صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبئی کا اردو اخبار اور اس کا صحافی ٹورینٹ پاور کا ترجمان بنا

62,730

ممبئی : عوام اپنے اطراف میں یہ گودی میڈیا کے تعلق سے ضرور سنتے ہوں گے ۔ لیکن کیا اردو قارئین و ناظرین کو معلوم ہے کہ اس کا وجود مین اسٹریم میڈیا کے علاوہ اردو میڈیا میں بھی ہے ؟ واضح ہو کہ اردو صحافت اول روز سے مشن کے طور پر شروع ہوئی اور اب سے دو تین دہائی تک یہ اسی پر قائم رہی ۔مگر اردو صحافت میں اب ایسے صحافیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے یا اردو اخبار کے مالکین کی اکثریت بھی ایسی ہے کہ انہیں مشن کے بجائے کمیشن سے مطلب ہے ۔

یہ معاملہ تو ہم کافی عرصہ سے دیکھ ہی رہے تھے کہ اردو اخبارات مال غنیمت کی لالچ میں قوم کے ایسے طبقہ کو قائد کی حیثیت سے قوم پر مسلط کرنے کا بیڑہ اٹھاچکے ہیں جن کو ٹھیک ٹھیک بولنا بھی نہیں آتا اور قوم کی خدمت اور اس کیلئے کام کرنا کس چڑیا کا نام ہے ۔ اس پر اردو ادیبوں اور شاعروں نے کافی کچھ طنز و مزاح کے پیرائے میں کہا بھی ہے ۔ مگر بے حسی اور بے غیرتی کی انتہا ہے کہ اس کا کوئی اثر اردو صحافت میں خدمات پیش کرنے والے افراد پر نہیں ہوتا ۔ اصل میں وہ خدمات سے زیادہ وصول کرنے پر ایمان رکھتے ہیں ۔

تین چار سال قبل شروع ہونے والے اردو کے ایک روزنامہ سے جڑے ایک صحافی نے ایک ایسے بجلی سپلائی کمپنی کی ترجمانی کی ہے جو غریب عوام کو لوٹنے کیلئے معروف ہے ۔ خبر سے منسلک تصویر دیکھ کر اور اسے پڑھ کر آپ بخوبی جان جائیں گے کہ کون سا اردو کا اخبار ہے اور وہ کون صحافی ہے جس نے اپنے ضمیر کو تھپکی دے کر سلادیا اور عوام دشمن کمپنی کی ترجمانی شروع کردی ہے ۔افسوسناک پہلو یہ ہے کہ مذکورہ پاور سپلائی کمپنی ٹورینٹ کی عوا می پیمانے پر مخالفت کے باوجود حکومت نے اسے عوام کو لوٹنے کیلئے ممبرا میں پاور سپلائی کا کام سونپ دیا ۔

اس سے قبل ٹورینٹ ایک اور مسلم اکثریتی بستی بھیونڈی میں موجود ہے اور اس کیخلاف عوامی غصہ کا اظہار اکثر ہوتا رہتا ہے ۔ لیکن اس دور میں شاید غریب عوام کی کوئی سننے والا ہی نہیں ہے ۔ ایک اخبار یا دیگر ذرائع ابلاغ ہی عوام کا واحد سہارا تھے وہ بھی بک چکے ہیں ۔ اس سے بھی افسوسناک بات یہ ہے کہ اردو کے اخبارات جو مشن کے ساتھ شروع ہوئے تھے وہ بھی کمیشن کے مایا جال میں پھنس چکے ہیں ۔ ورلڈ اردو نیوز پورٹل ممبرا اور بھیونڈی کے بجلی صارفین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ٹورینٹ پاور کی بے ضابطگیوں کی تفصیل ورلڈ اردو نیوز کے ای میل آئی ڈی [email protected]  پر بھیجیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.