صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

وصولی جگت کا بے تاج بادشاہ سلیم مہاراج گرفتار

کئی افسران تفتیش کے دائرے میں آسکتے ہیں

235,824
ہفتہ وصولی کے بے تاج بادشاہ سلیم مہاراج

ممبئی : ممبئی بدعنوانی مخالف شعبہ نے سلیم مہاراج عرف خبری لال کو وصولی کے معاملہ میں گرفتار کیا گیا ہے ۔ ممبئی کرائم برانچ نے حال ہی میں گرفتار انڈر ورلڈ ڈان اعجاز لکڑا والا کولے کر تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ سلیم مہاراج اس کا بے حد قریبی ہے ۔ کرائم برانچ کی تفتیش میں سلیم مہاراج کے بارے میں لکڑاوالا سے کئی اہم معلومات ملی تھی ۔تب سے وہ کرائم برانچ کے راڈار پر تھا ۔

سلیم مہاراج ممبئی اور مہاراشٹر سے ان لوگوں کی جانکاریاں لکڑاوالا سے ساجھا کرتا تھا جنہیں وصولی یا دھمکی دے کر پیسے اینٹھنے ہوتے تھے ۔ شہر کے کئی بڑے تاجروں اور فلمی ستاروں کی معلومات ان کے نمبر اور پتے جیسے کئی اہم معلومات سلیم مہاراج اکٹھا کرکے لکڑاوالا کو مہیا کراتا تھا اور اس کے بعد لکڑاوالا انہیں یا اپنے گُرگوں کے ذریعہ فون کرتا تھا اور انہیں دھمکی دیتا تھا ۔

کئی معاملات میں دھمکی کا اثر نہ ہونے پر لکڑاوالا نے فائرنگ بھی کروائی تھی جس ٹارگیٹ کے بارے میں سلیم سے لکڑاوالا کو پوری جانکاری ملی تھی مہاراج کیخلاف پچھلے سال ممبئی کے پائیدھونی پولس اسٹیشن میں کلو سونا جو کہ دبئی سے ممبئی اسمگل کرکے لایا گیا تھا اسے ہڑپنے کے الزامات میں معاملہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد این آئی پی ایس افسر کے حکم کے بعد محض کچھ گھنٹوں میں کیس دوسرے پولس اسٹیشن میں ٹرانسفر کردیا گیا اور اس طرح ایک کلو سونا مہاراج ہضم کرگیا ۔

سلیم مہاراج کی گرفتاری کے بعد کئی افسران پر بھی گاج گرسکتا ہے ۔ جس کی وجہ سے کرائم برانچ پولس اور اے ٹی ایس میں افراتفری کا عالم ہے ۔ کیوں کہ مہاراج بیتے ہوئے کئی سال سے وصولی میں کافی متحرک تھا ۔ اس کے سر پر ممبئی پولس میں اعلیٰ عہدوں پر فائز آئی پی ایس اور موجودہ وقت میں اے ٹی ایس میں متعین آئی پی ایس افسر کا ہاتھ ہے جس کی وجہ سے مہاراج خد کو ممبئی کا وصولی اور مانڈوالی یکے بادشاہ سمجھتا تھا بیتے کئی سالوں میں اس آئی پی ایس کا مہاراج کے سر پر ہاتھ ہونے کی وجہ سے مہاراج نے نہ جانے کتنے لوگوں سے وصولی کی ہے اور نہ جانے کتنے لوگوں کو جیل پہنچادیا ہے ۔

موجودہ دور میں ممبئی پولس کمشنر سنجئے بروے کے سبب مہاراج کی بیند بجادی گئی ہے اور مہاراج سلاخوں کے پیچھے پہنچ گیا ۔ مہاراج کی گرفتاری کے بعد وہ آئی پی ایس افسر بہت ناراض ہیں جس کے دم پر مہاراج وصولی کیا کرتا تھا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.