صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

ساورکر سے متعلق کانگریس وشیوسینا کی سوچ مختلف،کانگریس مذہب یا شخص سے نفرت نہیں کرتی: ناناپٹولے

65,183

ممبئی: یہ بات سبھی کو معلوم ہے کہ ساورکر کے معاملے پر شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے پارٹی اور کانگریس پارٹی کے الگ الگ خیالات ہیں۔ کانگریس پارٹی نے اپنے خیالات سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جو تمام مذاہب اور ان کے ماننے والوں کے درمیان مساوات کی وکالت کرتی ہے اور کسی خاص مذہب یا فرد سے نفرت نہیں کرتی۔ کانگریس تمام ذاتوں اور مذاہب کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے وضاحت کی ہے کہ راہل گاندھی اور ادھو ٹھاکرے ساورکر کے موضوع پر بات کریں گے۔

نانا پٹولے نے کہا ہے کہ ملک اور ریاست کے سیاسی حالات کو دیکھتے ہوئے کانگریس، شیوسینا اوراین سی پی نے ایک کامن مینیمم پروگرام کے تحت ایک بڑی جنگ لڑنے کے لیے متحد ہوئی ہیں۔ اس وقت ملک کے سامنے جمہوریت اور آئین کو بچانے کی جنگ اہم ہے۔ یہ لڑائی بڑی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم سب مل کر یہ جنگ بی جے پی کے خلاف مضبوطی سے لڑ رہے ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ ساورکر کے تئیں کانگریس پارٹی کا موقف شروع سے ہی واضح ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ لیکن اپوزیشن ساورکر کا مسئلہ اٹھا کر مہا وکاس اگھاڑی کو توڑنے کی سازش کر رہی ہے، لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ ہم تمام جماعتیں متحد ہیں۔

پٹولے نے کہا کہ بی جے پی اور مودی حکومت کے پاس ملک کے عوام کے سلگتے سوال کا کوئی جواب نہیں ہے، اس لیے وہ ساورکر جیسے مسائل کو اٹھا کر ذمہ داری سے بھاگ رہی ہے۔ انگریزوں سے معافی مانگ کر واپس آنے کے بعد ساورکر نے ملک میں ہندو مسلم تنازعہ کھڑا کر دیا۔ دو قومیت کا نظریہ پیش کیا۔ ملک کی تقسیم میں ان کا بڑا کردار تھا۔ پٹولے نے یہ بھی کہا کہ ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے کہا تھا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کو مارا گیا کیونکہ ساورکر نے ملک میں زہریلا ماحول پیدا کیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.