صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بنگالی بابا کی غنڈہ گردی کو لگام ، فوٹو سیشن پروگرام میں شامل نہیں ہوئے آئی پی ایس افسران

1,867

ممبئی : آزاد میدان فسادات اور قتل کے ملزم توڑوئے ناگپاڑہ ، نام نہاد اور خود ساختہ مذہبی رہنما شری معین اشرف عرف بابا بنگالی کے چھوٹا سونا پور میدان میں فوٹو سیشن اور طاقت کے مظاہرے کے پروگرام میں اس مرتبہ آئی پی ایس افسران نہیں پہنچے ۔ حالانکہ گذشتہ تین برسوں سے کئی آئی پی ایس افسران بابا کے آشرم اور پروگرام دونوں میں پہنچتے تھے جن کے ساتھ بابا بنگالی فوٹو کھینچواکر عوام میں اپنے اثر و رسوخ کی تشہیر کرکے مقامی پولس اسٹیشنوں میں اپنی دھاک جماکر لوگوں کو پریشان کرتا تھا ۔

اسی فوٹو سیشن کا زور دکھا کر اس نے مرحوم معین الدین اجمیری پر مختلف پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر کوا کر انہیں پریشان کیا تھا ۔ اس کے بعد اس نے صحافی شاہد انصاری پر بھی مختلف پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر کرواکے پریشان کرنے کی کوشش کی لیکن اس کی یہ کوشش ناکام ہوگئی کیوں کہ شاہد انصاری کے ساتھ تقریبا پچیس سے زائد صحافیوں نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کرکے بابابنگالی اور اس کے سیاہ کارناموں سے انہیں آگاہ ۔ تب پولس اسٹیشنوں نے بابا بنگالی کے ایما پر ایف آئی آر درج کرنا بند کردیا ۔

اس بار کے پروگرام میں وہ آئی پی ایس افسران جو کبھی بابا بنگالی کے آشرم میں جاتے انہوں نے بالغ نظری کا ثبوت دیتے ہوئے نہ تو آشرم میں گئے اور نا ہی اس کے پروگرام میں شامل ہوئے ۔ ظاہر سی بات ہے کہ اس کے بعد بابا بنگالی کی ہر جگہ تھو تھو ہو رہی ہے ۔ کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کا غلبہ اور اس کی غنڈہ گردی دونوں کا خاتمہ ہوچکا ہے ۔ یہی سبب ہے کہ اب اس کو کوئی باہوبلی نہیں سمجھتا ۔ اس کی غنڈئی کا سورج غروب ہو چکا ہے ۔

 

اب ہر شخص یہ جان چکا ہے کہ بابا بنگالی آزاد میدان فسادات اور قتل کا اہم ملزم ہے ۔ یہ چمتکار دکھانے کی بات کرتا ہے ۔ لیکن موجودہ الیکشن اور پچھلے الیکشن میں ملند دیورا کے ہار جانے کے سبب لوگ سمجھ گئے ہیں کہ اس کے بس کا کچھ نہیں ہے ۔ اس کے چمچے اس کے بارے یونہی بڑھا چڑھا کر بات کرتے ہیں ۔ جو شخص ممبرا جیسے چھوٹے سے علاقہ سے اپنے بھائی کو میونسپل الیکشن میں فتح نہیں دلا پائے وہ بھلا کیا کرسکتا ہے ۔

آئی پی ایس افسران کے اس کے آشرم میں جانے کا سبب یہ مانا جاتا ہے کہ ایک وقت کے جوائنٹ پولس کمشنر دیوین بھارتی سے اس کے تعلقات کا بہتر ہونا ۔ اسی لئے جونیئر افسران مجبوراً جاتے تھے لیکن جیسے ہی بھارتی کا تبادلہ ہوا اس کے بعد سے کوئی بھی افسر اس کے آشرم اور پروگرام میں جانے سے کتراتے ہیں ۔

اب ایسا لگتا ہے کہ گذشتہ تین برسوں میں بنگالی کی غنڈہ گردی میں لگام لگنے لگا ہے ۔ ناگپاڑہ کے دبنگ سینئر پی آئی نے حال ہی میں اس کی گینگ کے خلاف کارروائی کی جس کی وجہ سے اس کی کمر ٹوٹ گئی اور بلبلاتے ہوئے بھاگ کر پولس کمشنر کے پاس اور وہاں سے نکل کر ابو عاصم اعظمی کیخلاف نوٹنکی کرنے کا کوئی خاص اثر نہ تو مقامی پولس اسٹیشن اور نا ہی ابو عاصم اعظمی کو ہوا ۔ ایسے میں بنگالی بابا اور اس کی گینگ سے جڑے افراد بنگالی کو پروموٹ کرنے کیلئے جگہ بجگہ لے جاکر فوٹو سیشن کرتے ہیں لیکن اس کا بھی کوئی اثر نہیں ہورہا ہے ۔ ایسا لگتا ہے جیسے ٹی بی کے مریض کو ڈرگ ریزسٹینس ہوجانے کے سبب اس پر کوئی دوا اثر نہیں کرتی اسی طرح بنگالی بابا کی شہرت کیلئے کی جانے والی ہر کوشش اس کیخلاف ہو جاتی ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.