صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

پوسد جامع مسجد کے امام حافظ مجیب الرحمن اور شعیب خان باعزت بری

۲۰۱۵ میں عیدا لاضحیٰ کے موقعہ پر انہیں گرفتار کیا گیا اور حسب معمول ان پر یو اے پی اے جیسے ظالمانہ قانون کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا

1,468

پوسد : پوسد اور آکولہ کے مسلمانوں کو ایک بڑی راحت ملی جب حافظ مجیب الرحمن اور شعیب خان کو آکولہ کی خصوصی عدالت نے باعزت بری کردیا ۔ 2015 عید الاضحیٰ کے موقعہ پر پوسد ضلع ایوت محل میں چھرے زنی کی واردات کے بعد اے ٹی ایس نے انہیں گرفتار کیا تھا ۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اشتعال انگیز تقریر کرکے امن و امان کی صورتحال کو بگاڑا ۔عدالت نے ان سارے الزامات کو بے بنیاد پایا ۔حافظ مجیب الرحمن پر جہادی تنظیم بنانے کا بھی الزام لگایا گیا تھا اور شعیب خان کو ان کے معاون کے بطور پیش کیا گیا تھا۔ لیکن اے پی سی آر کے وکیل علی رضا خان نے دلیلوں سے سارے الزامات کو غلط ثابت کیا اور یوں اے پی سی آر کے وکیل کی انتھک محنت سے حافظ مجیب الرحمن اور شعیب خان باعزت بری کئے گئے ۔

ایوت محل ضلع کے مقام پوسد کی جامع مسجد کے خطیب وامام حافظ مجیب الرحمٰن کو 2015 میں عید الاضحی کے موقع پر ہوئی چاقو زنی کی واردات کے بعد گرفتار کیا گیا تھا ۔ حالانکہ اس واردات سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا ۔ اس کے باوجود انہیں گرفتار کرکے ان پر دیگر غیر ضروری دفعات کے ساتھ ساتھ ظالمانہ دفعہ یو اے پی اے بھی لگادی گئی تھی ۔

2015 سے اے پی سی آر (APCR)مہاراشٹر ان کے کیس کی پیروی کررہی ہے ۔ ابتدا میں یہ کیس ناگپورکورٹ میں ایڈوکیٹ میرنغمان علی دیکھ رہے تھے ۔ گزشتہ ڈھائی سال سے یہ کیس آکولہ کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت تھی ۔ آکولہ میں اے پی سی آر کی جانب سے ملت کے جواں سال اور بیباک ایڈوکیٹ علی رضا خان نے انتہائی خلوص اور جرات کے ساتھ اس کیس کی کامیاب پیروی کی اور بہت مدلل آرگیومنٹ کے ذریعے اے ٹی ایس کی کارروائیوںکو غلط ثابت کیا۔تمام گواہیاں ، بیانات ا ور آرگیومنٹ وغیرہ 26؍اپریل کو مکمل ہوگئے تھے ۔ اس دوران حافظ مجیب الرحمٰن کو اپنی صحت سے متعلق بڑی آزمائشوں سے گزرنا پڑا ۔

Have now sweetest dishes of Ramadan with all new latest addition of #nutella #malpuva #masala #milk #madinah #kalmi…

Posted by Tahoora Sweets on Friday, 17 May 2019

جیل میں انہیں Alcertu Colittis  مرض لاحق ہواتھا جس کے طویل علاج اور دو آپریشن کے بعد گردوںکا مرض بھی لاحق ہوگیا تھا ۔ ڈائلاسس کے مراحل سے گزرنے کے بعد اب تیزی سے افاقہ ہورہا ہے ۔ 4 ماہ مستقل ناگپور میڈیکل ہاسپٹل میں زیر علاج رہنے کے بعد فی الوقت ناگپور جیل کے میڈیکل سیکشن میں ان کا علاج جاری تھا ۔ ان کے علاج ومعالجہ کے سلسلے میں بھی اے پی سی آر نے بھر پور توجہ دی ۔ علاج کے لیے قانونی چارہ جوئیاں ، دواخانے کے لوازمات ، ناگپور میں ان کی فیملی کے طعام و قیام کی سہولیات بھی فراہم کی گئی تھی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.