صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ڈبل رول

46,874

آج صبح سو کر اٹھی تو پھر سے ایک اکتاہٹ ذہن کے پردے پر پھیلتی چلی گئی۔ہر روز سو کر اٹھنے کے بعد یہی سوال منہ پھاڑے کھڑا ہوجاتا ہے کہ میں کون ہوں۔۔۔۔۔ اوہ ۔۔۔ یہ نہ سمجھیں کہ میری یادداشت غائب ہوگئی ہے بلکہ مجھے یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ آج میں کس روپ میں رہوں گی یعنی زندگی میں آج میرا کردار کیا ہوگا۔۔۔!
مجھے تو روز ہی زندگی میں ایسے کئی لوگ ملتے ہیں جو مصنوعی چہرے اور مصنوعی کردار والے ہوتے ہیں۔ جب میں انہیں کچھ نہیں بولتی تو آپ مجھے کیوں برا سمجھیں۔۔۔۔۔
چلیے بتا دیتی ہوں کہ آج کل میں ڈبل رول نبھا رہی ہوں۔مجھے ہر لمحہ دونوں کرداروں کو الرٹ رکھنا پڑتا ہے۔ہر صبح،آنکھ کھلتے ہی طے کرنا ہوتا ہے کہ مجھے آج کس کردار پر توجہ مرکوز کرنی ہے،ذرا سی چوک۔۔۔بڑا نقصان کر سکتی ہے۔آج میں نے بہت غور و خوض کے بعد یہ طے کیا کہ ۸۰:۲۰ کا تناسب ٹھیک رہےگا۔یہ تناسب کبھی ۵۰:۵۰ ہوتا ہے،کبھی۲۰:۸۰ بھی ہو جاتا ہے۔یہ تناسب صبح کی پہلی کرن کے ساتھ بدلتا رہتاہے ۔حساب کتاب کی معمولی سی غلطی کا خمیازہ مجھے مہینوں بھگتنا پڑتا ہے۔ ماں: بیوی۔۔۔ کا یہ تناسب مجھے حساب اور فیزکس سے بھی زیادہ مشکل لگتا ہے۔ماں اور بیوی کا تناسب نکالنے کا کوئی فارمولابھی تو ایجاد نہیں ہوا ہے۔۔۔۔
میں کلاکار ہوں۔۔۔۔اب تک زندگی میں اتنے رول ادا کر چکی ہوں کہ یاد بھی نہیں کہ وہ کون سا کردار تھا جو لوگوں نے پسند کیا ہو۔۔۔اور وہ رول جو مجھے ادا کرنے میں لطف آیا ہو۔۔۔۔۔۔خیر چھوڑیئے ۔۔۔۔۔ آپ کو کیا۔۔۔۔۔میں کوئی بولی وڈ اسٹار تونہیں جو مجھے انعام ملے گا۔۔۔۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.