صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

’اجالوں میں سفر‘ ایسی کتاب ہے جوتاریخ کا سرچشمہ ثابت ہوسکتی ہے: سید سعادت اللہ حسینی

83,510

جماعت اسلامی ہند کے کانفرنس ہال میں ’اجالوں میں سفر‘ کی رسم اجرا کے موقع پر امیر جماعت اسلامی ہند کا تاثر

نئی دہلی:  معروف مصنف وشاعر اور تحریک اسلامی کے مشاہد و ناظر انتظار نعیم کی نئی کتاب ”اجالوں میں سفر“ کی رسم اجرا جماعت اسلامی ہند کے کانفرنس ہال، نئی دہلی میں عمل میں آئی۔ یہ کتاب 424 صفحات پر مشتمل ہے جس میں پیش لفظ اور مقدماتی مضمون کے علاوہ  172 عنوانات کے تحت 700 سے زائد برگزیدہ افراد کا تذکرہ ہے جن سے مصنف کو اپنے تحریکی سفر کے دوران سابقہ پڑا۔ مختصر اور برجستہ فقروں کے ساتھ اہم واقعات کو جو کسی نہ کسی اعتبار سے سبق آموز یا حوصلے کو مہمیز کرنے والے ہوں، دلچسپ و دلاویز انداز میں بیان کیا گیا ہے۔

رسم اجرا کے اس پروگرام میں امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے کتاب کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ کتاب آنے والی نسلوں کو متاثر کرے گی، اس کا اسلوب نرالا ہے جو تحریک کی راہ میں آگے بڑھنے کا حوصلہ دے گا۔ مصنف جماعت کے پہلے فرد ہیں جن کی خود نوشت سوانح عمری شائع ہوئی ہے۔ ایسی کتابیں تاریخ کا سرچشمہ ثابت ہوتی ہیں۔

تحریک کن کن مراھل سے گزری اس کا سلیس و دلکش بیان کتااب میں موجود ہے۔ بیان انتہائی معیاری اور تحریکی شعور و خبر کو مہمیز دینے کا کام کرے گی۔ شبلی اکیڈمی،اعظم گڑھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ظفر الاسلام خاں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب دراصل ان کی ڈائری ہے، خود نوشت یادداشت ہے، چھوٹی چھوٹی باتیں سبق آموز ہیں۔ یہ باتیں ملک و ملت کی تاریخ کی بنیاد بن سکتی ہیں۔ ملک کے مسلمانوں کی تاریخ نگاری میں یہ انتہائی معاون ہوں گی۔

نائب امیر جماعت محمد جعفر نے کہا کہ اس کتاب میں واقعات کا بیان بے حد پُر اثر ہے۔ یہ کتاب مصنف کی شخصیت کا آئینہ ہے۔ جماعت کے شعبہ خواتین کی سکریٹری عطیہ صدیقہ نے کہا کہ یہ کتاب ہماری نوجوان نسل کے لئے ایک قیمتی تحفہ اور رہنما ہے، اس سے ہمیں کافی روشنی ملے گی۔ کتاب کے مصنف انتظار نعیم نے کتاب کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں ایسے واقعات کا ذکر کیا گیا ہے جن سے کچھ نہ کچھ سیکھنے کا موقع ملے۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض سینئر صحافی اے یو آصف نے انجام دی۔ انہوں نے کتاب کا تعارف پیش کرتے ہوئے مصنف کے بارے میں بتایا کہ وہ ایک بہترین اور کامیاب سماجی کارکن بھی ہیں۔ انہوں نے 1400 آر ٹی آئی داخل کرکے کافی معلومات سرکاری دفاتر سے حاصل کی ہیں جو الگ سے ایک کتاب بن سکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.