صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبئی کے  مسلمانوں کی تاریخ پر ایک نئی مستند اور صحافی سعید حمیدکی تحقیقی کتاب منظرعام پر

35,069

ممبئی : ممبئی کے  مسلمانوں کی تاریخ پر ایک نئی مستند اور تحقیقی  کتاب جلد ہی منظر عام پر آرہی ہے اور اس  میں بمبئی کے مسلمانوں کی حقیقی زندگی اور ان کے معلومات کو پیش کیا ہے جس کو اردوصحافت  کے ایک سینئر صحافی سعید حمیدنے اپنی تحقیقات سے قلمبند کیا ہے اور کئی نئے انکشافات کیے ہیں۔


سعید حمید نے اپنی کتاب” دی ان ٹولڈ ہسٹری آف خلافت ہاؤس”میں خلافت تحریک ،خلافت ہاؤس اور جلوس میلاد النبی کے بارے میں تحقیقات کے بعد تفصیل پیش کی ہے۔

سعید حمید نے ایک اہم ترین انکشاف یہ کیا ہے کہ عروس البلاد ممبئی میں عیدمیلاد کا جلوس پہلی بار خلافت ہاؤس سے نہیں بلکہ جنوبی ممبئی میں کرافورڈ مارکیٹ پر واقع جامع مسجدسے برآمد ہوا۔اور ایک عرصہ تک اس کا سلسلہ جاری رہا تھا۔  میلاد کی ابتدا کے بارے میں نئے انکشافات ہوئے ہیں۔  دی ان ٹولڈ ہسٹری آف خلافت ہاؤس،  کا تحقیقی کام ہے۔ 

 
سعید حمید کے مطابق "میری کتاب میں پہلی بار جمعہ مسجد سے نکالے جانے والے عید میلادالنبی کے جلوس کی تفصیلات ہیں جس  کی رپورٹ ہے جو کہ 9 اگست 1930 کو بامبے کرانیکل کے نیشنلسٹ روزنامہ میں شائع ہوئی تھی۔”


انہوں نے مزید کہاکہ بمبئی کرانیکل  1919 سے 1929 تک اور دیگر ذرائع کی فائلیں چیک کیں لیکن 1930 سے ​​پہلے ممبئی میں عید میلادکے سلسلہ میں جلسہ یا جلوس کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ملا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پہلی بار جامع مسجد سے جلوس نکلاوہ خالصتاً مذہبی تھا اور اس کا کوئی سیاسی مقصد یا ہندو مسلم ایجنڈا نہیں تھا،جبکہ عید میلاد پر عوامی تقریبات کا آغاز 1931 سے ہواتھا۔انہوں نے کہاکہ قوم پرست مسلمانوں نے سر کاوس جی جہانگیر ہال دھوبی تالاب میں جلسہ منعقد کیا ،جس میں  ہندو ،مسلم ،پارسی، عیسائی، سکھوں نے شرکت کی تھی۔


 سعید حمید نے کہاکہ "میں نے 1931 سے 1947 تک ہونے والے اس طرح کے جلسوں کی رپورٹ بمبئی کرانیکل انگریزی روزنامہ کی فائلوں کے ذریعے مرتب کی جس کی بنیاد سر فیروز شاہ مہتا نے رکھی تھی اور جس کے مدیران میں ایف کے نریمن اور سید عبداللہ بریلوی شامل تھے، بامبے کرانیکل کی فائلوں کے ذریعے جو کہ ایک نیشنلسٹ انگریزی روزنامہ اور کانگریس کا ادارہ تھا، میں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ خلافت ہاؤس سے پہلا عید میلاد جلوس 1935 میں شروع ہوا تھا۔جبکہ میرے استفسار سے یہ بھی معلوم ہوا کہ گاندھی جی نے 1919 سے 1947 تک بمبئی میں کبھی بھی عید میلاد کے کسی جلوس یا جلسہ عام میں شرکت نہیں کی .

Leave A Reply

Your email address will not be published.