صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے سرجنوں نے نادر ٹیومر کا آپریشن کرکے 60؍سالہ شخص کو نئی زندگی دی

1,201

علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے کارڈیوویسکولر سرجنوں کی ٹیم نے ایک 60؍سالہ شخص کے کولہے کی جگہ سے ایک ایسے ٹیومر کو آپریشن کرکے نکالا جو کولہے کے رگ دار عضلات میں شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں نے چار گھنٹے کی سرجری میں ٹیومر کو کامیابی کے ساتھ نکال دیا ۔ مریض کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے اور اس کی حالت بہتر ہے ۔

اِگلاس کے رہنے والے 60سالہ ہردَم سنگھ نے اپنی اس بیماری کے علاج کے لئے نئی دہلی اور این سی آر کے مختلف اسپتالوں میں دکھایا اور کئی ڈاکٹروں سے رجوع کیا ، آخر کار وہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) پہونچا، جہاں جانچ کے دوران پتہ چلا کہ کولہے کا یہ ٹیومر پیٹ کی خون کی رگوں سے بھی جُڑا ہوا ہے ۔ مختلف جانچوں کے بعد دو مرحلے میں آپریشن کی حکمت عملی طے کی گئی ۔

سرجری سے پہلے انٹروینشنل کارڈیولوجسٹ پروفیسر آصف حسن (ڈائرکٹر، سنٹر آف کارڈیالوجی) اور کیتھ لیب کے ڈاکٹر ملک ایم اظہرالدین نے ٹیومر میں خون کی سپلائی روکی اور ڈاکٹر محمد اعظم حسِین اور ڈاکٹر غضنفر نے نامور کارڈیوویسکولر سرجن پروفیسر ایم ایچ بیگ (پرو وائس چانسلر) کی نگرانی میں ٹیومر کو آپریشن کرکے نکالا۔ اس درمیان ڈاکٹر ندیم رضا اور ان کی ٹیم نے مریض کو انستھیسیا دیا، جب کہ ڈاکٹر عروج ، ڈاکٹر عتیق اور ڈاکٹر یشونت نے آپریشن کے بعد کے مرحلے کو سنبھالا ۔

سرجری ٹیم کو اس کامیاب آپریشن پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے پروفیسر ایم ایچ بیگ اور پروفیسر ایس سی شرما (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن) نے کہاکہ جے این ایم سی میں پیچیدہ سرجریاں کامیابی کے ساتھ کی جارہی ہیں ، جس کے لئے پہلے مریضوں کو بڑے شہروں کا رخ کرنا پڑتا تھا ۔

کارڈیوتھوریسک سرجری شعبہ کے سربراہ پروفیسر محمد اعظم حسِین نے کہا کہ مذکورہ سرجری بہت کم خرچ میں کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ہردم سنگھ کی مالی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہ کسی پرائیویٹ اسپتال میں اس سرجری کا خرچ برداشت کرسکتا، جہاں اسے یہ بھی بتایا گیا تھا کہ یہ سرجری خطرات سے پُر ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.