صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

اہم کابینی وزرائ کی شردپوار کی سربراہی میں میٹنگ

چوتھے مرحلہ کے لاک ڈاون کے لئے منصوبہ بندی اور لائحہ عمل کی تیاری

214,252

ممبئی : لاک ڈاون کی موجودہ صورتحال اور چوتھے مرحلے میں لاک ڈاون کس طرح کیا جائے گا؟ اس کی منصوبہ بندی کے لئے دادر میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی اس میٹنگ میں ریاست کی معاشی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے صدرشردپوار، وزیر داخلہ انیل دیش مکھ ، آبی وسائل کے وزیر جینت پاٹل ، وزیر صحت راجیش ٹوپے ، وزیر ماحولیات آدتیہ ٹھاکرے ، چیف سکریٹری اجوئے مہتا اور دیگر اعلی عہدیدار موجود تھے۔

لاک ڈاؤن کا تیسرا مرحلہ ۱۷؍ مئی کو ختم ہورہا ہے مرکزی حکومت لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے کی منصوبہ بندی کس طرح کرے گی؟ کا فیصلہ جلد ہی لیا جائے گا ۔ مرکزی سرکار سے ہونے والی آئندہ کی میٹنگ میں مہاراشٹر حکومت کن تجاویز کو پیش کریں گی اس کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ گزشتہ ۵۵؍ دنوں سے جاری لاک ڈاؤن کے ساتھ ریاست میں صحت و طبی نظام کس طرح کام کر رہا ہے؟ ریاست میں امن و امان ، غیرریاستی  تارکین وطنوں کو بھیجنے اور اپنی ریاست کے لوگوں کو واپس لانے کے انتظامات کے دوران در پیش مشکلات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

۲۰؍ اپریل کے بعد ریاست میں سبز ، اورنج زون میں صنعتوں اور کاروباروں کو کچھ نرمی کے ساتھ شروع کیا گیا ۔  ۶۵؍ ہزار صنعتوں کو شروع کرنے کی منظوری دی گئی ہے جن میں۳۵؍ ہزار صنعتیں شروع  کرنے پر ۹؍لاکھ مزدوروں دوبارہ کام کرنے لگیں گے ۔ مغربی بنگال کو چھوڑ کر دیگر ریاستوں  میں مزدور کوبھیجنے کا کام جاری ہے ۔ صنعت کےشروع ہوتے ہی بجلی کی کھپت میں ۵۰؍ فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔ ریاست سے مزدوروں کے جانے کی وجہ سے جو بحران پیدا ہوگا ؟اس کے لئے ایک لیبربیورو  بھی تشکیل دیا گیا ہے ۔

اس میٹنگ میں محکمہ صحت کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ جلد ہی اس میں خالی اسامیوں کو پر کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے میں ریاست کے کون سے علاقوں کو نرمی دی جانی چاہئے ، ریڈ زون ، کنٹینمنٹ زون میں پابندیاں کیسے نافذ کی جائیں ۔

وزیر اعلی نے مارچ کے پہلے ہفتے سے ریاستی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے تیز رفتار اقدامات اور اس کے مثبت نتائج کے بارے  بتاتے ہوئے کہا کہ  مزید منصوبہ بندی کرتے ہوئے اضلاع کی حدود کھولے بغیر شرائط کے ساتھ صنعتیں جاری کیں ۔ ریاست سے ابھی بھی کرونا کا  بحران ختم نہیں ہوا ہے ۔ تاہم ہم ڈاکٹروں کی ٹاسک فورس کی مدد لے رہے ہیں ۔

شردپوار نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن نے ریاست میں شکر کی صنعت کے لئے ایک چیلنج کھڑا کردیا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھ کر ان سے راستہ تلاش کرنے کی درخواست کی ہے ۔ ریاست میں مرکزی حکومت کی طرف سے دیئے گئے پیکیج کو کیسے نافذ کیا جائے اور ایک طرف لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے میں طبی بحران کو کیسے روکا جائے اور دوسری طرف معاشی محاذ پر کس طرح مستحکم رہنا ہے اس بارے میں بھی ماہرین کی  کمیٹی کی رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.