صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ممبئی میں معین اشرف اور اُسکے غنڈے مسلکی تشدد پھیلانا چاہتے ہیں، مسلمان خوفزدہ پولیس میں شکایت درج

87,644

ممبئی : خبر ملی ہے کہ ممبئی میں معین اشرف عرف بابا بنگالی اور اس کے غنڈے مسلکی تشدد پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ یہ بات ایک ویڈیو سے ظاہر ہوتی ہے جس میں معین اشرف ایک شخص کو کہہ رہا ہے کہ تو غیر مقلد ہے تیرا کام ہی فساد پھیلانا ہے ۔ وہ کہتا ہوا نظر آرہا ہے کہ ’’ہم گالیاں دیں گے ، ہم ماریں گے‘‘؟ آگے وہ مذکورہ شخص کو کہتا ہوا نظر آتا ہے کہ تو اس قابل ہی نہیں کہ تجھے مارا جائے یہ کہتے ہوئے وہ اور اس کے غنڈے اس شخص پر لپکتے ہیں اور اس کے ساتھ دھکہ مکی کرتے ہیں۔ لیکن جیسے ہی اسے احساس ہوتا ہے کہ ویڈیو ریکارڈنگ ہورہی ہے وہ اور اس کے غنڈے وہاں سے کھکنا شروع ہوجاتے ہیں ۔

غیر مقلد کہہ  کر کسی کو نشانہ بنانے والے اور دھکہ مکی کرنے والے یہ لوگ معین اشرف عرف بابا بنگالی کے لوگ ہیں، جو اسی علاقے کے رہنے والے محمد زبیر پر مسلکی فقرہ کس رہے ہیں ، دھمکیاں دے رہے ہے ۔ جب زبیر نے مزاحمت کی تو انکے ساتھ دھکا مکی کرنے لگے ، اور جب انہیں پتہ چلا کہ سب کچھ موبائیل میں ریکارڈ کیا جا رہا ہے تو یہاں سے کھسکنے لگے ۔ اس بعد زبیر نے مقامی پولیس تھانے میں معین اشرف کے خلاف شکایت درج کرائی ۔

متاثرہ شخص محمد زبیر سے اس بارے میں گفتگو کی تو زبیر نے بتایا کہ انھیں اور انکے اہل خانہ کو اس لئے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ انہوں نے اسی علاقے کے کسی مسئلہ میں معین کے خلاف پولیس تھانے میں گواہی دی تھی جسکا خمیازہ انھیں بھگتنا پڑ رہا ۔ زبیر کہتے ہیں کہ انھیں اور انکے اہل خانہ کی جان کو خطرہ ہے ۔ اطلاعات کے مطابق زبیر کا یہ خوف بلا وجہ بھی نہیں ہے ۔ اس سے قبل سیرت اخبار کے ایڈیٹر مرحوم معین الدین اجمیری پر بھی قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے ۔ ممبئی کے اردو قارئین اچھی طرح جانتے ہیں کہ اردو کا ہفت روزہ اخبار سیرت اپنی بیباکانہ اور بے لاگ خبروں اور تبصروں کیلئے معروف تھا اور وہ مسلمانوں میں چھپے ہوئے کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے میں اپنی مثال آپ تھا ۔

نیز معین اشرف عرف بابا بنگالی اپنے گرگوں کے ذریعہ صحافیوں کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کیلئے بھی بدنام ہے ۔ اس نے کم از کم دو صحافیوں کیخلاف تو اس کے گرگوں نے کئی کئی اور مہاراشٹر کے مختلف علاقوں سے ایف آئی آر درج کرایا تھا ۔ لیکن شاہد انصاری کیخلاف ایف آئی آر درج کروانا اسے مہنگا پڑگیا اور اب اس کے حکم پر کوئی پولس اسٹیشن حرکت میں نہیں آتا کیوں کہ ناگپاڑہ پولس اسٹیشن کو کافی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

چونکہ معاملہ دو فریقین سے جڑا ہوا ہے اور اس میں معین اشرف کے خلاف ناگپاڑہ تھانے میں شکایت درج کرائی گئی ہے اس لئے ہم نے اس بارے میں معین اشرف سے بھی انکا موقف جاننے کی کوشش کی لیکن انہوں نے فون نہیں اٹھایا اور نہ ہی میسیج کا جواب دیا۔ معین میاں عرف بابا بنگالی اور اس کے غنڈوں کے عتاب کا شکار ہونے والے زبیر نے نے بتایا کہ ہم نے ناگپاڑہ پولس اسٹیشن میں شکایت تو کی ہے مگر پولس اہلکار کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں الٹا وہ مجھے دھمکا رہے ہیں ۔ زبیر نے یہ بھی بتایا کہ ناگپاڑہ پولس اسٹیشن کے اہلکار نے کہا کہ تمہاری حیثیت ہے معین میاں سے لڑنے کی وہ بہت بڑے ہیں اس کی پہنچ اوپر تک ہے ۔ تعجب ہے کہ ابھی دو روز قبل ہی پولس کمشنر نے پولس اسٹیشن آنے والوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی ہدایت جاری کی تھی ۔

اسی علاقے میں چھوٹا سونا پور میدان ہے جو انجمن اسلام کی ملکیت ہے جسے معین اشرف نے غیر قانونی طریقے سے قبضہ کر لیا ہے اب اسکے ذریعہ یہاں کے اطراف میں موجود مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ علاقے کے مکینوں نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی مسلمانوں پر ہونے والے اس ظلم کے خلاف پر امن طریقے سے مظاہرہ کرینگے ۔  

Leave A Reply

Your email address will not be published.