر کو انجمن اسلام اکبر پیر بھائی کالج ہال میں انٹر کالج مقابلہ بیت بازی کا انعقاد کیا جائے گا۔